درآمدی لاگت میں کمی کے باوجود ایئر کنڈیشنر کی قیمتوں میں اضافہ

اپ ڈیٹ 11 اپريل 2021
ڈیلر نے کہا کہ مینوفیکچرر بڑھتی ہوئی مانگ سے کما رہے ہیں---فائل فوٹو: ڈان نیوز
ڈیلر نے کہا کہ مینوفیکچرر بڑھتی ہوئی مانگ سے کما رہے ہیں---فائل فوٹو: ڈان نیوز

کراچی: ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں بہتری کی وجہ سے درآمدی لاگت میں کمی کے باوجود ایئرکنڈیشنر (اے سی) کی قیمتوں میں اضافہ جاری ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق دلچسپ پہلو یہ ہے کہ اے سی کی قیمتوں سے قوت خرید متاثر نہیں ہوئی ہے کیونکہ خریداروں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

مزید پڑھیں: ائیر کنڈیشنر کا ایسا نقصان جو کسی نے سوچا بھی نہیں تھا

مارکیٹ ریٹیلرز کا کہنا تھا کہ ایک سے دو ٹن کے اے سی اسپلٹ کی قیمت میں 8 سے 10 ہزار روپے تک کا اضافہ ہوا ہے جبکہ بعض مینوفیکچرز کا دعویٰ ہے کہ جنوری 2020 سے اب تک 5 سے 6 ہزار ورپے کا اضافہ ہو چکا ہے۔

مارکیٹ میں ہائی کوالٹی برانڈ کا ایک ٹن کا انورٹر اے سی 73 ہزار، ڈیڑھ ٹن کا 90 ہزار 500 جبکہ 2 ٹن کا ایک لاکھ 20 ہزار روپے میں دستیاب ہے۔

اس کے مقابلے ایک ٹن کا ریگولر اے سی 65 ہزار، ڈیڑھ ٹن کا 81 ہزار 900 اور 2 ٹن کا ایک لاکھ 3 ہزار 500 میں فروخت ہورہا ہے۔

درمیانی درجے کا ایک ٹن کا انورٹر اے سی 65 ہزار روپے، ڈیڑھ ٹن کا 78 سے 82 ہزار روپے میں دستیاب ہے جبکہ ڈیڑھ ٹن کا نان انورٹر اے سی 63 ہزار روپے میں فروخت ہورہا ہے۔

ایک اسمبلر نے بتایا کہ ریٹیلرز مارجن میں بھی اضافہ کر رہے ہیں جس کا خمیازہ صارفین برداشت کر رہے ہیں۔

کراچی کے علاقے صدر میں ایک ڈیلر نے بتایا کہ گرمیوں میں مزید طلب کے پیش نظر فروری تا مارچ 2020 کے دوران مینوفیکچرر نے کم سے کم 3 سے 4 مرتبہ قیمتوں میں اضافہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: اے سی کے ساتھ کی جانے والی 10 غلطیاں

ڈیلر نے کہا کہ مینوفیکچرر بڑھتی ہوئی مانگ سے کما رہے ہیں جبکہ حکومت اس ضمن میں نوٹس لینے سے گریزاں ہے کہ آیا قیمتیں خام مال کی درآمد کی وجہ سے بڑھی یا بڑھتی ہوئی طلب کی بنیاد پر بڑھائی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ بہت سے خریدار رمضان سے پہلے قیمتوں میں اضافے اور مئی اور جون کے دوران گرمی کی شدت میں اضافے کے خدشہ سے اے سی خریدنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اے سی کی قیمت میں اضافے کی وجوہات کے بارے میں پاکستان میں ٹرائی اینجلس الیکٹرانکس پرائیویٹ لمیٹڈ کے سی ای او محمد عمران غنی نے بتایا کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں خام مال کی قیمت میں اضافے کی بنیاد پر مقامی مارکیٹ میں موجود اے سی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

انہوں نے بتایا کہ تانبے، ایلومینیم اور دھاتی پلیٹ کی قیمت میں اضافے سے مقامی مارکیٹ پر زیادہ اثر پڑا۔

یہ بھی پڑھیں: صرف 5 منٹ میں اپنا اے سی خود تیار کریں

محمد عمران نے قیمت میں اضافے کی دوسری وجہ یہ بتائی کہ خام مال کی عدم دستیابی کی وجہ سے طلب کے مطابق اسٹاک مارکیٹ میں دستیاب نہیں ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ کنٹینر کی عدم فراہمی کی وجہ سے سمندری فریٹ لاگت میں اضافہ ہوا ہے۔

لاہور میں مقیم ایک مینوفیکچرر نے کہا کہ اے سی کا پیداواری سائیکل خام مال کی درآمد اور ان کی قیمتوں، تبادلے کی شرح اور مارکیٹ کی طلب پر منحصر ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پیسے والے لوگ آسانی سے زیادہ اے سی خرید رہے ہیں جبکہ کم آمدن والے افراد اے سی نہیں خرید سکتے۔

تبصرے (0) بند ہیں