وزارت داخلہ نے طارق ملک کی بطور چیئرمین نادرا تعیناتی کا نوٹی فکیشن جاری کردیا

اپ ڈیٹ 22 جون 2021
یو این ڈی پی نے انہیں دنیا بھر سے آئی ٹی کے 178 ماہرین میں سے منتخب کیا تھا — فائل فوٹو: ٹوئٹر
یو این ڈی پی نے انہیں دنیا بھر سے آئی ٹی کے 178 ماہرین میں سے منتخب کیا تھا — فائل فوٹو: ٹوئٹر

اسلام آباد: وزارت داخلہ نے قومی ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے چیئرمین کی حیثیت سے طارق ملک کے تقرر کا باضابطہ نوٹی فکیشن جاری کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نادرا آرڈیننس 2000 کے سیکشن 3 (3) کے تحت مجاز اتھارٹی محمد طارق ملک کو نادرا آرڈیننس 2000 کی دفعہ 3 (5) کی بنیاد پر 3 سال کی مدت کے لیے چیئرمین نادرا تقرر کرتی ہے۔

مزید پڑھیں: چیئرمین نادرا طارق ملک مستعفی

نوٹی فکیشن کے مطابق ان کے تقرر کے قواعد و ضوابط سمیت دیگر امور الگ سے طے کیے جائیں گے۔

علاوہ ازیں نادرا کے ترجمان نے ان افواہوں کی تردید کردی کہ طارق ملک کی تنخواہ 20 ہزار ڈالر کی سمری ارسال کی گئی ہے۔

طارق ملک جو اس وقت اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) کے چیف تکنیکی مشیر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں، ماضی میں بھی نادرا کے چیف رہے ہیں۔

یو این ڈی پی نے انہیں دنیا بھر سے آئی ٹی کے 178 ماہرین میں سے منتخب کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: طارق ملک کا نام 100 'متاثر کن ڈیجیٹل شخصیات' کی فہرست میں شامل

نادرا نے تنظیم کے چیئرمین کی حیثیت سے اپنی پہلی میعاد کے دوران اسمارٹ کارڈ متعارف کرایا تھا۔

یو این ڈی پی میں شمولیت سے قبل طارق ملک ورلڈ بینک میں ایک سینئر تکنیکی مشیر کے عہدے پر فائز تھے۔

وہ اس بنیادی ٹیم کے ایک ممبر تھے، جس نے ڈیجیٹل شناخت کے بین الاقوامی معیار کے فریم ورک کے ساتھ ساتھ دنیا بھر میں ‘آئی ڈی برائے ترقی‘ پروگرام شروع کرنے میں مدد کی۔

ان کا نام یورپی تھنک ٹینک اپولیٹیکل نے انہیں 'ڈیجیٹل گورنمنٹ' میں دنیا کے 100 بااثر افراد میں شامل کیا ہے۔

ون ورلڈ آئیڈینٹی (او ڈبلیو آئی) نامی ایک تھنک ٹینک نے انہیں’ڈیجیٹل کمیونٹی‘ میں 100 ڈیجیٹل ماہرین کی فہرست میں شامل کیا تھا۔

ورلڈ بینک میں شمولیت سے قبل طارق ملک نے حکومتوں کو ٹیراداٹا انکارپوریشن کے پلیٹ فارم سے وسیع اور جدید ڈیٹا تجزیات کو بہتر بنانے میں مدد دی۔

نادرا کے چیئرمین کی حیثیت سے طارق ملک نے اپوزیشن کے مطالبے کی حمایت کی تھی کہ 2013 کے انتخابات آزاد اور منصفانہ بنانے کے لیے بائیو میٹرک سسٹم کا استعمال کرتے ہوئے انگوٹھے کے نشان کی تصدیق کے ذریعے ممکن تھا۔

اس کے بعد اس وقت کی مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے طارق ملک کو عہدے سے برطرف کردیا تھا لیکن اسلام آباد ہائی کورٹ نے انہیں فوری طور پر بحال کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سابق چیئرمین نادرا دہری شہریت کیس میں بری

اس کے بعد انہوں نے مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے انتہائی دباؤ کا الزام عائد کرتے ہوئے استعفیٰ دے دیا تھا۔

حکومت پاکستان نے طارق ملک کو گورننس بہتر بنانے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کرنے پر 2013 میں ٹیکنالوجی کا سب سے بڑا ایوارڈ 'اسٹار آف ایکسی لینس' (ستارہ امتیاز) سے نوازا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں