پنجاب حکومت کی بلدیاتی اداروں کو بحال کرنے کے فیصلے پر نظرثانی کی درخواست

اپ ڈیٹ 24 مئ 2021
عدالت سے استدعا کی گئی کہ 25 مارچ کے بلدیاتی اداروں کو بحال کرنے کے حکم کو کالعدم قرار دے—فائل فوٹو: سپریم کورٹ ویب سائٹ
عدالت سے استدعا کی گئی کہ 25 مارچ کے بلدیاتی اداروں کو بحال کرنے کے حکم کو کالعدم قرار دے—فائل فوٹو: سپریم کورٹ ویب سائٹ

لاہور: پنجاب حکومت نے بلدیاتی اداروں کو بحال کرنے کے معاملے پر سپریم کورٹ میں نظر ثانی کی درخواست دائر کردی۔

چیف سیکریٹری پنجاب نے عدالت عظمیٰ میں نظرثانی کی اپیل دائر کی۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ کا پنجاب کے بلدیاتی ادارے بحال کرنے کا حکم

دائر کردہ نظرثانی اپیل میں پنجاب حکومت نے مؤقف اختیار کیا کہ عدالت عظمی 25 مارچ کے فیصلے پر نظرثانی کرے۔

درخواست میں کہا گیا کہ 2013 کی حلقہ بندیاں متروک ہو چکی ہیں اور پنجاب بھر میں نئی حلقہ بندیاں کر دی گئی ہیں۔

پنجاب حکومت نے سپریم کورٹ میں مؤقف اختیار کیا کہ صرف چند ماہ کے لیے بلدیاتی اداروں کو بحال کرنے سے اربوں روپے کا زیاں ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب حکومت کا بلدیاتی آرڈیننس سپریم کورٹ پر حملہ ہے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ 25 مارچ کے بلدیاتی اداروں کو بحال کرنے کے حکم کو کالعدم قرار دے۔

خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی صوبائی حکومت کے بلدیاتی ایکٹ کے سیکشن 3 کو آئین سے متصادم قرار دیتے ہوئے پنجاب کے بلدیاتی ادارے بحال کرنے کا حکم دے دیا تھا۔

چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے بلدیاتی انتحابات سے متعلق کیس کی سماعت کی تھی۔

عدالت نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما دانیال عزیز کی درخواست منظور کرتے ہوئے پنجاب کے بلدیاتی اداروں کو بحال کرنے کا حکم دے دیا۔

یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن کی بلدیاتی انتخابات 3مراحل میں کرانے کی تجویز

قبل ازیں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے 15 مارچ کو بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت میں صوبائی حکومت کے آرڈیننس کو آئین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ پنجاب حکومت کا بلدیاتی آرڈیننس سپریم کورٹ پر حملہ ہے۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کیس کی مزید سماعت کے لیے 3 رکنی بینچ تشکیل دینے کا معاملہ چیف جسٹس کو بھجوا دیا تھا اور ہدایت کی تھی کہ رجسٹرار سپریم کورٹ بینچ تشکیل دینے کے لیے فائل جلد از جلد چیف جسٹس کو بھجوائیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Khan May 25, 2021 11:56am
مقامی حکومتوں کو جمہوریت کی بنیاد کہا جاتا ہے اور آج سیاست کے بڑے بڑے نام ان میں کونسلر رہ چکے ہیں۔ اسی طرح یہ کونسلر عوام کی چھوٹی موٹی مشکلات میں بے حد کارآمد ثابت ہوتے ہیں اور عوامی مسائل گھر کی دہلیز پر ہی تقریباً حل ہو جاتے ہیں۔ تاہم افسوس کی بات یہ ہے کہ ہر 'منتخب' حکومت ان کی مخالف ہو جاتی ہے اور عوام کو ان کا حق دینا نہیں چاہتی۔ اب یہ معاملہ سپریم کورٹ کے سامنے آچکا ہے تو امید ہے کہ سپریم کورٹ پنجاب کے ساتھ ساتھ ملک کے تمام صوبوں میں بلدیاتی حکومت نہ ہونے کا نوٹس لے گی اور پورے ملک میں بلدیاتی انتخابات کرانے کا حکم جاری کردے گی۔