وزیر خارجہ شاہ محمود کا روسی ہم منصب اور او آئی سی کے سیکریٹری جنرل سے رابطہ

وزیر خارجہ نے دونوں رہنماؤں سے افغانستان کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا— فائل فوٹو بشکریہ دفتر خارجہ
وزیر خارجہ نے دونوں رہنماؤں سے افغانستان کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا— فائل فوٹو بشکریہ دفتر خارجہ

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے السامی تعاون تنظیم کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر یوسف بن احمد العثمین اور روسی وزیر خارجہ سرگئی لیوروف رابطہ کیا جس میں افغانستان کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر یوسف بن احمد العثمین کے سے ٹیلیفونک رابطہ پر افغانستان کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان کی پرامن اور مستحکم افغانستان کے لیے کوششیں جاری ہیں، فواد چوہدری

ہفتہ کو دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان، افغانستان میں قیام امن کے سلسلے میں اپنا تعمیری اور مثبت کردار ادا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

انہوں نے اس توقع کا اظہار کیا کہ افغان رہنما اپنے باہمی اختلافات کے خاتمے اور جامع سیاسی تصفیے کے لیے جاری مذاکرات سے فائدہ اٹھائیں گے۔

شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ کابل میں جاری مذاکرات کی کامیابی ناصرف افغانستان بلکہ پورے خطے کے لیے بہتری کا باعث ہو گی اور ضرورت اس امر کی ہے کہ افغان شہریوں کی سیکیورٹی اور ان کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔

وزیر خارجہ نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ افغانستان کی بحالی اور تعمیر نو کے سلسلے میں افغانوں کو معاشی معاونت کی فراہمی کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔

یہ بھی پڑھیں: طالبان کا احتساب کا عزم، افغانستان میں انتقامی کارروائی کی رپورٹس کی تحقیقات کا اعلان

انہوں نے کہا کہ ہم کابل میں ایک وسیع البنیاد حکومت کے خواہاں ہیں اور مسلم امہ پر بھی یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ پرامن، مستحکم اور خوشحال افغانستان کے لیے افغانوں کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کرے۔

وزیر خارجہ نے اسلامی تعاون تنظیم کے سیکریٹری جنرل کو افغانستان کے اندر اور باہر بعض امن مخالف قوتوں کی موجودگی کے خطرے سے بھی آگاہ کیا۔

انہوں نے کابل میں واپسی کے منتظر مختلف ممالک کے سفارتی عملے، بین الاقوامی اداروں کے ورکرز اور میڈیا نمائندگان کے انخلا کے لیے پاکستان کی جانب سے فراہم کی جانے والی معاونت سے بھی آگاہ کیا۔

انہوں نے توقع ظاہر کی کہ کابل میں جاری مذاکرات کی کامیابی سے افغانستان میں دیرپا امن اور استحکام کی راہ ہموار ہو گی۔

مزید پڑھیں: طالبان کے قبضے کے بعد افغانستان کی جی ڈی پی 20 فیصد گرنے کا امکان

سیکریٹری جنرل او آئی سی ڈاکٹر یوسف العثمین نے وزیر خارجہ کو آج جدہ میں افغانستان کے حوالے سے منعقد ہونے والے او آئی سی کی ایگزیکٹو کمیٹی کے ہنگامی اجلاس کے حوالہ سے بھی آگاہ کیا ۔

روسی وزیر خارجہ سرئی لیوروف سے رابطہ

دوسری جانب وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے روسی وزیر خارجہ سرگئی لیوروف کے ساتھ ٹیلیفونک رابطہ کیا جس میں دونوں وزرائے خارجہ نے دو طرفہ تعلقات اور افغانستان کی بدلتی ہوئی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

اس موقع پر وزیر خارجہ نے کہا کہ پر امن اور مستحکم افغانستان ناصرف پاکستان بلکہ پورے خطے کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور پاکستان نے ہمیشہ افغان امن عمل کی حمایت کی۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور روس نے ٹرائیکا پلس کا حصہ ہونے کے ناطے افغانستان میں قیام امن کے لیے بھرپور کردار ادا کیا، موجودہ حالات کے تناظر میں افغان شہریوں کی سیکیورٹی اور ان کے حقوق کے تحفظ کو اولین ترجیح دی جانی چاہیے اور جامع سیاسی تصفیے کے ذریعے افغانستان میں دیرپا قیام امن کی راہ ہموار کی جا سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان میں 'سیاسی تصفیے' کیلئے امریکا کا پاکستان، چین پر زور

دونوں وزرائے خارجہ کے درمیان افغانستان میں بدلتی ہوئی صورتحال کے تناظر میں باہمی مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔

شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ پاکستان اور روس کے درمیان گہرے دو طرفہ تعلقات ہیں، دونوں ممالک کے مابین کثیرالجہتی شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کا فروغ خوش آئند ہے اور ہم پاکستان اسٹریم گیس پائپ لائن منصوبے پر جلد عملدرآمد کے لیے پر عزم ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں