نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے ملک میں کورونا وائرس کی وجہ سے عائد پابندیوں میں نرمی کی تجویز دیتے ہوئے محدود افراد کے ساتھ انڈور اور آؤٹ ڈور شادی کی تقریبات کی اجازت دینے کا فیصلہ کرلیا۔

این سی او سی کا اجلاس وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی اور چیئرمین این سی او سی اسد عمر اور نیشنل کوآرڈنیٹر لیفٹیننٹ جنرل حمود الزماں خان کی زیر صدارت ہوا۔

مزید پڑھیں: سندھ: پرائمری اسکول 21، تفریحی پارکس اور درگاہیں 28 جون سے کھولنے کا فیصلہ

اجلاس کے دوران ملک میں کورونا وائرس کی موجودہ صورت حال کا جائزہ لیا گیا، جس میں کووڈ-19 سے متعلق عائد پابندیوں میں نرمی سے متعلق فیصلے کیے گئے۔

این سی او سی کے اجلاس میں کیے جانے والے فیصلوں پر یکم جولائی سے عمل درآمد شروع ہوگا اور یہ 31 جولائی 2021 تک کے لیے ہیں۔

اجلاس میں جن پابندیوں میں نرمی سے متعلق فیصلے لیے گئے، وہ مندرجہ ذیل ہیں:

  • کاروبار کے اوقات: مارکیٹس، دیگر کاروباری سرگرمیاں رات 10 بجے تک جاری رکھنے کی اجازت ہوگی جبکہ پیٹرول پمپس، طبی سہولیات، ادویات کی دکانیں، ویکسینشین سینٹر، دودھ و دہی کی دکانیں، تندور اور ٹیک اوے کے لیے 24 گھنٹے کی اجازت ہو گی۔
  • ڈائننگ: انڈور اور آؤٹ ڈور ڈائننگ کی اجازت رات 12 بجے تک کے لیے ہوگی جبکہ انڈور ڈائننگ کی اجازت مقرر تعداد کے 50 فیصد کے ساتھ ہوگی اور انڈور ڈائننگ کی سہولت استعمال کرنے والوں کے لیے ویکسینیشن کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔
  • ریسٹورانٹس اور ہوٹلز کی انتظامیہ آنے والے صارفین کے ویکسینیشن سرٹیفکیٹ چیک کرنے کے ذمہ دار ہوں گے اور ساتھ ہی اسٹاف اور منتظمین کی ویکسیشن کو بھی لازمی قرار دیا گیا ہے جبکہ ٹیک اوے کے لیے 24 گھنٹے کی اجازت ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: جولائی میں کورونا وائرس کی چوتھی لہر آسکتی ہے، اسد عمر

  • شادی: کووڈ 19 کے ایس او پیز کے مطابق 400 مہمانوں کے ساتھ آؤٹ ڈور شادی کی تقریبات کی اجازت ہوگی۔
  • انڈور شادی کی تقریبات کے لیے مہمانوں، اسٹاف اور منتظمین کا ویکسینیشن لگوانا ضروری ہے اور ان کے سرٹیفکیٹ چیک کرنے کی ذمہ داری منتظمین پر عائد ہوگی جبکہ انڈور شادی کے لیے مہمانوں کی تعداد کو 200 تک محدود کردیا گیا۔
  • مذہبی تقریبا: مزارات کو ایس او پیز کے ساتھ مقامی انتظامیہ کی اجازت سے کھولا جاسکے گا۔
  • سینما: سینما گھروں کو کووڈ 19 کے ایس او پیز کے ساتھ رات ایک بجے تک کھولنے کی اجازت ہوگی اور یہاں آنے والوں کی ویکسینیشن کو لازمی قرار دیا گیا ہے اور منتظمین صارفین کے سرٹیفکیٹ کی جانچ پڑتال کریں گے جبکہ تمام اسٹاف کی ویکسینیشن بھی لازمی قرار دی گئی ہے۔

کورونا وائرس سے متعلق مذکورہ پابندیاں برقرار رہیں گی:

  • سرحدوں پر عائد بندش برقرار رہے گی اور اس حوالے سے این سی او سی وفاقی اکائیوں سے تفصیلات شیئر کرتا رہے گا۔

  • تقریبات: انڈور یا آؤٹ ڈور ہر قسم کی سماجی، ثقافتی، موسیقی، مذہی یا دیگر تقریبات پر پابندی برقرار رہے گی۔

  • دفتری اوقات: تمام سرکاری اور نجی دفاتر کے اوقات کار مکمل طور پر بحال ہوجائیں گے اور حاضری 100 فیصد کردی جائے گی۔

  • اسپورٹس: کراٹے، بکسنگ، مارشل آرٹس، رگبی، واٹر پولز، کبڈی اور ریسلنگ پر عائد پابندی برقرار رہے گی۔

  • جم: انڈور جم سے متعلق سہولیات کے استعمال کی اجازت صرف ویکسینیشن لگوانے والے صارفین کو ہوگی جبکہ جم کے اسٹاف اور منتظمین کے لیے بھی ویکسین کو لازمی قرار دیا گیا ہے جس کی ذمہ داری جم کے مالکان پر عائد ہوگی۔

  • اس حوالے سے جم انتظامیہ ویکسینیشن سرٹیفکیٹ کی جانچ کے لیے طریقہ کار بھی بنائے گی۔

مزید پڑھیں: وزیرِ صحت سندھ نے کورونا وائرس کی چوتھی لہر کا خدشہ ظاہر کردیا

  • پبلک ٹرانسپورٹ: ٹرانسپورٹ کو مقرر حد سے 70 فیصد تک مسافروں اور سخت ایس او پیز کے ساتھ اجازت ہوگی جبکہ ماسک پہننے کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔

  • ریلوے: ٹرین سروس کو بھی مقرر حد سے 70 فیصد مسافروں کے ساتھ سخت ایس او پیز اور لازمی ماسک کے ساتھ اجازت ہوگی۔

  • اس کے علاوہ امیوزمنٹ پارکس، واٹر اسپورٹس اور سوئمنگ پولز کو مقرر حد سے آدھی تعداد کے ساتھ کھولنے کی اجازت دی جائے گی۔

  • ماسک پہننا: عوام کا ماسک پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے۔

  • سیاحت: سیاحت کے حوالے سے پالیسی کا اعلان علیحدہ سے کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ پاکستان میں گزشتہ 3 روز سے ایک ہزار سے کم کورونا کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 44 ہزار 496 افراد کے کووڈ-19 کے ٹیسٹ کیے گئے تھے جس میں سے 914 مثبت رپورٹ ہوئے۔

اس عرصے میں مزید 20 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ ملک میں کورونا کیسز کی مجموعی تعداد 9 لاکھ 55 ہزار 657 تک پہنچ چکی ہے اور جاں بحق افراد کی تعداد 22 ہزار 231 ہے۔

چوتھی لہر کا خدشہ

گزشتہ ہفتے وفاقی وزیر منصوبہ بندی اور نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے سربراہ اسد عمر نے جولائی کے دوران پاکستان میں کورونا وائرس کی چوتھی لہر سامنے آنے کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔

مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک بیان میں انہوں نے کہا تھا کہ آج این سی او سی کے اجلاس میں مصنوعی ذہانت کی بنیاد پر وبا کی ماڈلنگ کا تجزیہ کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز) کے نفاذ اور جاری مضبوط ویکسینیشن پروگرام کی عدم موجودگی میں جولائی کے دوران پاکستان میں وبا کی چوتھی لہر پھیل سکتی ہے۔

انہوں نے عوام سے اپیل کی تھی کہ برائے مہربانی کورونا سے بچاؤ کے لیے ایس او پیز پر عمل کریں اور جتنی جلد ممکن ہو ویکسن لگوائیں۔

تبصرے (0) بند ہیں