کورونا 'طوفان' نے بھارت کو ہلا دیا ہے، نریندر مودی

اپ ڈیٹ 26 اپريل 2021
بھارت میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے مزید 3 لاکھ 49 ہزار 691 کیسز سامنے آئے ہیں۔ - فائل/ فوٹو:رائٹرز
بھارت میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے مزید 3 لاکھ 49 ہزار 691 کیسز سامنے آئے ہیں۔ - فائل/ فوٹو:رائٹرز

نئی دہلی: بھارت میں جہاں ایک روز میں سب سے زیادہ کووڈ 19 انفیکشن کا عالمی ریکارڈ قائم ہوا ہے وہیں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے تمام شہریوں کو ویکسین لگوانے اور احتیاط برتنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ انفیکشن کے 'طوفان' نے بھارت کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق امریکا کا کہنا ہے کہ وہ بھارت میں کورونا وائرس کے کیسز میں بڑے پیمانے پر اضافے پر گہری تشویش کا شکار ہے اور تیزی سے امداد بھیجے گا۔

بھارت میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے مزید 3 لاکھ 49 ہزار 691 کیسز سامنے آئے جبکہ دہلی اور ملک بھر کے ہسپتال میڈیکل آکسیجن اور بیڈ ختم ہونے کے بعد مزید مریضوں کو لینے سے انکار کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: بھارت میں کورونا سے صورتحال سنگین: یومیہ کیسز کا نیا عالمی ریکارڈ

بھارتی وزیر اعظم نے ریڈیو پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'ہم پر اعتماد تھے، پہلی لہر کامیابی سے نمٹنے کے بعد ہمارے جذبے بلند ہوئے تھے تاہم اس طوفان نے قوم کو ہلا کر رکھ دیا ہے'۔

واضح رہے کہ نریندر مودی کی حکومت کو رواں سال کے آغاز میں بڑے مذہبی اور سیاسی اجتماعات کی اجازت دینے اور صحت کے نظام کو بہتر نہ کرنے پر سخت تنقید کا سامنا ہے۔

ہسپتالوں اور ڈاکٹروں نے فوری نوٹسز جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ مریضوں کے رش سے نمٹنے کے قابل نہیں ہیں۔

دہلی کے مضافات میں غازی آباد شہر میں ایک سکھ مندر کے باہر گلی ایک ہسپتال کے ایمرجنسی وارڈ کا راستہ بتا رہی ہے اور وہاں کورونا کے مریضوں کو لانے والی گاڑیوں کی قطار لگی ہے جہاں انہیں سڑکوں پر ہی آکسیجن ٹینک ہاتھوں میں لیے دیکھا جاسکتا ہے۔

فوٹوگرافرز کے مطابق دیگر مقامات پر لوگ ہسپتالوں کے باہر اسٹریچر اور آکسیجن سلنڈر کا بندوبست کر رہے ہیں اور حکام سے مریضوں کے ہسپتال میں داخلے کی التجا کر رہے ہیں۔

ایک ڈاکٹر نے ایک ٹیلی ویژن کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ 'روزانہ یہی حالات ہیں، ہمارے پاس صرف دو گھنٹے کی آکسیجن رہ جاتی ہے اور ہمیں حکام کی طرف سے صرف یقین دہانی ملتی ہے'۔

دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے دارالحکومت میں لاک ڈاؤن میں توسیع کردی جو پیر کے روز ختم ہونی تھی تاہم کووڈ-19 سے شہر میں ہر چار منٹ پر ایک شخص ہلاک ہورہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت کی ٹوئٹر سے کورونا کی صورتحال سے متعلق تنقیدی ٹوئٹس ہٹانے کی درخواست

وبائی امراض کے ماہرین کا کہنا ہے کہ وائرس کی زیادہ متعدی اقسام میں ایک بھارتی قسم بی 1.6.1.7 بھی شامل ہے جس نے وائرس کے پھیلاؤ کو مزید ہوا دی ہے۔

نئی دہلی کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے ڈاکٹروں کو معلوم ہوا ہے کہ ایک مریض اب 10 رابطوں میں سے نو میں وائرس منتقل کر رہا ہے جو گزشتہ سال کے مقابلے میں چار گنا زیادہ ہے۔

وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ رات 2 ہزار 767 افراد ہلاک ہوئے، ایک ارب 30 کروڑ کی آبادی پر مشتمل ملک بھارت میں مجموعی طور پر ایک کروڑ 69 لاکھ کیسز اور ایک لاکھ 92 ہزار 311 اموات ریکارڈ کی جاچکی ہیں۔

امریکی امداد

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے ٹوئٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ 'بھارت میں کورونا کے خوفناک پھیلاؤ پر ہمیں بھارتی عوام سے دلی ہمدردی ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ہم اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر بھارتی حکومت کے ساتھ کام کر رہے ہیں اور ہم تیزی سے بھارت کے ہیلتھ کیئر ہیروز کو اضافی مدد بھیجیں گے'۔

جرمن چانسلر انجیلا میرکل کے چیف ترجمان نے کہا کہ جرمن چانسلر نے وبائی مرض سے بھارت میں پیدا ہونے والی خوف ناک صورت حال پر اظہار ہمدردی کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'جرمنی بھارت کے ساتھ اظہار یک جہتی کرتا ہے اور وہ فوری طور پر امداد کے ایک مشن کو تیار کر رہا ہے'۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں