سعودی عرب نے کورونا ویکسین لگوانے والے غیر ملکیوں کیلئے قرنطینہ کی پابندی ختم کردی

اپ ڈیٹ 17 مئ 2021
تاہم امریکا، بھارت، برطانیہ، جرمنی، فرانس اور متحدہ عرب امارات سمیت 20 دیگر ممالک کے زائرین پر پابندی عائد رہے گی۔ - فائل فوٹو:رائٹرز
تاہم امریکا، بھارت، برطانیہ، جرمنی، فرانس اور متحدہ عرب امارات سمیت 20 دیگر ممالک کے زائرین پر پابندی عائد رہے گی۔ - فائل فوٹو:رائٹرز

سعودی عرب نے اعلان کیا ہے کہ بیشتر ممالک سے آنے والے غیر ملکی زائرین کو کورونا ویکسین کا سرٹیفکیٹ دکھانے پر قرنطینہ میں رہنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

تاہم واضح رہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے اقدامات کے تحت امریکا، بھارت، برطانیہ، جرمنی، فرانس اور متحدہ عرب امارات سمیت 20 دیگر ممالک کے زائرین پر ریاست میں داخل ہونے پر پابندی عائد رہے گی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے سول ایوی ایشن اتھارٹی (جی اے سی اے) نے کہا ہے کہ 20 مئی سے اجازت دیے گئے ممالک سے کورونا ویکسین لگوانے والے یا کورونا وائرس سے صحتیاب ہونے والے غیر سعودی زائرین کو فضائی راستے سے ریاست میں پہنچنے پر انہیں اب حکومت کے منظور شدہ ہوٹلوں میں 7 روز قرنطینہ میں نہیں گزارنے ہوں گے۔

مزید پڑھیں: کووڈ-19: سعودی عرب کا سخت ہدایات کے تحت حج کے انعقاد کا اعلان

فی الحال ریاست میں آنے والے تمام مسافروں کو ان کے ممالک کے لحاظ سے 7 سے 14 روز کے لیے قرنطینہ میں گزارنے اور منفی کورونا ٹیسٹ کا نتیجہ دکھانے کی ضرورت ہے۔

نئے قواعد کے تحت 8 سال سے زائد عمر کے ہر فرد جن کو ویکسین نہیں دی گئی ہے، کو سعودی عرب پہنچنے پر 20 مئی تک اپنے خرچ پر 7 روز تک قرنطینہ کرنا ہوگا اور ان کی آمد کے چھٹے روز ٹیسٹ کا منفی نتیجہ فراہم کرنا ہوگا۔

انہیں کورونا وائرس کے ممکنہ خطرات کو پورا کرنے کے لیے صحت کی انشورنس پالیسی بھی مہیا کرنا ہوگی۔

انہیں ریاست میں اپنی پرواز میں سوار ہونے سے قبل 72 گھنٹوں میں لیے گئے منفی ٹیسٹ بھی فراہم کرنے کی ضرورت ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: سعودی عرب نے پاکستان سمیت 20 ممالک سے مسافروں کی آمد پر پابندی لگادی

اس کے علاوہ سعودی وزارت داخلہ نے اعلان کیا کہ کورونا وائرس کے خطرات کی وجہ سے سعودی شہریوں کو بغیر کسی اجازت کے 13 ممالک میں جانے پر پابندی ہے۔

ان ممالک میں لیبیا، شام، لبنان، یمن، ایران، ترکی، آرمینیا، صومالیہ، جمہوریہ کانگو، افغانستان، بیلاروس اور بھارت شامل ہیں۔

خیال ر ہے کہ فروری میں سعودی عرب نے سفارت کاروں، سعودی شہریوں، طبی عملے اور ان کے اہل خانہ کے سوا دیگر پر 20 ممالک سے داخلے کو روک دیا تھا تاکہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے میں مدد ملے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں