شفقت محمود سے متعلق نامناسب زبان کا استعمال، عائشہ عمر طلبہ پر برہم

اپ ڈیٹ 30 اپريل 2021
ں شفقت محمود نے طلبہ کے ردعمل پر مایوسی کا اظہار کیا تھا—فائل فوٹو: انسٹاگرام
ں شفقت محمود نے طلبہ کے ردعمل پر مایوسی کا اظہار کیا تھا—فائل فوٹو: انسٹاگرام

اداکارہ عائشہ عمر نے کیمرج امتحانات کو منسوخ نہ کرنے اور اس کے بعد کیے جانے والے فیصلوں کے حوالے سے طلبہ کی جانب سے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کے خلاف نامناسب الفاظ کے استعمال پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔

گزشتہ دنوں عاصمہ شیرازی کے پروگرام 'فیصلہ آپ کا' میں ٹوئٹر ٹرینڈز سے متعلق سوال کے جواب میں شفقت محمود نے طلبہ کے ردعمل پر مایوسی کا اظہار کیا تھا۔

انہوں نے کہا تھا کہ 'ٹوئٹر پر بہت کچھ ہورہا ہے اور مجھے افسوس سے کہنا پڑرہا ہے کہ جس قسم کی زبان یہ بچے ٹوئٹر پر استعمال کررہے ہیں مجھے لگتا ہے کہ یہ ہماری اجتماعی ناکامی ہے'۔

شفقت محمود نے کہا تھا کہ 'یہ حکومت، والدین اور اساتذہ کی اجتماعی ناکامی ہے کہ اگر 16 سے 17 برس کے بچے جس قسم کی زبان استعمال کررہے ہیں، وہ دیکھ کر بھی شرم آتی ہے'۔

وفاقی وزیر تعلیم کے مذکورہ بیان پر اداکارہ عائشہ عمر نے طلبہ سے اظہارِ برہمی کیا ہے۔

—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

عائشہ عمر نے لکھا کہ 'یہ شرمناک ہے، کیا ہم اس قسم کی قوم کو پروان چڑھارہے ہیں، جو دوسروں اور بڑوں کا بالکل احترام نہیں کرتے'۔

انہوں نے لکھا کہ 'تنقید یا اختلافات کسی کو بے عزت کرنے کا باعث نہیں ہونے چاہئیں'۔

عائشہ عمر نے مزید لکھا کہ 'آپ کسی سے اتفاق نہیں کرتے اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ اس کی تذلیل یا تضحیک کریں، ہمیں درحقیقت بہت سی چیزوں پر دوبارہ سوچنے کی ضرورت ہے'۔

اداکارہ نے یہ بھی لکھا کہ والدین کو اس بات سے آگاہ ہونے کی ضرورت ہے کہ ان کے بچے آن لائن کیا کررہے ہیں اور تجویز دی کہ شاید اب ان کی سرگرمیوں کی نگرانی کا وقت آگیا ہے۔

بعدازاں انہوں نے طلبہ کو براہ راست مخاطب کرتے ہوئے بھی ایک ٹوئٹ کی۔

عائشہ عمر نے لکھا کہ 'پیارے طلبہ، تنقید اور اختلافِ رائے کا مطلب یہ نہیں کسی کو بے عزت کیا جائے، ہم احترام کرتے ہوئے بھی اپنا نکتہ نظر بیان کرسکتے ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ 'پریشان کن حالات میں اپنے جذبات پر قابو پانے کی کوشش کریں، یہ ہمارے اور دوسروں کے لیے بہتر ہے'۔

خیال رہے کہ گزشتہ چند ہفتوں سے او اور اے لیول کے امتحانات کے انعقاد کی وجہ سے طلبہ کی جانب سے انہیں منسوخ یا ملتوی کرانے کے لیے آن لائن مہم چلائی جارہی ہے۔

تاہم کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باوجود ملک میں امتحانات شروع ہوگئے تھے اور اس کے بعد انہیں ملتوی کرانے کا فیصلہ کیا گیا۔

حکومتی فیصلے میں تاخیر کی وجہ سے طلبہ اسکول کے امتحانات کی بنیاد پر نتائج سے مستفید نہیں ہوسکتے جس پر وزیر تعلیم سے متعلق کئی ہفتوں سے مختلف ہیش ٹیگز بھی ٹرینڈ کررہے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں