پی ایس ایل 6: دانش عزیز نے کراچی کنگز کو پلے آف میں پہنچادیا، قلندرز لیگ سے باہر

اپ ڈیٹ 20 جون 2021
دانش عزیز نے 13 گیندوں پر 45 رنز کی اننگز کھیلی جو میچ میں اصل فرق ثابت ہوئی— فوٹو: پی ایس ایل
دانش عزیز نے 13 گیندوں پر 45 رنز کی اننگز کھیلی جو میچ میں اصل فرق ثابت ہوئی— فوٹو: پی ایس ایل
کراچی کنگز کو اوپنر نے 71 رنز کا عمدہ آغاز فراہم کیا— فوٹو: پی ایس ایل
کراچی کنگز کو اوپنر نے 71 رنز کا عمدہ آغاز فراہم کیا— فوٹو: پی ایس ایل

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں دفاعی چیمپیئن کراچی کنگز نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو شکست دے کر پلے آف مرحلے کے لیے کوالیفائی کرلیا ہے اور لاہور قلندرز کی ٹیم ایونٹ سے باہر ہو گئی ہے۔

ابوظبی میں کھیلے گئے لیگ کے 29ویں میچ میں کراچی کنگز نے گلیڈی ایٹرز کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا جو درست ثابت ہوا۔

اوپنر بابر اعظم اور شرجیل خان نے ذمے دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے اپنی ٹیم کو اچھا آغاز فراہم کیا اور 71 رنز کی شراکت قائم کی۔

اس شراکت کا خاتمہ اس وقت ہوا جب بابر 23 رنز بنانے کے بعد عبدالناصر کی وکٹ بن گئے۔

ابھی کراچی کنگز کی ٹیم اس نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ مارٹن گپٹل پانچ رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے تاہم کنگز کو اصل دھچکا اس وقت لگا جب ایک گیند کے بعد ہی 45 رنز بنانے والے شرجیل خان بھی چلتے بنے۔

نجیب اللہ زدران نے عارش علی کو چھکا لگا کر خطرناک عزائم ظاہر کیے ہی تھے کہ اگلی گیند پر کٹ کھیلنے کی کوشش میں ان کی اننگز بھی اختتام کو پہنچی.

عماد وسیم بھی صرف تین رن بنا سکے اور عارش خان کی میچ میں چوتھی وکٹ بن گئے۔

کراچی کنگز کی ٹیم 121 رنز پر پانچ وکٹیں گنوا چکی تھی اور ایسا لگتا تھا کہ شاید ٹیم 150 رنز بھی اسکور نہ کر سکے لیکن دانش عزیز نے عمدہ بیٹنگ کا مظاہرہ کر کے گلیڈی ایٹرز کے ارمان خاک میں ملا دیے۔

نوجوان بلے باز نے صرف 13 گیندوں پر 5 چھکوں اور دو چوکوں کی مدد سے 45 رنز کی شاندار اننگز کھیلی اور جیک ولڈرمتھ کے ایک اوور میں 33 رنز بنائے۔

کراچی کنگز نے مقررہ اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 176 رنز بنائے، چیڈوک والٹن نے 34 رنز بنائے۔

گلیڈی ایٹرز کی جانب سے عارش علی خان چار وکٹوں کے ساتھ سب سے کامیاب باؤلر رہے۔

ہدف کے تعاقب میں گلیڈی ایٹرز کے اوپنرز نے ٹیم کو 32 رنز کا آغاز فراہم کیا لیکن وہ درکار رن ریٹ کے مطابق تیز رفتاری سے اسکور کرنے میں ناکام رہے۔

صائم ایوب آؤٹ ہونے والے پہلے کھلاڑی تھے جو 19 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹے۔

اسکور 48 تک پہنچا تو جیک ویدرلڈ بھی 25 رنز بنا کر چلتے بنے جبکہ عثمان خان اور اعظم خان بالترتیب بھی صرف 15، 15 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔

91 رنز پر چار وکٹیں گرنے کے بعد سرفراز احمد کا ساتھ دینے حسان خان آئے اور دونوں نے 32 رنز کی ساجھے داری قائم کی لیکن اس مرحلے پر 24 رنز بنانے والے نوجوان بلے باز بدقسمتی سے رن آؤٹ ہو کر چلتے بنے، انہوں نے 15 گیندوں پر 24 رنز بنائے۔

اختتامی اوورز میں سرفراز احمد نے جارحانہ بیٹنگ سے اپنی ٹیم کو فتح کی دہلیز تک پہنچانے کی کوشش کی لیکن بڑھتے ہوئے رن ریٹ کے سبب ان کی یہ کوشش ناکامی سے دوچار ہوئی اور کراچی کنگز نے میچ میں 14 رنز سے فتح حاصل کر لی۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم مقررہ اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 162 رنز بنا سکی، سرفراز نے ناقابل شکست 51 رنز کی اننگز کھیلی۔

اس فتح کے ساتھ ہی کراچی کنگز نے پلے آف مرحلے کے لیے کوالیفائی کر لیا ہے جبکہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے بعد لاہور قلندرز کی ٹیم بھی ایونٹ سے باہر ہو گئی ہے۔

دانش عزیز کو عمدہ بیٹنگ پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا.

میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔

کراچی کنگز: عماد وسیم (کپتان)، شرجیل خان، بابراعظم، مارٹن گپٹل، نجیب اللہ زدران، چیڈوک والٹن، نور احمد، دانش عزیز، محمد عامر، محمد الیاس اور ارشد اقبال۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز: سرفراز احمد(کپتان)، جیک ویدرلڈ، صائم ایوب، عثمان خان، اعظم خان، عبدالناصر، حسان خان، عارش علی خان، جیل ولڈرمتھ، خرم شہزاد اور نسیم شاہ۔

تبصرے (0) بند ہیں