مستحق گھرانوں کے بچوں کیلئے 'احساس سیکنڈری ایجوکیشن' پروگرام کی منظوری

اپ ڈیٹ 04 اپريل 2021
غربت کے خاتمے اور سوشل سیفٹی ڈویژن میں منعقدہ اجلاس کے دوران مذکورہ منصوبے پر تبادلہ خیال کیا گیا—فائل فوٹو: اے ایف پی
غربت کے خاتمے اور سوشل سیفٹی ڈویژن میں منعقدہ اجلاس کے دوران مذکورہ منصوبے پر تبادلہ خیال کیا گیا—فائل فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد: پاکستان سے غربت کے خاتمے کے حکومتی پروگرام کی سربراہ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے مستحق گھرانوں کے لیے اپنے بچوں کو اسکول بھیجنے کے لیے احساس سیکنڈری ایجوکیشن کنڈیشنل کیش ٹرانسفر (سی سی ٹی) پروگرام کی منظوری دے دی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ اپنی نوعیت کا پہلا اقدام ہے جو جولائی سے تمام اضلاع میں لاگو ہوگا۔

مزید پڑھیں: حکومت کے احساس پروگرام سے مخالفین کو فائدہ پہنچ رہا ہے، پی ٹی آئی اراکین کی تنقید

غربت کے خاتمے اور سوشل سیفٹی ڈویژن میں منعقدہ اجلاس کے دوران مذکورہ منصوبے پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

پاکستان میں 6 سے 16 سال کی عمر کے ایک کروڑ 70 لاکھ بچے اسکول نہیں جاتے اور کووڈ 19 کی عالمی وبا سے صورتحال مزید گھمبیر ہوگئی ہے۔

حکومت نے اپنے معاشرتی بہبود پروگرام 'احساس' کے تحت اسکول میں لڑکوں اور لڑکیوں کی 70 فیصد حاضری کی تکمیل پر پسماندہ گھرانوں کو ہر سہ ماہی میں نقد رقم دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

لڑکیوں کو اسکول بھیجنے پر 3 ہزار جبکہ لڑکوں کو اسکول بھیجنے پر ڈھائی ہزار روپے ادائیگی کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: احساس پروگرام پاکستان میں مثبت تبدیلی لا رہا ہے، رپورٹ

تمام ادائیگی بائیو میٹرک کے ذریعے بچوں کی والدہ کو دی جائے گی۔

نئے ثانوی تعلیم سی سی ٹی کو احساس وظیفہ پالیسی کی بنیاد پر تشکیل دیا گیا ہے جو لڑکوں کے مقابلے میں لڑکیوں کے لیے زیادہ رقم مختص کرتی ہے۔

پروگرام کو صوبائی محکمہ تعلیم کی مشاورت کے ساتھ نافذ کیا جائے گا تاکہ ڈبل ڈپنگ اور نقل سے بچا جا سکے۔


یہ خبر 4 اپریل 2021 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں