وفاق کا سندھ میں ڈاکوؤں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 05 اگست 2021
وزیر اعظم نے یہ فیصلہ سندھ میں سیکیورٹی مسائل کے حوالے سے اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا — فوٹو: وزیر اعظم آفس ٹوئٹر
وزیر اعظم نے یہ فیصلہ سندھ میں سیکیورٹی مسائل کے حوالے سے اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا — فوٹو: وزیر اعظم آفس ٹوئٹر

وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی حکومت کے ماتحت کام کرنے والی سیکیورٹی فورسز اور دیگر ایجنسیوں کی مدد سے سندھ کو اسٹریٹ کرائمز، لاقانونیت اور ڈاکوؤں سے صاف کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم نے یہ فیصلہ سندھ میں سیکیورٹی مسائل کے حوالے سے اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

وزیر اعظم ہاؤس کے ذرائع نے کہا کہ وفاق نے چار وفاقی ایجنسیوں پاکستان رینجرز، انسداد منشیات فورس، وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) اور پاکستان کسٹمز کے ذریعے بھتہ خوری، اسٹریٹ کرائمز اور مسلح ڈکیتیوں میں ملوث عناصر سے نمٹنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ چاروں ایجنسیاں صوبے کے مختلف حصوں میں ڈاکوؤں کے خلاف کارروائیاں کریں گی جس میں حکومت سندھ اور سندھ پولیس کی معاونت بھی طلب کی جاسکتی ہے۔

اس موقع پر وزیر اعظم نے زور دیتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت صوبے میں امن و امان کو یقینی بنائے گی۔

انہوں نے کہا کہ وفاق، سندھ کے عوام کو اسٹریٹ کرائمز، زمینوں پر قبضہ کرنے والوں، بھتہ خوروں اور ڈاکوؤں سے نجات دلانے کے لیے اپنے تمام وسائل بروئے کار لائے گی۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم کی وزیرداخلہ کو سندھ کے دورے اور جرائم کے خلاف حکمت عملی بنانے کی ہدایت

وزیر اعظم عمران خان نے ایک اور اجلاس میں صوبوں کو مؤثر ویسٹ منیجمنٹ کے ذریعے درآمد شدہ پلاسٹک اسکریپ پر انحصار کم کرنے کے لیے جامع منصوبہ بنانے کی ہدایت کی۔

انہوں نے کہا کہ اس مقصد کے لیے چین سے رہنمائی لی جاسکتی ہے جس نے 2017 میں پلاسٹک سمیت ویسٹ مٹیریل کی درآمد پر پابندی لگادی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ ماحول کا تحفظ ان کی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس سلسلے میں ویسٹ منیجمنٹ ضروری ہے۔

ایک اور اجلاس میں وزیر اعظم نے چیئرمین کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) / اسلام آباد کے چیف کمشنر عامر احمد علی اور معاون خصوصی برائے امور سی ڈی اے علی نواز اعوان کو ہدایت کی کہ وہ مارگلہ کے پہاڑی علاقے اور خیبر پختونخوا سے منسلک اسلام آباد کے علاقوں کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے حکمت عملی مرتب کریں۔

عمران خان نے کہا کہ دونوں خطوں کے علاقوں بالخصوص خیبر پختونخوا کی طرف غیر قانونی تعمیراتی سرگرمیاں بڑھ رہی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں