گلگت: کورونا کی وجہ سے بند پاک-چین سرحد تجارت کیلئے کھول دی گئی

اپ ڈیٹ 31 مئ 2021
2020 میں سرحد بند ہونے سے خزانے کو اربوں روپے کا نقصان ہوا—فائل فوٹو:اے ایف پی
2020 میں سرحد بند ہونے سے خزانے کو اربوں روپے کا نقصان ہوا—فائل فوٹو:اے ایف پی

گلگت: خنجراب پاس کے راستے کورونا وائرس کی وجہ سے بند پاک چین سرحد تجارت کے لیے کھول دی گئی۔

چینی حکام کی رضا مندی کے بعد دفتر خارجہ نے سرحد کھولنے کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا۔

مزید پڑھیں: چین کی سرحد بند ہونے سے گلگت بلتستان کے لوگوں کو معاشی پریشانی کا سامنا

ٹوٹیفکیشن کے مطابق پاک چین سرحد سخت ایس او پیز کے تحت کھولی جائے گی۔

خیال رہے کہ پاک چین سرحد جنوری 2019 کو کورونا وبا کے باعث بند کر دی گئی تھی۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ پاک چین سرحد بند ہونے سے 2 ہزار سے زائد تاجر اور سیکڑوں مزدور سخت مالی پریشانیوں سے دوچار ہوگئے تھے۔

نوٹی فکیشن کے مطابق سرحد کھولنے کے لیے کسٹم، وفاقی تحقیقات ادارے (ایف آئی اے) اور انسداد منشیات کے تمام ملازمین کی ویکسینیشن مکمل کر لی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چین میں کورونا وائرس کو شکست کے بعد لوگوں کی 'انتقامی سیاحت'

اس ضمن میں ایک تاجر نے بتایا کہ چین سے سامان ڈرائی پورٹ کے بجائے بارڈر میں اتارنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

تجارت اور سفر معطل ہونے کے بعد دونوں ممالک میں سرحدی تجارت سے وابستہ سیکڑوں افراد کو معاشی مشکلات کا سامنا ہے۔

اس سے قبل تجارتی اداروں نے حکومت سے اپیل کی تھی کہ وہ آئندہ سیزن سے تجارتی سرگرمیوں کے ہموار تسلسل کو یقینی بناتے ہوئے اپنے نقصانات کو کم کرنے کے لیے ایک طریقہ کار وضع کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ 2020 میں سرحد بند ہونے کے بعد سے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) سے متعلق شپمنٹس روکنے کے باعث خزانے کو 8 ارب روپے کے ریونیو کا نقصان ہوا۔

مزیدپڑھیں: 2020 میں پاک ۔ چین تعلقات صرف سی پیک تک محدود نہیں رہیں گے،چینی سفیر

بعدازاں ہنزہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر محبوب ربانی نے بتایا تھا کہ سرحد بند ہونے کی وجہ سے ہزاروں افراد بشمول تاجر، ٹرانسپورٹرز، مزدور اور ہوٹل مالکان کو نقصان اٹھانا پڑا۔

انہوں نے کہا تھا کہ گلگت بلتستان کے تقریبا 30 فیصد افراد سرحدی تجارت پر انحصار کرتے ہیں۔

اور اگر بات کی جائے چین میں کورونا وائرس کی صورتحال پر تو چین نے کورونا وائرس کی وبا پر مکمل طور پر کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔

چین میں 31 مئی کو مزید 27 کیسز رپورٹ ہوئے تھے جبکہ کوئی اموات ریکارڈ نہیں کی گئی۔

اب تک چین 62 کروڑ سے زائد لوگوں کو ویکسین دے چکا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں