امریکا کا فلسطین کے لیے15 کروڑ ڈالر امداد بحال کرنے کا منصوبہ

08 اپريل 2021
امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلسطینیوں کے لیے امداد روک دی تھی—فوٹو: رائٹرز
امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلسطینیوں کے لیے امداد روک دی تھی—فوٹو: رائٹرز

امریکی صدر جوبائیڈن انتظامیہ نے فلسطین کے لیے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ختم کی گئی امداد کی بحالی کے سلسلے میں 15 کروڑ ڈالر امریکی امدادی پیکیج کامنصوبہ تیار کرلیا۔

خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے باخبر عہدیداروں کا کہنا تھا کہ بائیڈن انتظامیہ 15 کروڑ ڈالر امداد کا منصوبہ تیار کر لیا ہے۔

مزید پڑھیں: فلسطینی صدر کا امریکا، اسرائیل سے تمام معاہدے ختم کرنے کا اعلان

امریکی امدادی پیکیج زیادہ تر اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی یو این ڈبلیو آر اے کے ذریعے فراہم کیا جائے گا اور اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی جانب جلد ہی اعلان کیا جائے گا۔

بائیڈن انتظامیہ کا یہ منصوبہ فلسطینیوں سے ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں ختم ہونے والے تمام تعلقات کو بحال کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔

ڈیموکریٹک صدر جوبائیڈن نے واضح کردیا تھا کہ وہ فلسطینیوں کے حوالے سے سابق صدر کی جانب سے کیے گئے تمام فیصلوں کو واپس لیں گے جن کو فلسطینیوں نے جانب دار قرار دیا تھا۔

نئی انتظامیہ پہلے ہی واشنگٹن میں قائم فلسطینی سفارتی مشن کی بحالی، لاکھوں ڈالر کی معاشی اور انسانی بنیادوں پر تعاون کا اعادہ کیا تھا۔

بائیڈن کے ساتھیوں نے بھی واضح کیا تھا کہ وہ اسرائیل اور فسلطین کے مسئلے میں دو ریاستی حل کے حق میں ہیں اور چاہتے ہیں کہ مذاکرات سے یہ مقصد حاصل ہو۔

یہ بھی پڑھیں: یروشلم میں امریکی قونصل خانہ بند، فلسطینی مشن کا درجہ کم کردیا گیا

دوسری جانب اسرائیل میں مارچ کے اواخر میں ہونے والے انتخابات ہوئے جس کے باعث اس منصوبے پر عمل درآمد میں تاخیر ہوئی اور اسی طرح اگلے چند ماہ میں فلسطین میں بھی اتنخابات شیڈول ہیں۔

یاد رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے 2018 میں فلسطینی اتھارٹی کو تقریباً تمام امداد ختم کردی تھی جس کے نتیجے میں تعلقات میں سرد مہری آئی تھی اور اس کو اسرائیل سے مذاکرات کے لیے فلسطین کو مجبور کرنے کے اقدام کے طور پر دیکھا گیا تھا۔

امریکی امداد سے اقوام متحدہ کے ورکس اینڈ ریلیف ایجنسی کی فنڈنگ میں اضافہ ہوگا جو پورے مشرق وسطیٰ میں 57 لاکھ فلسطینی پناہ گزینوں کو امداد اور ریلیف سروسز فراہم کر رہی ہے۔

رپورٹ کے مطابق ذرائع کا کہنا تھا کہ امریکی فنڈ اقوام متحدہ کے ادارے کے ذریعے فراہم کیے جانے کا امکان ہے جبکہ انتظامیہ اس وقت براہ راست امداد فراہم کرنے سے گریز کرے گی۔

اقوام متحدہ کے ادارے کے ذریعے فراہم کی جانے والی امداد 2017 میں امریکی کی جانب سے فراہم کی گئی 36 کروڑ 50 لاکھ ڈالر امداد کے برابر نہیں ہوگی۔

تبصرے (0) بند ہیں