فائزر ویکسین حاملہ خواتین کو کووڈ سے بچانے کے لیے 78 فیصد تک مؤثر

اپ ڈیٹ 15 جولائ 2021
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو

فائزر/بائیو این ٹیک کی تیار کردہ کووڈ 19 ویکسین حاملہ خواتین کو اس وبائی مرض سے بچانے میں 78 فیصد تک مؤثر ہے۔

یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

طبی جریدے جاما میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ ویکسین کے ٹرائل میں شامل کسی حاملہ خاتون کو ویکسین سے کسی سنگین مضر اثر کا سامنا نہیں ہوا۔

محققین نے بتایا کہ بغیر ویکسینیشن کے مقابلے میں ویکسینیشن سے کووڈ 19 کا خطرہ نمایاں حد تک کم ہوجاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ اکثر حاملہ خواتین میں کووڈ 19 کی شدت معمولی یا علامات ظاہر نہیں ہوتیں، مگر اس سے سنگین پیچیدگیوں بشمول آئی سی یو میں داخلے اور وینٹی لیشن سپورٹ کا سامنا ہوسکتا ہے، بالخصوص حمل کی تیسری سہ ماہی کے دوران۔

ان کا کہنا تھا کہ خواتین میں کووڈ کی علامات والی بیماری بھی قبل از وقت پیدائش اور مختلف مسائل کا خطرہ بڑھا سکتی ہے۔

اس تحقیق کے دوران 15 ہزار سے زائد خواتین کے ڈیٹا کا تجزیہ کای گیا جن میں سے 7530 کی ویکسینیشن ہوئی تھی جبکہ 7530 کی ویکسینیشن نہیں ہوئی تھی۔

ان میں سے 36 فیصد خواتین کے حمل کی دوسری سہ ماہی چل رہی تھیں اور 33 فیصد کی تیسری سہ ماہی تھی۔

ویکسینیشن والی خواتین کو پہلی خوراک 19 دسمبر سے 28 فروری دی گئی تھی اور ان کا جائزہ 11 اپریل تک لیا گیا۔

مجموعی طور پر ویکسینیشن والی 118 خواتین اور بغیر ویکسین والی 202 خواتین میں کووڈ کی تصدیق ہوئی۔

فالو اپ پیریڈ جو 28 سے 70 دن کا تھا، ویکسینیشن گروپ میں 10 اور دوسرے میں 46 کیسز سامنے آئے۔

مزید وقت گزرنے کے ساتھ ویکسینیشن والی خواتین میں بیماری کے خطرے کی شرح کم ہوتی گئی اور محققین نے تخمینہ لگایا کہ ویکسینیشن کے 28 دن یا اس سے زیادہ عرصے بعد ویکسین کی افادیت 78 فیصد تک رہی۔

ویکسنیشن استعمال کرنے والی 68 حاملہ خواتین نے مضر اثرات کو رپورٹ کیا مگر وہ زیادہ سنگین نہیں تھے۔

سب سے عام مضر علامات سردرد، کمزوری، درد اور پیٹ میں درد تھیں جو ایک دن میں دور ہوگئی تھیں۔

تبصرے (0) بند ہیں