'بین الصوبائی ٹرانسپورٹ، ہوائی سفر جاری رہا تو سندھ میں کورونا کے کیسز بڑھیں گے'

اپ ڈیٹ 05 اپريل 2021
انہوں نے کہا کہ صوبہ سندھ میں صورتحال خراب ہوسکتی ہے اگر احتیاطی تدابیر اختیار نہیں کی—فوٹو: ڈان نیوز
انہوں نے کہا کہ صوبہ سندھ میں صورتحال خراب ہوسکتی ہے اگر احتیاطی تدابیر اختیار نہیں کی—فوٹو: ڈان نیوز

سندھ کے وزیر تعلیم سعید غنی نے بین الصوبائی ٹرانسپورٹ، ٹرین اور ہوئی سفر جاری رکھنے پر خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس طرح سندھ میں کورونا وائرس کے کیسز میں غیر معمولی اضافہ ہوجائے گا۔

کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے پنجاب، خیبرپختونخوا اور بلوچستان سے بین الصوبائی ٹرانسپورٹ، ٹرین اور ہوائی سفر بند کرنے کا مطالبہ کیا۔

مزید پڑھیں: بین الاقوامی پروازوں کی آمد پر بندشوں میں 20 اپریل تک توسیع

علاوہ ازیں صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی نے صوبے میں 8 ویں جماعت تک تدریس کا عمل آئندہ 15 روز کے لیے معطل کرنے کے حالیہ فیصلہ کے حوالے سے کہا کہ اسٹیئرنگ کمیٹی کی اکثریت نے اسکول بند کرنے کی رائے دی تھی۔

کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے اس تاثر کو رد کیا کہ اسکول بند کرنے کا فیصلہ یکطرفہ تھا۔

سعید غنی نے وضاحت دی کہ اسٹیئرنگ کمیٹی میں متعلقہ اداروں سمیت ڈبلیو ایچ او کے نمائندے بھی موجود ہوتے ہیں اور مشترکہ رائے کی بنیاد پر اسکول بند کرنے کا فیصلہ لیا گیا۔

صوبائی وزیر تعلیم نے کہا کہ اسکولوں کو دو ہفتے تک بند کرنے کی آرا تھیں اور تمام تجاویز کو حکومت کے سامنے پیش کیا گیا جس کے بعد صوبے میں 8 ویں جماعت تک تدریس کا عمل معطل کرنے کا فیصلہ لیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس سے مزید 4 ہزار 323 افراد متاثر، فعال کیسز 61 ہزار سے متجاوز

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا کے مقابلے میں سندھ کے اندر کورونا وائرس کی وبا قدرے کم ہے لیکن اس کا یہ مقصد نہیں کہ اس کے سنگین نتائج سے آنکھیں بند کرلیں۔

سعید غنی نے کہا کہ حکومت سندھ نے وفاق سے درخواست کی تھی کہ پنجاب، بلوچستان اور خیبرپختونخوا سے آنے والی پبلک ٹرانسپورٹ پر پابندی لگائی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا سے بین الصوبائی ٹرانسپورٹ، ٹرین اور ہوائی سفر بند کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ تاحال وفاق نے اس ضمن میں کوئی فیصلہ نہیں کیا اور اگر وہ فیصلہ نہیں کرتے تو وائرس سندھ میں تیزی سے پھیل سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: کووڈ کے مریضوں میں صحتیابی کے بعد اعضا کو نقصان پہنچنے کا خطرہ ہوتا ہے، تحقیق

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں خدشہ ہے کہ بین الصوبائی ٹرانسپورٹ، ٹرین اور ہوئی سفر جاری رہا تو سندھ میں کورونا کے کیسز بڑھیں گے۔

سعید غنی نے کہا کہ کراچی میں کورونا وائرس پھیلنے کی شرح 5.39 فیصد جبکہ حیدرآباد میں 5.58 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ گزشتہ چند دنوں میں دونوں شہروں میں کورونا وائرس کی شرح میں اضافہ ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس لیے کچھ فیصلے لیے گئے اور ساتھ ہی وفاق سے ان فیصلوں پر عملدرآمد کے لیے مدد مانگی ہے۔

صوبائی وزیر تعلیم نے کہا کہ صوبائی سرحد پر مسافروں کو اسکریننگ نہیں کی جا سکتی، اگر ممکن ہوتا تو کرلیتے لیکن ایسا ممکن نہیں۔

انہوں نے کہا کہ صوبہ سندھ میں صورتحال خراب ہوسکتی ہے اگر احتیاطی تدابیر اختیار نہیں کی۔

تبصرے (0) بند ہیں