پنجاب: ملازمتوں کا 2 فیصد کوٹہ مخنث افراد کیلئے مختص

اپ ڈیٹ 24 مئ 2021
مستقبل میں کوٹے کے حساب سے 15 سو اسامیاں مخنثوں کے لیے مختص کی جائیں گی—فائل فوٹو: ڈان
مستقبل میں کوٹے کے حساب سے 15 سو اسامیاں مخنثوں کے لیے مختص کی جائیں گی—فائل فوٹو: ڈان

لاہور: محکمہ لوکل گورنمنٹ اینڈ کمیونٹی ڈیولپمنٹ (ایل جی اینڈ سی ڈی) نے اپنے مختلف شعبہ جات میں خالی اسامیوں کا 2 فیصد کوٹہ مخنث افراد کے لیے مختص کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق محکمے کے سیکریٹری نورالامین مینگل نے ڈان کو بتایا کہ 'ہم نے تمام خالی اسامیوں کا 2 فیصد کوٹہ مخنث افراد کے لیے مختص کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو ملازمت نہ ہونے کی وجہ سے چوکوں، گلیوں، بازاروں میں گداگری کرتے ہیں۔

پاکستان ادارہ شماریات نے حال ہی میں سال 2017 کی مردم اور گھروں کے شمار کے نتائج جاری کیے ہیں جن کے مطابق ملک کی مجموعی آبادی 20 کروڑ 7 لاکھ 68 ہزار نفوس پر مشتمل ہے جسں میں سالانہ 2.4 فیصد اضافہ ہورہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:سینیٹ میں ’مخنث افراد کے تحفظ‘ کا بل متفقہ طور پر منظور

ملک کی مجموعی آبادی میں 10 کروڑ 6 لاکھ 18 ہزار مرد، 10 کروڑ ایک لاکھ 34 ہزار 400 خواتین جبکہ 3 لاکھ 21 ہزار 744 مخنث شامل ہیں۔

ورکنگ پیپر کے مطابق محکمہ سمجھتا ہے کہ مخنث افراد پاکستان کی سب سے کمزور اور نظر انداز کی گئی کمیونٹی میں سے ایک ہیں اور ان کے حقوق کا تحفظ کرنے اور انہیں مضبوط بنانے کے لیے انہیں افرادی قوت کا حصہ بنانا ضروری ہے۔

اس لیے جس طرح خواتین کے لیے (15 فیصد)، معذور افراد کے لیے (3 فیصد) اور اقلیتوں کے لیے (5 فیص) کوٹہ مختص ہے، مخنثوں کے لیے بھی تمام محکموں کی تشکیل میں 2 فیصد کوٹہ ہونا چاہیے۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں پہلی بار مخنث کو پاسپورٹ کا اجراء

پیپر میں یہ بھی کہا گیا کہ 'محکمہ مخنثوں کے لیے اپنے منسلک شعبہ جات، خودمختار باڈی، اتھارٹیز اور بلدیاتی اداروں میں 2 فیصد کوٹہ مختص کرنے کا ارادہ رکھتا ہے'۔

اس میں والڈ سٹی لاہور اتھارٹی میں 39 لاکھ 12 ہزار 836، بلدیاتی حکومت میں 70 ہزار اور لوکل کونسل اینڈ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف لوکل گورنمنٹ میں ایک ہزار 718 منظور شدہ اسامیاں ہیں۔

ان میں سے اسامیوں کی بڑی تعداد (تقریباً 70 فیصد) ملازمین کی ریٹائرمنٹ، برطرفی، عدم بھرتی اور دیگر معاملات کی وجہ سے خالی ہیں۔

مزید یہ کہ ایل ڈبلیو ایم سی جس کے پاس ہزاروں ملازمین ہیں اسے بھی فیلڈ میں کام کرنے والے ملازمین زیادہ تر خاکروبوں کی کمی کا سامنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مخنث کے شناختی کارڈ کا اجرا نہ ہونے کی شکایت پر چیف جسٹس کا نوٹس

پیپر میں سیکریٹری نے کہا کہ مستقبل میں کوٹے کے حساب سے 15 سو اسامیاں مخنثوں کے لیے مختص کی جائیں گی اور لازمی نہیں کہ انہیں کم گریڈ کی ملازمت کی ہی دی جائے کیوں کہ ہمارے پاس ان کے لیے افسران کی خالی اسامیاں بھی ہیں۔

لہٰذا اگر وہ (مخنث افراد) اپنے آپ کو اہل سمجھتے ہیں وہ اپلائی کر کے شفاف عمل کے ذریعے افسر بن سکتے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں