شام، عراق میں امریکی افواج پر راکٹ اور ڈرون حملے

09 جولائ 2021
کسی تنظیم کی جانب سے حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی ہے — فائل فوٹو / رائٹرز
کسی تنظیم کی جانب سے حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی ہے — فائل فوٹو / رائٹرز

بغداد: امریکی اور عراقی حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران شام اور عراق میں امریکی سفارت کاروں اور فوج پر تین راکٹ اور ڈرون حملے کیے گئے۔

ان حملوں میں امریکا کی زیر استعمال عراقی ایئربیس پر داغے جانے والے کم از کم 14 راکٹ بھی شامل ہیں جس کے نتیجے میں دو امریکی سروس اہلکار زخمی ہوئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق تاحال کسی تنظیم کی جانب سے حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی ہے، تاہم تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا کی مہم کا حصہ ہیں۔

عراقی ملیشیا کے گروپوں نے عراق اور شام کی سرحد پر گزشتہ ماہ امریکی حملوں میں 4 اراکین کے ہلاک ہونے کے بعد جوابی کارروائی کا عزم ظاہر کیا تھا۔

اتحاد کے ترجمان و امریکی کرنل وائن ماروٹو نے کہا کہ مغربی عراق میں واقع عین الاسد ایئربیس پر راکٹ حملے میں 2 افراد معمولی زخمی ہوئے، راکٹ بیس کے احاطے میں گرے۔

قبل ازیں ان کا کہنا تھا کہ حملے میں 3 افراد زخمی ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: عراق: امریکی فوجی بیس کے قریب ڈرونز تباہ کیے جانے کا دعویٰ

امریکی حکام نے کہا کہ حملے میں امریکی سروس کے 2 اہلکار زخمی ہوئے جن میں سے ایک کی حالت تشویشناک ہے جبکہ دوسرا معمولی زخمی ہے۔

عراقی سیکیورٹی ذرائع کے مطابق جمعرات کو بغداد کے گرین زون میں واقع امریکی سفارتخانے پر دو راکٹ داغے گئے تھے۔

گرین زون میں واقع سیکیورٹی حکام کے ذرائع نے کہا کہ سفارتخانے کے اینٹی راکٹ سسٹم نے ایک راکٹ کا رخ تبدیل کردیا، دوسرا راکٹ زون کے احاطے میں گرا۔

ذرائع نے کہا کہ اس زون کے اندر سفارتی کمپاؤنڈ سے سائرن بجنا شروع ہوگئے جہاں سرکاری عمارتیں اور غیر ملکی مشنز موجود ہیں۔

شام میں موجود امریکی حمایت یافتہ شامی ڈیموکریٹک فورسز کا کہنا تھا کہ عراقی سرحد کے ساتھ واقع عمر آئل فیلڈ پر ڈرون حملے میں کوئی نقصان نہیں پہنچا، 28 جون کو یہاں امریکی فوج کو ہدف بنایا گیا تھا تاہم کوئی زخمی نہیں ہوا تھا۔

پینٹاگون نے کہا تھا کہ ڈرون، مشرقی شام میں پھینکے گئے جس سے امریکی عملے کا کوئی رکن زخمی نہیں ہوا نہ کوئی نقصان پہنچا۔

مزید پڑھیں: شام میں فضائی حملوں کی اجازت دینے پر جو بائیڈن پر کڑی تنقید

عراقی آرمی کے عہدیداران کا کہنا ہے کہ جس تیزی سے امریکی افواج کے زیر استعمال ایئربیسز پر ڈرون حملے کیے جارہے ہیں یہ غیر معمولی ہیں۔

عراقی فوج کے ذرائع نے کہا کہ ٹرک کے پیچھے نصب کیا جانے والا راکٹ لانچر بدھ کو استعمال ہوا جو قریبی کھیت سے جلتی ہوئی حالت میں ملا۔

کرد سیکیورٹی ذرائع نے کہا کہ منگل کو شمالی عراق میں واقع ایربل ایئرپورٹ پر ڈرون حملہ ہوا تھا جس میں امریکی بیس کو نشانہ بنایا گیا۔

پیر کو تین راکٹ عین الاسد ایئربیس پر داغے گئے تھے تاہم کوئی نقصان نہیں ہوا تھا۔


یہ خبر 9 جولائی 2021 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں