نوشہرہ کا ضمنی انتخاب کالعدم قرار دینے کی پی ٹی آئی کی درخواست مسترد

مسلم لیگ (ن) نے 19 فروری کو ضمنی انتخاب میں کامیابی حاصل کی تھی—فائل/فوٹو: ڈان
مسلم لیگ (ن) نے 19 فروری کو ضمنی انتخاب میں کامیابی حاصل کی تھی—فائل/فوٹو: ڈان

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدوار کی جانب سے خبیر پختونخوا (کے پی) اسمبلی کےحلقے پی کے-63 نوشہرہ کا ضمنی انتخاب کالعدم قرار دینے کی دائر درخواست خارج کردی۔

الیکشن کمیشن نے پی کے-63 کے ضمنی انتخاب کے نتائج کو برقرار رکھنے کا فیصلہ سنایا جو پہلے محفوظ کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: ضمنی انتخابات: نوشہرہ میں پی ٹی آئی کو بڑا دھچکا، مسلم لیگ (ن) کا امیدورار کامیاب

پی ٹی آئی کے امیدوار عمر کاکا خیل نے الیکشن کمیشن میں پی کے-63 ضمنی الیکشن کالعدم قرار دینے کی درخواست مسترد کردی اور آج الیکشن کمیشن نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

یاد رہے کہ پی کے-63 نوشہرہ کا ضمنی انتخاب 19 فروری 2021 کو منعقد ہوئے تھے اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے امیدوار اختیار ولی نے پی ٹی آئی امیدوار میاں عمر کاکا خیل کو شکست دی تھی۔

خیبرپختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے گڑھ سے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کی کامیابی حکمران جماعت کے لیے ایک بڑے سرپرائز کے طور پر سامنے آئی تھی جہاں وہ 2018 میں جیتی گئی صوبائی اسمبلی کی نشست کو برقرار رکھنے میں ناکام ہوگئی۔

مسلم لیگ (ن) کے امیدوار افتخار ولی جسے اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹ موومنٹ (پی ڈی ایم) کی حمایت بھی حاصل تھی، انہوں نے ضمنی انتخاب میں 21 ہزار 112 ووٹس حاصل کرکے فتح سمیٹی تھی جبکہ ان کے مقابلے پی ٹی آئی کے میاں عمر کاکا خیل 17 ہزار 23 ووٹس لے سکے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ڈسکہ ضمنی انتخاب کے حتمی نتائج کا اعلان، (ن) لیگ کامیاب

مذکورہ نشست پی ٹی آئی کے رکن صوبائی اسمبلی اور عمر کاکا خیل کے والد میاں جمشید الدین کے انتقال کے بعد خالی ہوئی تھی، مزید یہ کہ سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور موجودہ وزیر دفاع پرویز خٹک کا دعویٰ تھا کہ پی ٹی آئی آسانی سے انتخاب جیتے گی کیونکہ وہ اپنے آبائی علاقے میں ہمیشہ ناقابل شسکت رہے ہیں۔

پی کے 63 نوشہرہ سے مسلم لیگ (ن) کی فتح پی ٹی آئی کے لیے ایک بڑا دھچکا ثابت ہوئی ہے جو 2013 سے خیبرپختونخوا میں حکمرانی کر رہی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں