سندھ: اختیاری مضامین میں فیل ہونے والے طالبعلم کو پاسنگ مارکس دینے کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 16 جون 2021
وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کی زیر صدارت محکمہ تعلیم کی اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں فیصلے کیے گئے — فائل فوٹو / رائٹرز
وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کی زیر صدارت محکمہ تعلیم کی اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں فیصلے کیے گئے — فائل فوٹو / رائٹرز

محکمہ تعلیم سندھ نے میٹرک اور انٹر میں اختیاری مضامین میں فیل ہونے والے طالبعلم کو پاسنگ مارکس دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کی زیر صدارت محکمہ تعلیم کی اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا۔

اجلاس میں سیکریٹری تعلیم احمد بخش ناریجو، سیکریٹری کالجز سید خالد حیدر شاہ، سیکریٹری یونیورسٹیز، ارکان سندھ اسمبلی تنزیلہ ام حبیبہ، رابعہ اظفر نظامی، پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشنز کے عہدیداروں سمیت دیگر نے شرکت کی۔

اجلاس میں امتحانات کے انعقاد، طرز امتحان، طریقہ کار و اوقات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ جولائی کے مہینے میں دسویں جماعت کے امتحانات کے فوری بعد نویں کے امتحانات جبکہ گیارہویں کے امتحانات بارہویں جماعت کے فوری بعد اگست میں لیے جائیں گے۔

اجلاس میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ صرف اختیاری مضامین کے امتحانات ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ میں میٹرک کے امتحانات 5 جولائی، بارھویں جماعت کے 26 جولائی سے ہوں گے

امتحانات کے 45 روز کے بعد پہلے مرحلے میں دسویں اور بارہویں جماعت کے نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔

رواں برس میٹرک اور انٹر میں پریکٹیکل کے امتحانات تھیوری امتحانات کے بعد لیے جائیں گے، پریکٹیکل امتحانات اپنے اپنے اسکولز اور کالجز میں ہی ہوں گے۔

میٹرک اور انٹر میں اختیاری مضامین میں اگر کوئی طالبعلم فیل ہوتا ہے تو اس کو پاسنگ مارکس دیے جائیں گے جبکہ لازمی مضامین کے مارکس اختیاری مضامین کے مارکس کی بنیاد پر دیے جائیں گے۔

پہلی سے آٹھویں جماعت تک کے امتحانات اسکولز میں اس سال ہوں گے اور اس کی تاریخ کا اعلان اسکولز اپنے طور پر کر سکیں گے۔

مزید پڑھیں: نویں سے بارہویں جماعت کے امتحانات 10 جولائی کے بعد لینے کا فیصلہ

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے سعید غنی نے میٹرک اور بارہویں جماعت کے امتحانی شیڈول کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ امتحانات بالترتیب 5 جولائی اور 26 جولائی کو شروع ہوں گے۔

انہوں نے کہا تھا کہ 'امتحانی پرچے مختصر سلیبس 60 فیصد سے صرف اختیاری مضامین کے ہوں گے'۔

صوبائی وزیر تعلیم نے کہا تھا کہ 'پرچے دو گھنٹے کے ہوں گے، جن میں 50 فیصد اختیاری، 30 فیصد مختصر سوالات اور 20 فیصد طویل سوالات ہوں گے'۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں