سندھ میں 30 اگست تک اسکولز بند رکھنے کا اعلان

اپ ڈیٹ 20 اگست 2021
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ میڈیا سے بات چیت کررہے تھے —تصویر: ڈان نیوز
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ میڈیا سے بات چیت کررہے تھے —تصویر: ڈان نیوز

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اعلان کیا ہے کہ صوبے میں کورونا وائرس کی صورتحال کے پیشِ نظر مزید ایک ہفتہ یعنی 30 اگست تک اسکولز بند رکھے جائیں گے۔

وزیراعلیٰ ہاؤس میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مزید ایک ہفتہ اسکول اس لیے اسکولز نہیں کھولے جارہے تاکہ اساتذہ اور طلبہ کے والدین اپنی ویکسینیشن کروائیں۔

انہوں نے کہا کہ اسکول کے اساتذہ اور عملے کے ساتھ ساتھ طلبہ کے والدین کو بھی اپنا ویکسنیشن سرٹیفکیٹ دکھانا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں:سندھ میں 23 اگست سے 50 فیصد حاضری کے ساتھ اسکول کھولنے کا اعلان

واضح رہے کہ صوبہ سندھ میں عالمی وبا کی چوتھی لہر بالخصوص ڈیلٹا قسم کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیشِ نظر 26 جولائی سے تمام تعلیمی ادارے بند کرنے تاہم امتحانات شیڈول کے مطابق ہونے کا اعلان کیا گیا تھا۔

بعدازاں کورونا کیسز میں اضافے کے بعد سندھ میں یکم اگست سے 8 اگست تک سخت لاک ڈاؤن بھی لگایا گیا تھا تاہم اس میں توسیع نہیں کی گئی تھی۔

بعدازاں محکمہ تعلیم سندھ نے اپنے ماتحت تمام سرکاری و نجی تعلیمی ادارے 19 اگست تک بند رکھنے کا اعلان کیا تھا۔

اس ضمن میں وزیر تعلیم سندھ نے اعلان کیا تھا کہ اسکولوں کو کھولنے کے لیے 20 اگست کی تاریخ مقرر کی گئی ہے اور 7 یا 8 محرم کو صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس بلایا جائے گا۔

مزید پڑھیں: حکومتِ سندھ کا 19 اگست تک اسکولز بند رکھنے کا اعلان

بعد ازاں 17 اگست کو اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس کے بعد وزیر تعلیم سندھ سید سردار شاہ نے 23 اگست سے صوبے میں اسکولز کھولنے کا اعلان کیا تھا۔

ساتھ ہی انہوں نے یہ کہا تھا کہ 50 فیصد حاضری کے ساتھ اسکول کھولے جائیں گے اور ایس اوپیز پر عمل لازمی قرار دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ جو اسکول پیر تک اساتذہ کی 100 فیصد ویکسینیشن کا یقین دلائیں گے وہی اسکول کھل سکیں گے اور ساتھ ہی والدین کے ویکسینیشن سرٹیفکیٹ بھی اسکول میں جمع کروائے جائیں گے جبکہ اچانک سے رینڈم پی سی آر ٹیسٹ بھی کیے جائیں گے۔

البتہ صوبائی وزیر تعلیم نے کہا تھا کہ 9 اور 10 محرم کے اثرات کا جائزہ جمعے کو لیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: حکومتِ سندھ کا 19 اگست تک اسکولز بند رکھنے کا اعلان

ان کا کہنا تھا کہ ان فیصلوں پر عمل درآمد کے لیے 13 اگست کو ایک ورکنگ کمیٹی بھی بنائی جاچکی ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے میں ایک ہزار 209 کورونا کیسز رپورٹ ہوئے اور 27 افراد انتقال کر گئے جس کے بعد سندھ میں اب تک کووِڈ متاثرین کی تعداد 4 لاکھ 17 ہزار 439 تک پہنچ چکی ہے جس میں سے 6 ہزار 556 انتقال کر چکے ہیں۔

صوبہ سندھ پانی کے بحران کی طرف بڑھ رہا ہے، وزیراعلیٰ

نیوز کانفرنس میں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ صوبہ سندھ پانی کے بحران کی جانب بڑھ رہا ہے کیوں کہ ہمیں دیگر صوبوں کے مقابلے میں پانی کی دگنی قلت کا سامنا ہے۔

نیوز کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ میرا اعتراض انڈس ریور سسٹم اتھارٹی سے ہے کسی صوبے سے نہیں، انہوں نے کہا کہ میرا وفاق سے سخت احتجاج ہے کسی صوبے کو پیاسا نہ ماریں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے وفاق سے مطالبہ کیا کہ جتنی قلت کا سامنا دیگر صوبے کررہے ہیں ہمیں بھی وہی شارٹیج ملنی چاہیے، آپ ہمیں اپنے حصے کا پانی دیں۔

انہوں نے بتایا کہ صوبہ سندھ کو پانی کی 19 فیصد قلت کا سامنا ہے ارسا کو ہمیں کمپنسیٹ کرنا پڑے گا، اگر ارسا اپنی مرضی سے فیصلے کرتا رہا تو یہ بحران شہروں میں پینے کے پانی تک پہنچ جائے گا۔

انہوں نے آگاہ کیا کہ کینجھر جھیل میں پانی کی سطح 47.2 کیوسک ہے اور کوٹری بیراج پر 36 ہزار کیوسک پانی آرہا ہے جو ایک ہفتے بعد مزید کم ہو جائے گا کینجھر کو بھی پانی کم ملے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں