’شوہر‘کی اہمیت سے متعلق صدف کنول کے بیان نے بحث چھیڑ دی

اپ ڈیٹ 31 جولائ 2021
اداکارہ نے مئی 2020 میں شہروز سبزواری سے شادی کی تھی—فائل فوٹو: انسٹاگرام
اداکارہ نے مئی 2020 میں شہروز سبزواری سے شادی کی تھی—فائل فوٹو: انسٹاگرام

اداکارہ و ماڈل صدف کنول کی جانب سے پاکستانی روایات اور ثقافت سمیت ‘شوہر’ کی اہمیت سے متعلق دیے گئے بیان نے ملک میں نئی بحث چھیڑ دی اور لوگ منقسم دکھائی دیے۔

صدف کنول نے چند روز قبل ایک ٹی وی پروگرام میں کہا تھا کہ پاکستان کی سماجی روایات اور ثقافات یہ ہیں کہ شادی شدہ خاتون کو نہ صرف شوہر کے کپڑے استری کرنے ہوتے ہیں بلکہ ان کے جوتے بھی اٹھانے ہوتے ہیں۔

صدف کنول نے فیمنزم اور عورت مارچ کے معاملے پر بھی محتاط انداز میں گفتگو کی اور کہا کہ وہ مذکورہ معاملے پر بحث نہیں کریں گی، تاہم وہ اتنا کہنا چاہتی ہیں کہ ایک بیوی کو اپنے شوہر کی تمام ضروریات اور چیزوں کا علم ہونا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: بیوی کو شوہر کے جوتے بھی اٹھانے چاہئیں، صدف کنول

اداکارہ کے مطابق بیوی ہونے کے ناتے ہر خاتون کو معلوم ہونا چاہیے کہ ان کے شوہر کے کپڑے کہاں ہوتے ہیں، ان کے شوہر کی کیا ضروریات ہیں اور یہ کہ وہ ان ساری چیزوں کا خیال رکھتی ہیں۔

صدف کنول31 جولائی کو ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بھی رہیں—اسکرین شاٹ
صدف کنول31 جولائی کو ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بھی رہیں—اسکرین شاٹ

انہوں نے کہا کہ پاکستانی سماجی روایات اور ثقافت یہ ہیں کہ ایک خاتون کو شادی کرنی ہوتی ہے، ان کا شوہر ہوتا ہے اور بیوی ہونے کے ناتے عورت کو شوہر کے کپڑے بھی استری کرنے ہوتے ہیں تو ان کے جوتے بھی اٹھانے پڑتے ہیں۔

اداکارہ کے مذکورہ بیان پر سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا ہوگیا اور وہ 30 اور 31 جولائی کو ٹاپ ٹرینڈ بھی رہیں۔

اداکارہ کی جانب سے شوہر کی اہمیت بیان کیے جانے پر جہاں زیادہ تر لوگ ان کی تعریف کرتے دکھائی دیے، وہیں بعض لوگوں نے ان پر تنقید کی کہ انہوں نے یہ بات کیوں کی کہ شوہر کا بیوی کی ضروریات کا خیال رکھنا ضروری نہیں۔

کئی لوگوں نے صدف کنول کے بیان کو پاکستانی روایات کا عکاس قرار دیا۔

لوگوں نے ان کی بات کو عین اسلامی بھی قرار دیا، تاہم بعض لوگوں نے اداکارہ کے ماضی کے آئٹم سانگ میں پرفارنس اور ماڈلنگ کو بنیاد بنا کر ان پر تنقید کی کہ اب وہ دوسروں کا مذہب کا درس دے رہی ہیں۔

صدف کنول کے بیان پر لوگ ایک دوسرے کے آمنے سامنے ہوگئے اور جہاں کئی لوگوں نے اداکارہ کی حمایت کی، وہیں لوگوں نے ان کے بیان کو صنفی مساوات کے خلاف قرار دیا اور کہا کہ شادی صرف شوہروں کی عزت و احترام یا ان کی ضروریات کو سمجھنے کا نام نہیں بلکہ دو طرفہ عزت و احترام کے تعلق کا نام ہے۔

بعض لوگوں نے صدف کنول کے بیان سے اختلاف کرتے ہوئے ان کی کردارکشی بھی کی اور لکھا کہ یہ وہی خاتون ہے، جس نے دوسرے کا گھر توڑا ، جس کے بدلے انہیں جوتے اٹھانے کو ملے۔

کئی لوگوں نے اداکارہ کے بیان پر میمز بھی بنائیں اور ان کی جانب سے شوہر کو شیرو کہنے پر بھی طنز کرتے ہوئے پوسٹس کیں اور ساتھ ہی ان کی جانب سے فیمنزم اور لبرلزم پر بات کیے جانے پر بھی میمز شیئر کیں۔

بعض لوگوں نے صدف کنول کو ڈراما ساز خلیل الرحمٰن قمر سے بھی تشبیہ دی اور لکھا کہ دونوں ایک ہی ذہنیت کے مالک ہیں مگر ان کے چہرے مختلف ہیں۔

کچھ لوگوں کا کہنا تھا کہ جب 31 جولائی کو انہوں نے صبح ہی ٹوئٹر پر صدف کنول کا نام ٹاپ ٹرینڈ میں دیکھا تو پریشان ہوگئے کہ اب اداکارہ نے کیا کردیا مگر جب انہوں نے جائزہ لیا تو انہیں معلوم ہوا کہ اس بار وہ اچھے کام کی وجہ سے ٹرینڈ کر رہی ہیں۔

کچھ لوگوں نے اداکارہ کی پرتعیش زندگی کو بھی نشانہ بنایا اور ساتھ ہی ان کے اسٹائل پر بھی طنز کیے گئے۔

بعض لوگوں نے صدف کنول کے بیان پر لبرل لوگوں پر بھی طنز کیا اور طرح طرح کی میمز بھی شیئر کیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Patriot Jul 31, 2021 06:53pm
If some man had said that he does not feel hesitant in helping her wife in wearing her shoes - all Feminists would have been giving round of applause - Let us start respecting everyone's views. Every relationship has its own balance , there is no standardization.