طالبان کی درخواست پر افغانستان کیلئے ایرانی ایندھن کی برآمد بحال

اپ ڈیٹ 24 اگست 2021
ایران کی افغانستان کو برآمد کردہ مصنوعات میں گیسولین اور گیسوئل اہم ہیں — فائل فوٹو: رائٹرز
ایران کی افغانستان کو برآمد کردہ مصنوعات میں گیسولین اور گیسوئل اہم ہیں — فائل فوٹو: رائٹرز

ایرانی حکام کا کہنا تھا کہ ایران نے چند روز قبل ’نئی افغان حکومت‘ کی درخواست پر افغانستان کو ایندھن کی برآمدات دوبارہ شروع کردی ہے، افغان حکومت سمجھتی ہے کہ اسے امریکی انخلا کے بعد پابندیوں کے شکار ملک کا ایندھن کھلے عام خریدنے کا اختیار ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق افغانستان میں گیسولین کی قیمت 900 ڈالر فی ٹن پہنچ چکی ہے کیوں کہ متعدد افغان شہری انتقامی کارروائی اور 2 دہائی قبل طالبان کے نافذ کردہ سخت اسلامی قوانین کے دوبارہ اطلاق کے خوف کی وجہ سے شہروں سے باہر چلے گئے ہیں۔

چنانچہ قیمت میں اضافے کی روک تھام کے لیے طالبان کی نئی حکومت نے ایران سے تاجروں کے لیے سرحدین کھلی رکھنے کا کہا تھا۔

تہران میں ایران کی آئل اینڈ پیٹروکیمیکل پروڈکٹس ایکسپورٹرز کی یونین کے ترجمان حامد حسینی نے کہا کہ طالبان نے ایران کو پیغام بھیجا تھا کہ آپ پیٹرولیم مصنوعات کی برآمدات جاری رکھ سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: وینزویلا سے تیل کی تجارت: امریکا نے ایران پر نئی پابندیاں عائد کردیں

طالبان نے حکومت سے قریبی تعلق رکھنے والے ایرانی چیمبر آف کامرس کے ایک عہدیدار اور ایرانی تاجروں کو پیغامات ارسال کیے تھے۔

جس کے نتیجے میں کسٹم انتظامیہ اسلامی جمہوریہ ایران (آئی آر آئی سی اے) جو حکومت کا حصہ ہے، نے افغانستان کو ایندھن کی برآمد پر پابندی ختم کردی، ایران نے ملک میں تجارت کی حفاظت کے خدشات کے پیش نظر 6 اگست کو پابندی عائد کی تھی۔

حامد حسینی کا کہنا تھا کہ یہ خدشات طالبان کے رویے سے کم ہوئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ طالبان نے ایران اور دیگر پڑوسی ممالک سے ایندھن کی درآمد پر ٹیرف کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

دستاویزات میں ہمسایہ ممالک سے گیسولین، ڈیزل اور ایل پی جی کی درآمدات پر ٹیرف میں 70 فیصد رعایت کا تعین کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:امریکی پابندیوں کے باوجود تیل کی صنعت قائم کریں گے، ایرانی وزیر

ایران کے پاس دنیا کے چوتھے بڑے تیل کے ذخائر ہیں لیکن 2018 سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ امریکی پابندیوں کی وجہ سے ایرانی تیل کی برآمدات میں نمایاں کمی آئی ہے۔

اس کے باوجود ایران نے خاص کر پڑوسی ممالک مثلاً افغانستان کو گاڑیوں کے ذریعے ایندھن بھیجنے جیسے کچھ تجارتی انتظامات کیے تھے اور امریکی افواج کے انخلا نے ایران اور افغانستان رہنماؤں کی کھلے عام سودا کرنے کے حوالے سے پریشانی کم کردی ہے۔

ایران کی افغانستان کو برآمد کردہ مصنوعات میں اہم گیسولین اور گیسوئل ہے۔

ایرانی تیل اور گیس ریسرچ اینڈ کنسلٹنسی پلیٹ فارم پیٹرو ویو کی شائع کردہ رپورٹ کے مطابق ایران نے مئی 2020 سے مئی 2021 تک اپنے پڑوسی کو تقریبا 4 لاکھ ٹن تیل برآمد کیا۔

تاجروں اور افغان حکومت کی ایک رپورٹ کے مطابق ایرانی ایندھن کی آمد گزشتہ چند سالوں سے افغانستان کے لیے اہم رہی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں