پی ایس ایل 2021: گلیڈی ایٹرز کی دوسری فتح، قلندرز کو 18 رنز سے شکست

اپ ڈیٹ 15 جون 2021
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے باؤلرز نے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا— فوٹو: پی ایس ایل
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے باؤلرز نے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا— فوٹو: پی ایس ایل
لاہور قلندرز کے جیمز فالکنر نے تین وکٹیں حاصل کیں— فوٹو: پی ایس ایل
لاہور قلندرز کے جیمز فالکنر نے تین وکٹیں حاصل کیں— فوٹو: پی ایس ایل

پاکستان سپر لیگ کے چھٹے ایڈیشن میں باؤلرز کی عمدہ کارکردگی کی بدولت کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے لاہور قلندرز کو 18رنز سے شکست دے دی۔

ابوظبی میں کھیلے گئے ایونٹ کے 23ویں میچ میں لاہور قلندرز نے ٹاس جیت کر کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو بیٹنگ کی دعوت دی۔

گلیڈی ایٹرز کی اننگز کا آغاز کچھ اچھا نہ تھا اور میچ کے دوسرے ہی اوور میں جیمز فالکنر نے عثمان خان کو پویلین کی راہ دکھا دی۔

4 رنز پر پہلی وکٹ گرنے کے بعد ویدرلڈ کا ساتھ دینے کیمرون ڈیلپورٹ آئے اور دونوں نے دوسری وکٹ کے لیے 48رنز جوڑے، اس شراکت کا خاتمہ راشد خان نے 10 رنز بنانے والے دیلپورٹ کو نشانہ بنا کر کیا۔

ابھی گلیڈی ایٹرز اس نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ حفیظ نے 48 رنز بنانے والے ویدرلڈ کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔

اس کے بعد اعظم خان نے وکٹ پر آتے ہیں جارحانہ انداز اپنایا اور حارث رؤف کو ایک ہی اوور میں 4 چوکے لگائے۔

تاہم بہترین آغاز کے باوجود اعظم اس موقع سے فائدہ نہ اٹھا سکے اور 33 رنز بنانے کے بعد جیمز فالکنر کی وکٹ بن گئے جبکہ اسی اوور میں آسٹریلین باؤلر نے نواز کو بھی چلتا کردیا۔

اختتامی اوورز میں سرفراز احمد نے چند بڑے شاٹس لگائے جس کی بدولت کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے 5 وکٹوں کے نقصان پر 158 رنز بنائے۔

سرفراز احمد نے 27 گیندوں پر 34 رنز کی اننگز کھیلی، قلندرز کے جیمیز فالکنر نے 25 رنز کے عوض 3 وکٹیں حاصل کیں۔

ہدف کے تعاقب میں لاہور قلندرز کی ٹیم ابتدا سے ہی مشکلات سے دوچار ہو گئی اور اننگز کی دوسری ہی گیند پر کپتان سہیل اختر کی اننگز عثمان شنواری کے ہاتھوں اختتام کو پہنچی۔

فخر زمان اور ذیشان اشرف نے اسکور کو 23 تک پہنچایا ہی تھا کہ محمد حسنین نے اوپننگ بلے باز کی وکٹیں بکھیر دیں تاہم قلندرز کو اصل دھچکا اس وقت لگا جب تجربہ کار محمد حفیظ ایک مرتہ پھر ناکامی سے دوچار ہو کر شنواری کی دوسری وکٹ بن گئے۔

اسکور 39 تک ہی پہنچا تھا کہ خرم شہزاد نے 16 رنز بنانے والے ذیشان اشرف کو چلتا کردیا جبکہ بین ڈنک بھی چھ رنز بنانے کے بعد محمد نواز کا نشانہ بنے۔

آؤٹ ہونے سے قبل بین ڈنک کو دو مواقع ملے لیکن وہ ان سے فائدہ نہ اٹھا سکے، ایک موقع پر سرفراز ان کا وکٹوں کے عقب میں کیچ نہ تھام سکے جبکہ وکٹوں کے درمیان غلط فہمی کے نتیجے میں وہ آؤٹ ہونے سے بال بال بچے۔

راشد خان اور احمد دانیال بھی مشکل وقت میں ٹیم کے کام نہ آئے اور بالترتیب 8 اور تین رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔

66 رنز پر 7 وکٹیں گرنے کے بعد ٹم ڈیوڈ کا ساتھ دینے جیمز فالکنر آئے اور دونوں نے آٹھویں وکٹ کے لیے 39 رنز جوڑے۔

ٹم ڈیوڈ نے 27 گیندوں پر 3 چھکوں اور 4 چوکوں کی مدد سے 46 رنز بنائے لیکن ان کی اننگز بھی عثمان شنواری کے ہاتھوں اختتام کو پہنچی۔

اختتامی اوورز میں قلندرز کے باؤلرز نے چند بڑے شاٹس کھیل کر اپنی ٹیم میچ کو سنسنی خیز بنا دیا لیکن گلیڈی ایٹرز نے اعصاب قابو میں رکھتے ہوئے میچ میں فتح اپنے نام کر لی۔

لاہور قلندرز کی پوری ٹیم 140 رنز پر ڈھیر ہو گئی، گلیڈی ایٹرز کی جانب سے عثمان شنواری اور خرم شہزاد نے تین، رین جبکہ حسنین اور نواز نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں۔

واضح رہے کہ میچ کے لیے گلیڈی ایٹرز نے اپنی ٹیم میں کچھ تبدیلیاں کی ہیں اور کیمرون ڈیلپورٹ اور ظہور خان کے ساتھ ساتھ حسان خان اور عثمان شنواری کو فائنل الیون کا حصہ بنایا ہے۔

میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔

لاہور قلندرز: سہیل اختر(کپتان)، فخر زمان، بین ڈنک، محمد حفیظ، ذیشان اشرف، ٹم ڈیوڈ، جیمز فالکنر، راشد خان، احمد دانیال، شاہین شاہ آفریدی اور حارث رؤف۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز: سرفراز احمد(کپتان)، عثمان خان، جیک ویدرلڈ، کیمرون ڈیلپورٹ، اعظم خان، محمد نواز، حسان خان، ظہور خان، خرم شہزاد، عثمان شنواری اور محمد حسنین ۔

تبصرے (0) بند ہیں