'اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار کا دماغ خراب ہے'، سپریم کورٹ نے توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا

اپ ڈیٹ 13 اپريل 2021
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ عدالتوں کا ڈھانچہ ہماری کوششوں سے گرایا گیا — فائل فوٹو
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ عدالتوں کا ڈھانچہ ہماری کوششوں سے گرایا گیا — فائل فوٹو

سپریم کورٹ نے ایف ایٹ کچہری میں وکلا کے چیمبر گرانے سے متعلق کیس میں رجسٹرار اسلام آباد ہائی کورٹ کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کر دیا۔

سپریم کورٹ میں اسلام آباد ایف ایٹ کچہری میں وکلا کے چیمبرز گرانے سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ رجسٹرار اسلام آباد ہائی کورٹ نے وکلا کے چیمبرز گرانے کے متعلق جواب جمع کرایا ہے۔

چیف جسٹس نے عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ رجسٹرار نے ہمارے احکامات کو سنجیدہ نہیں لیا اور عدالتی فیصلے پر عملدرآمد جونیئر افسران پر چھوڑ دیا۔

انہوں نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ رجسٹرار کا دماغ خراب ہے کیوں نہ ان کو عہدے سے معطل کر دیں؟

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ نے سی ڈی اے کو وکلا کے چیمبرز گرانے سے روک دیا

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ایف ایٹ کچہری میں عدالتوں کی غیر قانونی تعمیرات کو گرا دیا ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ عدالتوں کا ڈھانچہ ہماری کوششوں سے گرایا گیا، رجسٹرار اسلام آباد ہائی کورٹ نے کچھ بھی نہیں کیا، توہین عدالت میں رجسٹرار کو سزا ہوگی تو نوکری سے بھی فارغ ہوں گے۔

عدالت نے رجسٹرار اسلام آباد ہائی کورٹ کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے 7 روز میں جواب طلب کرلیا اور کیس کی سماعت ایک ہفتے تک ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں 4 رکنی بینچ نے فٹ بال گراؤنڈ تجاوزات کیس کو نمٹاتے ہوئے وکلا کو کہا تھا کہ وہ 28 فروری تک رضاکارانہ طور پر زمین خالی کردیں، ساتھ ہی سی ڈی اے کو ہدایت کی تھی کہ وہ کھیل کے میدان کی زمین واپس لے اور 23 مارچ کو وہاں انٹر کالجز فٹ بال میچز منعقد کرائے۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد: 'غیر قانونی چیمبرز' مسمار کرنے پر وکلا کا احتجاج، ہائی کورٹ پر دھاوا

تاہم پی بی سی نے اسلام آباد ہائی کورٹ کا حکم سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا تھا۔

عدالت عظمیٰ نے ابتدا میں کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو وکلا کے چیمبرز گرانے سے روک دیا تھا، تاہم بعد انہیں گرانے کی اجازت دے دی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں