بنگلہ دیش: سیلاب سے 20 افراد ہلاک، 3 لاکھ افراد پھنس گئے

31 جولائ 2021
حکام کا کہنا ہے کہ تقریباً 36 ہزار افراد کو اسکولوں اور سائیکلون شیلٹرز منتقل کردیا گیا ہے — فوٹو اے ایف پی
حکام کا کہنا ہے کہ تقریباً 36 ہزار افراد کو اسکولوں اور سائیکلون شیلٹرز منتقل کردیا گیا ہے — فوٹو اے ایف پی

جنوبی مشرقی بنگلہ دیش میں مون سون بارشوں کے باعث سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث دیہاتوں میں مقیم 3 لاکھ سے زائد افراد پھنس گئے جبکہ 6 روہنگیا مہاجرین سمیت 20 افراد ہلاک ہوگئے۔

بنگلہ دیش اور میانمار کے سرحدی علاقے میں میانمار لگ بھگ 10 لاکھ روہنگیا مہاجرین کیمپوں میں مقیم ہیں اور یہ خطہ پیر سے ہونے والی موسلادھار بارشوں سے شدید متاثر ہوا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ضلعی منتظم مامون الراشد نے غیر ملکی خبر رساں ایجنسی 'اے ایف پی' کو بتایا کہ کاکس بازار میں سیلاب کے باعث تقریباً 3 لاکھ 6 ہزار افراد پھنسے ہوئے ہیں، جبکہ 70 گاؤں ڈوب چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ میں کم از کم 20 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جن میں 6 روہنگیا مہاجرین بھی شامل ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ تقریباً 36 ہزار افراد کو اسکولوں اور سائیکلون شیلٹرز منتقل کردیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش: طوفان کے باعث روہنگیا کیمپوں میں ہزاروں افراد بے گھر

مضافاتی جھیلوانجا یونین کے کونسلر ٹیپو سلطان کا کہنا تھا کہ 'متعدد گھروں میں پانی بھر چکا ہے اور گزشتہ تین روز سے ہزاروں افراد گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں جبکہ تمام سڑکیں بلاک ہیں'۔

رواں ہفتے کے آغاز میں طوفان کے باعث بنگلہ دیش نے کاکس بازار میں کیمپوں سے 10 ہزار روہنگیا مہاجرین کا انخلا کیا تھا۔

امدادی عملے کا کہنا تھا کہ روہنگیا مہاجر کیمپوں میں کورونا وائرس کے تیزی سے بڑھتے ہوئے کیسز کے باعث لاک ڈاؤن نافذ ہے اور پابندیوں کی وجہ سے امدادی کارروائیاں متاثر ہو رہی ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں