رواں سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران اسمارٹ فونز کی فروخت میں گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 26 فیصد اضافہ ہوا۔

کورونا وائرس کی وبا کے دوران اسمارٹ فونز کی فروخت میں 22 فیصد کمی آئی تھی مگر اب صارفین میں فونز خریدنے کا رجحان بڑھ چکا ہے۔

اسمارٹ فونز کی فروخت کا تجزیہ کرنے والی کمپنی گارٹنر کی رپورٹ کے مطابق اگرچہ ڈیوائسز خریدنے کی شرح میں اضافہ ہوا ہے مگر 2019 کی سطح تک پہنچنا مشکل نظر آتا ہے۔

2021 کی پہلی سہ ماہی کے دوران سام سنگ دنیا میں سب سے زیادہ اسمارٹ فونز فروخت کرنے والی کمپنی رہی جس کا مارکیٹ شیئر 20.3 فیصد رہا اور اس عرصے میں 7 کروڑ 66 لاکھ ڈیوائسز فروخت کیں۔

ایپل 5 کروڑ 85 لاکھ آئی فونز فروخت کرکے دوسرے نمبر پر رہی جبکہ شیاؤمی نے 4 کروڑ 89 لاکھ فونز فروخت کرکے تیسرے نمبر پر اپنی پوزیشن کو مستحکم کیا۔

چوتھے اور 5 ویں نمبر پر ویوو اور اوپو رہے اور دونوں میں سے ہر ایک نے 3 کروڑ 80 لاکھ سے زیادہ فروخت کیے۔

ٹاپ 5 میں موجود کمپنیوں کے فونز کی فروخت میں 2020 کی پہلی سہ ماہی کے مقابلے میں نمایاں اضافہ ہوا مگر ایپل کے دوسرے نمبر پر رہنے کی وجہ اس کے فلیگ شپ آئی فون 12 سیریز میں لوگوں کی دلچسپی تھی۔

سام سنگ اور شیاؤمی کے فونز کی فروخت میں اضافے کی وجہ کم قیمت اور مڈرینج فونز کی طلب میں اضافہ ہونا ہے جبکہ 5 جی فونز کی طلب بڑھنے سے بھی کمپنیوں کے مارکیٹ شیئر میں اضافہ ہوا۔

مسلسل دوسری سہ ماہی کے دوران ہواوے ٹاپ 5 میں جگہ بنانے میں ناکام رہی جس سے عندیہ ملتا ہے کہ امریکی پابندیوں کے اثرات اس پر مرتب ہونے شروع ہوگئے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2020 کے مقابلے میں اس سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران اسمارٹ فونز کی طلب میں اضافہ ہوا اور دنیا کے مختلف حصوں میں صورتحال بہتر ہونے کے بعد لوگوں نے اشیا پر رقم خرچ شروع کی ہے۔

رپورٹ کے مطابق 2021 میں 5 جی کے نتیجے میں ایپل کے فونز کی فروخت میں اضافہ ہوگا۔

تبصرے (0) بند ہیں