دنیا کی مقبول ترین سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک نے 2020 کی آخری سہ ماہی کے دوران ایک ارب 30 کروڑ جعلی اکاﺅنٹ ڈیلیٹ کیے ہیں۔

کمپنی کی جانب سے یہ اعلان کرتے ہوئے بتایا گیا کہ اکتوبر سے دسمبر 2020 کے دوران یہ اکاؤنٹ ڈیلیٹ کیے گئے اور اس پلیٹ فارم میں گمراہ کن تفصیلات کی ٹریکنگ کے لیے 35 ہزار سے زیادہ افراد کام کررہے ہیں۔

اس عرصے کے دوران کمپنی کی جانب سے کووڈ اور ویکسینز سے متعلق گمراہ کن مواد پر مشتمل 12 کروڑ سے زیادہ پوسٹس ڈیلیٹ کی۔

کمپنی کی جانب سے بلاگ پوسٹ میں بتایا گیا کہ روزانہ ککی بنیاد پر فیس بک پر لاکھوں جعلی اکاؤنٹس کو بلاک کیا جارہا ہے۔

فیس بک کے انٹیگریٹی شعبے کے نائب صدر گائے روسین نے بتایا کہ کمپنی کی جانب سے 100 سے زیادہ غیرمستند رویوں والے نیٹ ورکس کو گزشتہ 3 سال کے دوران ڈیلیٹ کیا گیا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اگر فیس بک کی 80 فیکٹ چیکرز کی ٹیم کسی پوسٹ کو غلط ریٹ کرے تو سوشل نیٹ ورک پر اس کی لوگوں تک رسائی کو محدود کردیا جاتا ہے جبکہ وارننگ لیبل کا اضافہ بھی کردیا جاتا ہے۔

کمپنی کے تخمینے کے مطابق 5 فیصد فیس بک استمال کرنے والے ماہانہ اکاﺅنٹس حقیقی نہیں۔

فیس بک اور ٹوئٹر جیسے سوشل میڈیا نیٹ ورکس پر اکثر تنقید کی جاتی ہے کہ وہ سازشی خیالات اور جعلی دعوؤں کی روک تھام کے لیے زیادہ مؤثر انداز سے کام نہیں کرتے۔

فیس بک کی جانب سے نیا ڈیٹا اس وقت جاری کیا گیا ہے جب امریکی ایوان نمائندگان کی انرجی اینڈ کامرس کمیٹی کی جانب سے ٹیکنالوجی پلیٹ فارمز کے حوالے سے رواں ہفتے اجلاس ہورہا ہے۔

اس اجلاس میں تحقیقات کی جائے گی کہ گمراہ کن مواد اور انتہاپسندانہ خیالات کے پھیلاؤ میں سوشل میڈیا نیٹ ورکس کا کیا کردار ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں