امریکی سینٹر برائے ڈیزیز کنٹرول اینڈ پری وینشن کی ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ ورچوئل تعلیم بچوں اور والدین کی ذہنی صحت اور تندرستی کے لیے خطرات پیدا کرسکتی ہے۔

سی این این کی رپورٹ کے مطابق سی ڈی سی کی نئی تحقیق میں کہا گیا کہ وہ والدین جن کے بچوں نے ورچوئل اور ان پرسن تعلیم حاصل کی ان میں بچوں اور والدین کی صحت سے متعلق 17 میں سے 11 خطرات کی نشاندہی رپورٹ ہوئی۔

محقیقین نے ایک ہزار 290 والدین سمیت ان کے 5 سے 12 برس کے بچوں کے اکتوبر اور نومبر 2020 کے سروے کے ردعمل کا جائزہ لیا۔

مزید پڑھیں: شکاگو: اسکولوں کا پورا تعلیمی سیشن آن لائن ہوگا

لگ بھگ 25 فیصد والدین جن کے بچوں نے ورچوئل تعلیم حاصل کی ان کے بچوں کی ذہنی یا جذباتی صحت زیادہ خراب ہوئی جبکہ 16 فیصد والد جن کے بچوں نے ان-پرسن تعلیم حاصل کی ان کی ذہنی صحت بہتر رہی۔

والدین نے یہ بھی کہا کہ ان کے بچے جسمانی طور کم فعال تھے، انہوں نے گھر سے باہر اور دوستوں کے ساتھ کم وقت گزارا۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس کے بحران میں تعلیم کو پہنچتا نقصان اور نئی راہیں

54 فیصد والدین جن کے بچوں نے ورچوئل تعلیم حاصل کی ان میں جذباتی تناؤ رپورٹ ہوا ان کے مقابلے میں 38 فیصد والدین جن کے بچوں نے ان-پرسن تعلیم حاصل کی ان میں ایسی کوئی مسائل سامنے نہں آئے۔

ورچوئل تعلیم حاصل کرنے والے بچوں کے والد میں ملازمت سے متعلق تشویش بچوں کی صحت سے متعلق چیلنجز، پچوں کی دیکھ بھال اور کام میں تنازع اور سونے میں مشکلات رپورٹ ہوئی۔

محققین کے مطابق وہ بچے جو فزیکل تعلیم حاصل نہیں کررہے، ان کے والدین میں ذہنی، جذباتی یا جسمانی صحت کے منفی نتائج کا خطرہ بڑھ سکتا ہے اور انہیں عالمی وبا کے اثرات پر قابو پانے میں وقت لگ سکتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں