دہشتگردی میں بھارت کے ملوث ہونے کے ثبوت فیٹف سے شیئر کردیے، شاہ محمود قریشی

اپ ڈیٹ 05 جولائ 2021
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کیا یہ ایف اے ٹی ایف کی ذمہ داری نہیں ہے کہ وہ بھارت کو کٹہرے میں لائے؟ — فائل فوٹو: اے پی
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کیا یہ ایف اے ٹی ایف کی ذمہ داری نہیں ہے کہ وہ بھارت کو کٹہرے میں لائے؟ — فائل فوٹو: اے پی

لاہور: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اسلام آباد نے پاکستان میں بھارت کی دہشت گردی کی مالی اعانت کے ’ٹھوس ثبوت‘ شیئر کیے ہیں اور فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) سے بھارت کو کٹہرے میں لانے اور اس کی دہشت گردی پر مشتمل سرگرمیوں پر سوال اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف، وزیر اطلاعات فواد چوہدری اور آئی جی پنجاب انعام غنی کی اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے بعد شاہ محمود قریشی نے ایک نجی نیوز چینل سے گفتگو میں زور دے کر کہا کہ بھارت کی دہشت گردی کے لیے مالی اعانت کے ثبوت دیکھنے کے بعد ایف اے ٹی ایف کے رکن ممالک کی کارروائی اس بات کا تعین کرے گی کہ یہ تکنیکی فورم ہے یا سیاسی‘۔

مزید پڑھیں: بھارت، پاکستان میں دہشت گردی کو ہوا دے رہا ہے، دفتر خارجہ

وزیر خارجہ نے کہا کہ وہ خود اور معید یوسف پہلے ہی تشویش کا اظہار کر چکے ہیں کہ بھارت، پاکستان میں دہشت گردی کی حمایت کر رہا ہے اور ہماری تشویش ثبوتوں کے بعد دور ہوگئی کہ بھارت، پاکستان میں دہشت گردوں کو ہتھیار، مالی اعانت اور تربیت فراہم کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت، افغانستان کی سرزمین کو بھی پاکستان کے خلاف استعمال کر رہا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ’لاہور میں جوہر ٹاؤن بم دھماکے نے ہمارے خدشات کو ثابت کیا‘۔

وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا کہ پاکستان کی خفیہ ایجنسیوں نے بھارت کو بے نقاب کیا ہے اور اب پاکستان میں سفارتی کور اور پی 5 ممالک کے سفرا کے ساتھ اقوام متحدہ اور میڈیا کے ساتھ بھی ٹھوس ثبوت شیئر کر دیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: دفتر خارجہ نے بھارتی وزیر کے دہشت گردی سے متعلق الزامات مسترد کردیے

انہوں نے کہا کہ کیا یہ ایف اے ٹی ایف کی ذمہ داری نہیں ہے کہ وہ بھارت کو کٹہرے میں لائے اور سوال کرے کہ وہ پاکستان میں دہشت گردی کی پشت پناہی کیوں کر رہا ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری اور آئی جی پنجاب انعام غنی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مشیر قومی سلامتی معید یوسف نے کہا تھا کہ لاہور میں گزشتہ ماہ ہونے والے دھماکے کے تانے بانے پاکستان میں بھارت کی جانب سے ہونے والی دہشت گردی سے جڑتے ہیں اور ماسٹر مائنڈ کا تعلق بھارت اور اس کی خفیہ ایجنسی 'را' سے ہے۔

معید یوسف نے کہا کہ ‘آج میں کسی ابہام کے بغیر وثوق سے یہ کہنا چاہتا ہوں کہ اس سارے حملے کے تانے بانے بھارت کی پاکستان کے خلاف اسپانسر شپ دہشت گردی سے جڑتے ہیں’۔

مزید پڑھیں: اقوام متحدہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کوششوں کا معترف

یاد رہے کہ 23 جون کو لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں پولیس اہلکار سمیت 3 افراد جاں بحق اور 21 زخمی ہوگئے تھے۔

اس ضمن میں سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے پولیس اہلکار سمیت 3 افراد کے جاں بحق اور 21 کے زخمی ہونے کی تصدیق کی تھی۔

پولیس نے ابتدائی رپورٹ میں بتایا تھا کہ دھماکے میں 15 سے 20 کلو گرام دھماکا خیز مواد استعمال ہوا اور دھماکے میں غیر ملکی ساختہ مواد استعمال ہوا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں