’اثر و رسوخ‘ استعمال کرکے کورونا ویکسین لگوانے پر عفت عمر کی معذرت

اپ ڈیٹ 07 اپريل 2021
ابتدائی طور پر عفت عمر نے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں لگائی جانے والی ویکسین آزمائشی پروگرام کا حصہ تھی—اسکرین شاٹ
ابتدائی طور پر عفت عمر نے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں لگائی جانے والی ویکسین آزمائشی پروگرام کا حصہ تھی—اسکرین شاٹ

اداکارہ عفت عمر نے وفاقی وزیر ہاؤسنگ طارق بشیر چیمہ کے گھر ان کے اہل خانہ کے ہمراہ کورونا کی ویکسین لگوانے پر بالآخر معافی مانگ لی۔

عفت عمر اور وفاقی وزیر بشیر چیمہ کے اہل خانہ کی جانب سے گھر پر کورونا ویکسین لگوانے کی ویڈیو گزشتہ ماہ 29 مارچ کو سامنے آئی تھی، جس میں وفاقی وزیر کے اہل خانہ کے 50 سال سے کم عمر افراد کو بھی کورونا ویکسین لگواتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔

مذکورہ ویڈیو کو ابتدائی طور پر وفاقی وزیر بشیر چیمہ کے خاندان کے کسی فرد نے سوشل میڈیا پر شیئر کیا تھا، جہاں سے مذکورہ ویڈیو وائرل ہوگئی تھی۔

وفاقی وزیر کے خاندان کے 50 سال سے کم عمر اور 30 سال کی عمر کے افراد کو بھی کورونا ویکسین گھر پر لگائے جانے پر لوگوں نے انہیں تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ویکسین حاصل کرنے کے لیے ’سیاسی اثر و رسوخ‘ استعمال کرنے کا الزام لگایا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: اہلخانہ کو 'کورونا ویکسین لگوانے' پر وفاقی وزیر پر تنقید

ویڈیو میں وفاقی وزیر کے اہل خانہ سمیت عفت عمر کو بھی ویکسین لگوانے کے دوران خوش دیکھا گیا مگر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد وفاقی وزیر اور ان کے خاندان کے افراد سمیت عفت عمر نے بھی دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے ٹرائل ویکسین لگوائی۔

وفاقی وزیر بشیر چیمہ نے دعویٰ کیا تھا کہ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کی ٹیمیں آزمائشی ویکسین کا بوسٹر شاٹ لگانے کے لیے ان کے گھر آئیں اور پہلے بھی ان کے گھر ٹیمیں آئی تھیں۔

اداکارہ عفت عمر نے بھی تنقید کے بعد اپنی سوشل میڈیا پوسٹس میں واضح کیا تھا کہ انہیں لگائی جانے والی ویکسین دراصل آزمائشی پروگرام کا حصہ تھی مگر بعد ازاں انہوں نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹس ڈیلیٹ کردی تھیں۔

وفاقی وزیر کی جانب سے سیاسی اثر و رسوخ استعمال کرکے گھر پر ویکسین لگوائے جانے کا معاملہ سامنے آنے کے بعد حکومت نے معاملے کی تفتیش کا اعلان بھی کیا تھا مگر تفتیش مکمل ہونے سے قبل ہی عفت عمر نے ویکسین لگوانے پر معافی مانگ لی۔

عفت عمر نے 6 اپریل کو مختصر ٹوئٹ میں ’اثر و رسوخ‘ استعمال کرکے ویکسین لگوانے پر معافی مانگی اور کہا کہ وہ مذکورہ معاملے پر توبہ بھی کریں گی۔

اگرچہ عفت عمر نے عوام سے معافی مانگی مگر انہوں نے ٹوئٹ میں واضح نہیں کیا کہ وہ کس معاملے پر کیوں معافی مانگ رہی ہیں اور وہ کن کے دباؤ پر ایسا کر رہی ہیں؟

مزید پڑھیں: این سی او سی کا وزیر کے اہلِ خانہ کی ویکسینیشن کی ویڈیو پر انکوائری کا فیصلہ

عفت عمر نے معافی نامے کی ٹوئٹ میں ویکسین لگوانے یا نہ لگوانے کا ذکر تک نہیں کیا مگر ان کی ٹوئٹ پر کمنٹ کرنے والے افراد نے انہیں یاد دلایا کہ 21 دن بعد وہ دوسرا ڈوز بھی لگوائیں، کیوں کہ پہلے ڈوز کے بعد دوسرا ڈوز لگوانا لازمی ہوتا ہے۔

لوگوں کی تجویز پر عفت عمر نے جواب دیا کہ وہ دوسرا ڈوز نہیں لگوائیں گی اور دوسرے ڈوز نہ لگوانے کی بھی انہوں نے کوئی وضاحت نہیں کی تاہم خیال کیا جا رہا ہے کہ ان کی وائرل ہونے والی ویڈیو ان کے دوسرے ڈوز کی ہوگی لیکن اس حوالے سے تصدیقی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا۔

خیال رہے کہ پاکستان میں ابتدائی طور پر 60 سال سے زائد افراد اور فرنٹ لائن ورکرز کو ویکسین لگائی گئی، اب دوسرے مرحلے میں 50 سال کی عمر کے افراد کو بھی کورونا ویکسین لگانے کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے۔

علاوہ ازیں نجی ہسپتالوں نے بھی پیسوں کے عوض سخت ضرورت مند افراد کو عمر کا خیال کیے بغیر بھی ویکسین لگانا شروع کردی ہے۔

اداکارہ نے 6 اپریل کو ٹوئٹ کے ذریعے معافی مانگی—اسکرین شاٹ
اداکارہ نے 6 اپریل کو ٹوئٹ کے ذریعے معافی مانگی—اسکرین شاٹ

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں