آر کیلی کے خلاف ٹرائل کی سماعت کے دوران متاثرین کے ہوشربا انکشافات

اپ ڈیٹ 20 اگست 2021
آر کیلی پر نیویارک کے علاوہ دیگر ریاستوں کی عدالتوں میں بھی کیسز زیر التوا ہیں—فوٹو: رائٹرز
آر کیلی پر نیویارک کے علاوہ دیگر ریاستوں کی عدالتوں میں بھی کیسز زیر التوا ہیں—فوٹو: رائٹرز

نابالغ لڑکیوں اور لڑکوں کے ریپ اور انہیں جنسی تعلقات کے وقت بیمار کرنے جیسے الزامات کا سامنا کرنے والے گلوکار آر کیلی کے خلاف نیو یارک کی عدالت میں ٹرائل کا باقاعدہ آغاز ہوگیا۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق رابرٹ سلویسٹر کیلی (آر کیلی) کے خلاف پہلے باضابطہ ٹرائل کا آغاز 18 اگست سے نیویارک کی عدالت میں ہوا، جہاں 28 سالہ خاتون نے ان کے خلاف بیان ریکارڈ کروایا۔

عدالت میں پیش ہونے والی 28 سالہ خاتون جورنڈا پیس نے عدالت میں دیے گئے بیان میں کئی ہوشربا انکشافات کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ انہیں گلوکار نے جنسی بیماری میں بھی مبتلا کیا۔

خاتون نے عدالت کو بتایا کہ پہلی مرتبہ جب وہ گلوکار سے ملی تھیں تو انہوں نے آر کیلی کو اپنی عمر 19 سال بتائی تھی مگر درحقیقت وہ کم عمر تھیں۔

خاتون کے مطابق تاہم جب گلوکار اور ان کے درمیان 2010 میں جنسی تعلقات قائم ہوئے تب انہوں نے آر کیلی کو بتایا کہ ان کی عمر 16 برس ہے۔

خاتون نے دعویٰ کیا کہ ان کی جانب سے درست عمر بتائے جانے پر آر کیلی نے انہیں کہا کہ وہ ہر کسی کو اپنی عمر 19 برس بتائیں اور ایسا طرز زندگی اپنائے جس سے وہ زائد العمر لگیں۔

متاثرہ خاتون حمل سے ہیں—فوٹو: اے پی
متاثرہ خاتون حمل سے ہیں—فوٹو: اے پی

خاتون نے عدالت کو بتایا کہ گلوکار نے ان سے جنسی تعلقات استوار کرنے کے وقت نہ صرف انہیں بدترین تشدد کا نشانہ بنایا بلکہ ان کا گلا بھی دبوچا اور ان سے کئی نامناسب فرمائشیں بھی کیں۔

ان کا کہنا تھا کہ گلوکار ان سے پروفیشنل جسم فروش لڑکیوں جیسا لباس پہننے کی فرمائش بھی کرتے اور یہ بھی کہتے کہ دوسرے لوگوں کے سامنے انہیں ’ڈیڈی‘ کہہ کر پکارا جائے۔

جورنڈا پیس کے مطابق گلوکار نے ان سمیت دیگر کم عمر لڑکیوں کو بھی نشانہ بنایا اور وہ اس کام کے لیے اپنے سیکیورٹی گارڈز، منیجرز اور دیگر ملازمین کو بھی استعمال کرتے اور لڑکیوں کی آر کیلی کے ساتھ جنسی تعلقات کے وقت ویڈیوز بناکر انہیں بلیک میل کیا جاتا رہا۔

اسی حوالے سے خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) نے بتایا کہ جرح کے دوران آر کیلی کے وکلا نے خاتون سے پوچھا کہ پھر انہوں نے گلوکار سے پیسوں کے عوض عمر کو خفیہ رکھنے کا معاہدہ کیوں کیا تھا؟ جس پر لڑکی نے جواب دیا کہ انہوں نے پیسوں کی خاطر ایسا کیا۔

سفید کوٹ میں ملبوس جورنڈا پیس اب شادی شدہ اور بچوں کی ماں ہیں—فائل فوٹو: اے پی
سفید کوٹ میں ملبوس جورنڈا پیس اب شادی شدہ اور بچوں کی ماں ہیں—فائل فوٹو: اے پی

خاتون نے مسلسل دو دن عدالت میں بیانات ریکارڈ کروائے اور وہ باضابطہ ٹرائل کے دوران پیش ہونے والی پہلی متاثرہ خاتون ہیں۔

اے پی کے مطابق اب مذکورہ خاتون شادی شدہ اور بچوں کی ماں ہیں جب کہ وہ اب بھی حاملہ ہیں اور حمل کے آخری ایام کے باوجود عدالت میں پیش ہوئیں۔

خاتون نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ آر کیلی نے ہی انہیں جنسی بیماری بھی دی اور اس ضمن میں خاتون نے گلوکار کے ذاتی معالج سے سوالات کرنے کی بھی درخواست کی۔

یہ بھی پڑھیں: دو سال کی تاخیر کے بعد آر کیلی کے خلاف ٹرائل کا آغاز

ذاتی معالج نے عدالت کو بتایا کہ آر کیلی 2007 میں ادویات استعمال کرتے تھے اور انہوں نے گلوکار کو ہدایات دے رکھی تھیں کہ وہ جنسی تعلقات استوار کرنے سے قبل ساتھیوں کو اپنی بیماری سے متعلق آگاہ کرے۔

مذکورہ خاتون کے بعد جلد ہی عدالت میں آر کیلی کے خلاف دیگر خواتین بھی پیش ہوں گی اور خیال کیا جا رہا ہے کہ ان کے ٹرائل کی سماعتیں ایک سے ڈیڑھ ماہ تک چلیں گی۔

مذکورہ عدالت میں ان کے خلاف 2 نابالغ لڑکوں اور 11 لڑکیوں کے ریپ اور ان کے جنسی استحصال جیسے 22 کرمنل کیسز کا ٹرائل ہو رہا ہے اور ابھی صرف ایک ہی متاثرہ خاتون نے بیان ریکارڈ کروایا ہے۔

آر کیلی کے وکلا نے متاثرہ خاتون سے جرح بھی کی—فوٹو: اے پی
آر کیلی کے وکلا نے متاثرہ خاتون سے جرح بھی کی—فوٹو: اے پی

آر کیلی گزشتہ دو برس سے جیل میں ہیں، انہوں نے خود پر لگے تمام الزامات کو تسلیم کرنے سے انکار کیا ہے۔

ان پر الزام ہے کہ انہوں نے 1990 سے 2018 تک متعدد نابالغ لڑکوں، لڑکیوں اور خواتین کو جنسی لذت کے لیے ایک سے دوسری جگہ منتقل کرنے سمیت ان کا جنسی استحصال کیا اور ان کے ساتھ جسمانی تعلقات استوار کرکے انہیں بعض جنسی بیماری بھی دیں۔

مزید پڑھیں: دو سال بعد آر کیلی عدالت میں پیش، دوران سماعت نئے انکشافات سامنے آگئے

ان پر یہ الزام بھی ہے کہ انہوں نے عالیہ نامی گلوکارہ سے 1994 میں اس وقت شادی کی جب لڑکی کی عمر 15 سال تھی جب کہ اس سے قبل ہی انہوں نے ان کے ساتھ جنسی تعلقات استوار کیے تھے۔

گلوکار پر مجموعی طور پر کم از کم 100 خواتین اور لڑکیوں کے ساتھ ریپ اور ان کے ساتھ جنسی تعلقات استوار کرنے جیسے الزامات ہیں اور ان کے خلاف نیویارک کے علاوہ الینوائے اور مینیسوٹا کی عدالتوں میں بھی کیسز زیر سماعت ہیں۔

اگر ان پر الزام ثابت ہوگیا تو انہیں کم از کم 10 سے 20 سال قید اور جرمانے کی سزا ہوگی۔

ٹرائل کے موقع پر گلوکار کی سپورٹر خواتین بھی عدالت کے باہر دکھائی دیں—فوٹو: اے پی
ٹرائل کے موقع پر گلوکار کی سپورٹر خواتین بھی عدالت کے باہر دکھائی دیں—فوٹو: اے پی

تبصرے (0) بند ہیں