ویکسینز کی افادیت وقت کے ساتھ گھٹ سکتی ہے مگر ٹھوس تحفظ برقرار رہتا ہے، تحقیقی رپورٹس

اپ ڈیٹ 19 اگست 2021
یہ بات 3 تحقیقی رپورٹس میں  بتائی گئی — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات 3 تحقیقی رپورٹس میں بتائی گئی — شٹر اسٹاک فوٹو

ویکسینز سے کورونا وائرس کے خلاف ملنے والا تحفظ وقت کے ساتھ گھٹ جاتا ہے لیکن ہسپتال میں داخلے کا خطرہ ویکسینیشن کے ہفتوں بعد بھی بہت کم ہوتا ہے۔

یہ بات امریکا کے سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونٹیشن کی جانب سے جاری 3 تحقیقی رپورٹس میں بتائی گئی۔

ان تحقیقی رپورٹس کا ڈیٹا اس وقت سامنے آیا جب امریکا میں ستمبر سے لوگوں کو ویکسین کی تیسری خوراک دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

سی ڈی سی کی ڈائریکٹر روشیلے ولینسکے نے وائٹ ہاؤس میں بریفننگ کے دوران بتایا کہ جولائی کے آخر اور اگست کے شروع تک کے ڈیٹا کا تجزیہ کرنے سے 3 نکات واضح ہوکر سامنے آئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایک نکتہ تو یہ ہے کہ ویکسین سے کووڈ کے خلاف ملنے والا تحفظ وقت کے ساتھ گھٹ جاتا ہے، دوسرا یہ ہے کہ ویکسین کی افادیت بیماری کی سنگین شدت، ہسپتال میں داخلے اور موت سے بچانے کے لیے ٹھوس حد تک برقرار رہتی ہے جبکہ تیسرا یہ کہ ویکسین کی افادیت مجموعی طور پر ڈیلٹا قسم کے خلاف گھٹ گئی ہے۔

تینوں رپورٹس سی ڈی سی کے ہفتہ وار سائنسی جریدے میں شائع ہوئیں اور ان سے اس خیال کو تقویت ملتی ہے کہ صرف ویکسینز سے وبا کا خاتمہ ممکن نہیں۔

ایک تحقیق میں شامل نیویارک اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ آف ہیلتھ اور البانے اسکول آف پبلک ہیلتھ کے ماہرین نے کہا کہ فیس ماسکس اور دیگر احتیاطی تدابیر کو ویکسینیشن کا حصہ بنایا جانا چاہیے۔

تینوں تحقیقی رپورٹس میں ویکسین کی افادیت کی جانچ پڑتال کے ساتھ ویکسینیشن کرانے والے افراد میں بیماری کی شرح یا ہسپتال میں داخلے کی شرح کا موازنہ ویکسینز استعمال نہ کرنے والے افراد کے ساتھ کیا گیا تھا۔

نیویارک میں ہونے والی ایک تحقیق میں اس ریاست میں ڈیلٹا کے پھیلاؤ کے ساتھ ویکسین سے ملنے والے تحفظ کی شرح کو دیکھا گیا۔

محققین نے دریافت کیا کہ ویکسینز کی افادیت میں معتدل کمی آئی ہے، یعنی مئی میں اگر یہ شرح 92 فیصد تھی تو جولائی کے آخر میں گھٹ کر 80 فیصد تک پہنچ گئی۔

اس عرصے میں نیویارک ریاست میں 20 فیصد نئے کیسز اور کووڈ سے ہسپتالوں میں داخل ہونے والے 15 فیصد مریض وہ تھے جن کی ویکسینیشن ہوچکی تھی۔

دوسری تحقیق میں ڈیلٹا کے پھیلاؤ کو دیکھتے ہوئے نرسنگ ہوم کے رہائشیوں میں ویکسینز کی افادیت کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔

نتائج میں دریافت کیا گیا کہ مارچ سے مئی تک ویکسینز سے ملنے والے تحفظ کی شرح 75 فیصد تک تھی جو جون اور جولائی میں گھٹ کر 53 فیصد تک پہنچ گئی۔

تیسری تحقیق میں 18 ریاستوں کے 21 ہسپتالوں کے مریضوں کا تجزیہ کیا گیا تھا اور اس میں ویکسینیشن کے بعد ہسپتال میں داخلے سے بچاؤ میں ٹھوس تحظ کو دریافت کیا گیا۔

موسم گرما کے مہینوں میں جب کورونا کی قسم ڈیلٹا تیزی سے پھیل رہی تھی تو ہسپتال میں داخلے سے بچاؤ کے لیے ویکسینز کی افادیت 86 فیصد کی سطح پر برقرار رہی۔

ایسے بالغ افراد جن کا مدافعتی نظام کمزور نہیں تھا ان میں ویکسینز کی افادیت 90 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

محققین کے مطابق متعدد عناصر ویکسینز کی افادیت پر اثرانداز ہوتے ہیں۔

مثال کے طور پر اگر ویکسینیشن کے بعد لوگ بیماری سے بچاؤ کی تدابیر جیسے فیس ماسک سے گریز کرتے ہیں تو ان کا مدافعتی تحظ کم ہوسکتا ہے۔

محققین نے کہا کہ ایک پیمانہ یہ ہے کہ اگر ویکسین استعمال نہ کرنے والے افراد اگر بیماری کے ذریعے امیونٹی حاصل کرتے ہیں تو ویکسینز کی افادیت بھی گھٹتی ہوئی محسوس ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کی تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوتا ہے کہ کورونا وائرس ویکسینز کتنی اہمیت رکھتی ہیں اور ان کی حدود کیا ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر احتیاطی تدابیر کو اختیار نہیں کیا جاتا تو ہم زیادہ سے زیادہ بریک تھرو انفیکشنز کو دیکھیں گے، ویکسینز بہت، بہت زیادہ مددگار ہیں مگر صرف ان سے کووڈ کا خاتمہ نہیں کیا جاسکتا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں