یوکرینی حکام کی طیارہ ہائی جیک ہونے کے دعوے کے بعد تردید

اپ ڈیٹ 24 اگست 2021
یوکرینی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے منگل کے روز ہم سے ہمارا طیارہ چوری کرلیا گیا—فائل فوٹو: رائٹرز
یوکرینی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے منگل کے روز ہم سے ہمارا طیارہ چوری کرلیا گیا—فائل فوٹو: رائٹرز

یوکرین کی وزارت خارجہ نے افغانستان کے دارالحکومت کابل سے طیارے کے مبینہ 'ہائی جیک' کی تردید کردی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یوکرینی وزارت خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا کہ 'کابل یا کہیں بھی طیارہ اغوا نہیں ہوا، کچھ میڈیا آؤٹ لیٹس کی جانب سے طیارہ ہائی جیک ہونے کی اطلاعات میں کوئی صداقت نہیں'۔

رپورٹ میں ترجمان وزارت خارجہ کے حوالے سے بتایا گیا کہ افغانستان انخلا کے لیے جانے والے تمام طیارے بحفاظت واپس آگئے ہیں اور 3 پروازوں کے ذریعے 265 افراد کو واپس لایا جاچکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ممکنہ خطرے کے سبب امریکا کا اپنے شہریوں کو کابل ایئرپورٹ کا سفر نہ کرنے کا مشورہ

قبل ازیں یوکرینی نائب وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ ان کے شہریوں کے انخلا کے لیے افغانستان پہنچنے والے طیارے کو نامعلوم افراد ہائی جیک کر کے ایران منتقل کیا ہے۔

روسی خبررساں ادارے ’تاس‘ کی رپورٹ کے مطابق یینن نے کہا تھا کہ ’منگل کے روز ہم سے طیارہ چوری کرلیا گیا اور وہ یوکرینی شہریوں کو ایئرلفٹ کرنے کے بجائے نامعلوم مسافروں کے گروہ کے ساتھ ایران کی جانب پرواز کر گیا۔

نائب وزیر خارجہ نے بتایا کہ اس کے بعد ہماری انخلا کی مزید تین کوششیں ناکام رہیں کیوں کہ ہمارے شہری کابل ایئرپورٹ نہیں پہنچ سکے۔

رپورٹ کے مطابق وزیر کا کہنا تھا کہ ہائی جیکز مسلح تھے تاہم انہوں نے اس بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا کہ طیارے کے ساتھ کیا ہوا ہے اور کیا یوکرین طیارہ برآمد کرانے کے لیے اقدامات اٹھائے گا۔

مزید پڑھیں: کابل سے انخلا سب سے مشکل تھا، جو بائیڈن

تاہم انہوں نے یقین دہانی کروائی کہ یوکرینی سفارت سروس وزیر خارجہ کی نگرانی میں اپنے شہریوں کو افغانستان سے نکالنے کے لیے کریش ٹیسٹ موڈ میں کام کر رہی ہے۔

یاد رہے کہ 15 اگست کو جب سے طالبان نے افغان دارالحکومت کابل کا کنٹرول حاصل کیا اس وقت سے ہی امریکی اور غیر ملکی افواج اپنے شہریوں اور خطرات کا شکار افغان باشندوں کے انخلا کی کوشش کررہی ہیں جس کی وجہ سے کابل ایئرپورٹ پر افراتفری کا عالم ہے۔

خوفزدہ افغان شہری کابل سے باہر جانے والی پروازوں میں سوار ہونے کے لیے بے تاب ہیں، جنہیں طالبان کے سابقہ دور کی سختیاں واپس آنے اور انتقامی کارروائیوں کا خوف ہے۔

امریکا نے افغانستان سے اپنے انخلا کے بعد 6 کمرشل ایئرلائنز سے لوگوں کو منتقل کرنے کے لیے مدد مانگی ہے، امریکی صدر نے بتایا تھا کہ چار براعظموں کے 2 درجن ممالک افغانستان سے جانے والے افراد کی مدد کررہے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں