افغان رہنماؤں کے سیاسی وفد کی وزیراعظم اور آرمی چیف سے ملاقات

وزیر اعظم عمران خان افغان رہنماؤں کے سیاسی وفد سے تبادلہ خیال کررہے ہیں— فوٹو: اے پی پی
وزیر اعظم عمران خان افغان رہنماؤں کے سیاسی وفد سے تبادلہ خیال کررہے ہیں— فوٹو: اے پی پی

افغان رہنماؤں کے سیاسی وفد نے وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل جاوید باجوہ سے ملاقات کی اور افغانستان میں قیام امن کے لیے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

وزیراعظم عمران خان سے افغانستان کے سیاسی رہنماؤں نے ملاقات کی اور افغانستان میں جامع سیاسی حل کے لیے تمام فریقین کے مل کر کام کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔

یہ بھی پڑھیں: طالبان نے عام معافی کا اعلان کردیا، خواتین کو حکومت میں شمولیت کی دعوت

عمران خان نے افغانستان سے تعلق رکھنے والے سیاسی رہنمائوں کے وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے دین، تاریخ، جغرافیہ، ثقافت اور رشتے داری کے مضبوط روابط کے ذریعے پاکستان کے عوام کی طرف سے برادر افغان عوام کے لیے بھرپور حمایت اور یکجہتی کا اظہار کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان سے زیادہ کوئی اور ملک افغانستان میں امن اور استحکام کا خواہشمند نہیں ہے اور موجودہ صورتحال میں افغان رہنماؤں پر بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ افغانستان کو پائیدار امن، استحکام اور ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے تعمیری طور پر مل کر کام کریں۔

انہوں نے پرامن اور مستحکم افغانستان کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے یقین دلایا کہ پاکستان اس سلسلے میں کی جانے والی کوششوں کی بھرپور حمایت کرے گا۔

مزید پڑھیں: افغانستان کی صورتحال پر امریکا کا پاکستان، بھارت، چین اور روس سے رابطہ

وفد کے اراکین نے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا اور امن کوششوں کے لیے پاکستان کی حمایت کو سراہتے ہوئے کہا کہ افغانستان کا معاشرہ کثیر النسلی نوعیت کا ہے اور وہاں پر جامع نظم و نسق کی ضرورت ہے۔

افغان وفد نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان برادرانہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی خواہش کا اعادہ بھی کیا۔

دوسری جانب پاک فوج کے شعبہ تعلقات انٹر سروسز پبلک ریلیشنز سے جاری بیان کے مطابق افغان رہنماؤں کے 8رکنی وفد نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی جس میں افغانستان کے مستقبل کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: اب افغانستان آزاد ہے! خواتین کو شریعت کے مطابق تمام حقوق دیے جائیں گے، ترجمان طالبان

آٹھ رکنی افغان وفد میں صلاح الدین ربانی، محمد یونس قونی، استاد محمد کریم خلیلی، احمد ضیا مسعود، استاد محمد محقق، احمد ولی مسعود، عبداللطیف پدرام اور خالد نور شامل تھے۔

آرمی چیف قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ پاکستان افغانستان کے ساتھ وسیع البنیاد تعلقات کا خواہاں ہے اور ہر ممکن تعاون کرنے کے لیے تیار ہے تاکہ افغانستان ایک جامع حل کے حصول کے سلسلے میں افغانستان کو مدد ملے جو علاقائی امن اور خوشحالی کے لیے بہت ضروری ہے۔

آرمی چیف نے افغان قیادت کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ پاکستان افغانستان کے لوگوں کے ساتھ کھڑا ہے۔

افغان وفد نے افغانستان کے امن، استحکام اور سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے پاک فوج کی قربانیوں، انتھک کوششوں اور شراکت کو تسلیم کیا۔

واضح رہے کہ افغانستان میں طالبان نے اقتدار سنبھال لیا ہے اور اپنی حکومت کے قیام کا اعلان کردیا ہے۔

سابق افغان صدر اشرف غنی افغانستان سے بیرون ملک جا چکے ہیں جبکہ جنگ زدہ ملک سے 20سال کی طویل جنگ کے بعد امریکی افواج کے انخلا کا عمل بھی مکمل ہو چکا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں