کراچی: شام 6 بجے کے بعد شہریوں کی غیر ضروری نقل و حرکت پر مکمل پابندی کی ہدایت

اپ ڈیٹ 27 جولائ 2021
وزیر اعلیٰ سندھ نے آئی جی پولیس اور کمشنر کراچی کو کورونا پابندیوں پر مکمل عمل درآمد کرانے کی ہدایت جاری کردیں۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے آئی جی پولیس اور کمشنر کراچی کو کورونا پابندیوں پر مکمل عمل درآمد کرانے کی ہدایت جاری کردیں۔

سندھ میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے اور کورونا کی انتہائی متعدی قسم 'ڈیلٹا' کے پھیلاؤ میں تیزی کے پیش نظر وزیر اعلیٰ سندھ نے شام 6 بجے کے بعد شہریوں کی غیر ضروری نقل و حرکت پر مکمل پابندی کی ہدایت کی ہے ساتھ ہی کیسز میں کمی نہ آنے پر مزید اقدامات کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں کورونا وائرس کا صوبائی ٹاسک فورس اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزرا، چیف سیکریٹری، آئی جی پولیس، سیکریٹری فنانس، سیکریٹری اسکول ایجوکیشن، سیکریٹری انڈسٹریز، رینجرز اور دیگر اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔

کراچی میں کیسز مثبت آنے کی شرح 26.32 فیصد

اجلاس میں سیکریٹری صحت کاظم جتوئی نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ صوبے بھر میں کووڈ 19 کے ٹیسٹ کے مثبت آنے کی شرح 12.7 فیصد ہے جبکہ صرف کراچی میں اس وقت 26.32 فیصد ہے۔

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ ’یہ سخت پریشانی کی بات ہے کہ کورونا مزید پھیل رہا ہے۔

مزید پڑھیں: آخر ڈیلٹا کورونا کی سب سے زیادہ تشویشناک قسم کیوں تصور کی جارہی ہے؟

ان کا کہنا تھا کہ جولائی میں کورونا وائرس کے 362 مریض انتقال کرگئے جن میں سے 64 فیصد، 233 وینٹی لیٹرز پر تھے اور 23 فیصد، 85 مریض وینٹی لیٹرز پر نہیں تھے‘۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سندھ کے ہسپتالوں میں کل 686 وینٹیلیٹر کے ساتھ انتہائی نگہداشت یونٹ (آئی سی یو) بیڈز ہیں۔

انہوں نے محکمہ لیبر کو 3 ہسپتالوں، پولیس ہسپتال میں کووڈ وارڈز بنانے کی ہدایت دی۔

وزیراعلیٰ نے سروسز اور کورنگی ہسپتال میں ٹینٹ لگا کر کووڈ مریضوں کے لیے انتظام کرنے کی ہدایت کی اور سندھ کے سرکاری ہسپتال، لیاقت آباد اور نیو کراچی ہسپتال کو بھی کورونا سہولیات تیار کرنے کی ہدایت دی۔

کراچی میں شام 6 بجے کے بعد مکمل پابندی لگائیں، وزیراعلیٰ سندھ

اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ نے کراچی میں شام 6 بجے کے بعد مکمل پابندی لگانے کے لیے آئی جی پولیس اور کمشنر کراچی کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’اس دوران کوئی غیرضروری گھر سے باہر نہ نکلے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’مجھے معلوم ہوا ہے کہ ٹیوشن سینٹرز چل رہے ہیں، انکو فوری بند کریں، میں دوبارہ جمعہ کے دن کورونا صورتحال کا جائزہ لوں گا اور اگر صورتحال بہتر نہ ہوئی تو مزید اقدامات کریں گے‘۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا کی قسم ڈیلٹا بہت تیزی سے کیوں پھیلتی ہے؟ جواب سامنے آگیا

اجلاس میں اسٹیک ہولڈرز کو صورتحال کے بارے میں آگاہ کرنے کے لیے وزیراعلیٰ سندھ نے صوبائی وزرا، ناصر حسین شاہ، مرتضیٰ وہاب اور اویس شاہ پر مشتمل کمیٹی قائم کردی۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کمیٹی کو تمام سیاسی جماعتوں سے بھی بات کرنے کی ہدایت دی اور کہا کہ اس صورتحال پر کوئی سیاست نہیں ہونی چاہیے۔

پیپلز پارٹی سخت فیصلے عوام کے مفاد میں کرتی ہے، مرتضیٰ وہاب

بعد ازاں کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ ’ایک عام آدمی کو قائل کرنے کی ضرورت ہے کہ اگر آپ ماسک نہیں پہنیں گے تو آپ کو کیا گیا خطرناک لاحق ہوسکتے ہیں‘۔

ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ اس مہلک وائرس کو صرف زکام سمجھتے ہیں، انہیں یقین دلانے کی ضرورت ہے، میڈیا سے گزاش کرتا ہوں کہ آپ عوام کو شعور دیں ‘۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کی بڑی بڑی قوتیں، جو سپر پاور ہیں انکا نظام کورونا کے دباؤ کو برداشت نہیں کرسکا تو ہم کیا متحمل ہوسکتے ہیں‘۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ ’ہمیں تنقید کا نشانہ بنایا کہ جاتا ہے، کہا جاتا ہے کہ پیپلز پارٹی کراچی دشمن ہے، پیپلز پارٹی کاروبار دشمن ہے، میں تمام ناقدین کو بتانا چاہتا ہوں پیپلز پارٹی عوام دوست ہے، اگر وہ سختی کے فیصلے کرتی ہے اور کہتی ہے کہ پابندیوں پر عمل درآمد کریں تو آپ کے بہترین مفاد میں کرتی ہے کیونکہ ہم نہیں چاہتے کہ یہ وائرس آپ تک پہنچے‘۔

انہوں نے کہا کہ ایک ماہ میں سندھ میں کرونا کی شرح بڑھی ہے، گزشتہ 30 روز کے اندر 4 گناہ مریضوں میں اضافہ ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’چاہے نجی ہسپتال ہوں یا سرکاری، صورتحال دونوں میں خراب ہے، نجی ہسپتال 100 فیصد صلاحیت پر کام کر رہے ہیں جبکہ سرکاری ہسپتال بھی 65 سے 70 فیصد صلاحیت پر ہیں‘۔

مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ حالات یہ ہی رہے تو کوئی بھی نظام اس دباؤ کو برداشت نہیں کر پائے گا، ڈاکٹر اور پیرا میڈیکل اسٹاف کا خیال رکھیں خدارا اپنی حکومت کا ساتھ دیں۔

آخر میں ان کا کہنا تھا کہ ’صوبائی حکومت آپ سے آپ کی مدد اور تعاون چاہتی ہے‘۔

خیال رہے کہ ملک بھر میں کورونا وائرس کے 3 ہزار 262 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 49 ہزار 412 ٹیسٹس کیے گئے جس کے نتیجے میں کیسز مثبت آنے کی شرح 6.6 فیصد رہی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں