جن افراد کو اکثر ڈپریشن کی علامات کا سامنا ہوتا ہے ان میں بعد کی زندگی میں گردوں کے مسائل کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔

یہ بات چین میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

ڈپریشن ایک عام مسئلہ ہے جس کا سامنا متعدد افراد کو ہوتا ہے اور یہ متعدد ذہنی و جسمانی امراض کا باعث بن سکتا ہے۔

ماضی میں تحقیقی رپورٹس میں ڈپریشن کی علامات اور گردوں کے امراض کے شکار افراد میں گردوں کے افعال میں تیزی سے کمی کو دریافت کیا تھا۔

تاہم اس تحقیق میں دیکھا گیا کہ ڈپریشن کسی فرد کے گردوں کے صحت مند افعال پر کس حد تک اثرانداز ہوسکتا ہے۔

چین کی سدرن میڈیکل یونیورسٹی کی اس تحقیق میں 4 ہزار 700 سے زیادہ ایسے افراد کو شامل کیا گیا تھا جن کے گردے صحت مند تھے۔

تحقیق کے آغاز میں ان رضاکاروں میں سے 39 فیصد میں ڈپریشن کی شدید علامات موجود تھیں اور ان کا جائزہ 4 سال تک لیا گیا۔

اس عرصے میں 6 فیصد کے گردوں کے افعال میں بہت تیزی سے کمی دیکھنے میں آئی۔

محققین کے مطابق تحقیق کے آغاز میں ڈپریشن کی علامات اور آنے والے برسوں میں گردوں کے افعال میں تیزی سے آنے والی کمی کے درمیان نمایاں تعلق موجود ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اکثر ڈپریشن کی علامات کا سامنا کرنے والے افراد میں گردوں کے افعال میں کمی کا خطرہ دیگر کے مقابلے میں 1.4 گنا زیادہ ہوتا ہے۔

گردوں کے دائمی امراض دل کی شریانوں سے جڑی بیماریوں، گردے فیل ہونے اور اموات کا خطرہ بڑھانے والا اہم عنصر ثابت ہوتے ہیں، تو ان امراض کا خطرہ بڑھانے والے عوامل کی شناخت سے متعدد پیچیدگیوں کا خطرہ کم کیا جاسکتا ہے۔

محققین نے کہا کہ اگر نتائج کی مزید تصدیق ہوئی تو ہمارے ڈیٹا سے کچھ شواہد مل سککیں گے کہ کس طرح ڈپریشن کی علامات کی اسکریننگ سے گردوں کے امراض کی روک تھام ہوسکتی ہے۔

اس تحقیق کے نتائج جلد جریدے سی جے اے ایس این میں شائع ہوں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں