کورونا وبا: پاکستان میں 3 مئی کے بعد سب سے زیادہ 141 اموات رپورٹ

اپ ڈیٹ 25 اگست 2021
س وقت ملک میں کووِڈ 19 کے فعال کیسز کی تعداد 91 ہزار 204 ہے—فائل فوٹو: اے پی
س وقت ملک میں کووِڈ 19 کے فعال کیسز کی تعداد 91 ہزار 204 ہے—فائل فوٹو: اے پی

پاکستان میں کورونا وائرس کی چوتھی لہر کا پھیلاؤ جاری ہے اور گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 4 ہزار 199 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ 141 مریض انتقال کرگئے۔

ایک روز میں 141 مریضوں کی اموات کی یہ تعداد 3 مئی کے بعد رپورٹ ہونے والی سب سے بڑی تعداد ہے۔

گزشتہ روز ملک بھر میں وائرس کی تشخیص کے لیے 61 ہزار 410 ٹیسٹ کیے گئے جس کے نتیجے میں مثبت کیسز کی شرح 6.8 فیصد ہوگئی ہے۔

علاوہ ازیں مزید 3 ہزار 915 افراد وائرس سے صحتیاب ہونے میں کامیاب رہے جس کے بعد شفایاب مریضوں کی مجموعی تعداد 10 لاکھ 39 ہزار 434 ہوگئی۔

یہ بھی پڑھیں: 17 سال سے زائد عمر کے طلبہ کیلئے 15ستمبر تک ویکسین کی ایک خوراک لگوانا لازمی قرار

پاکستان میں اب تک 11 لاکھ 35 ہزار 858 افراد اس وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں جن میں سے 25 ہزار 220 مریض دم توڑ گئے۔

اس وقت ملک میں کووِڈ 19 کے فعال کیسز کی تعداد 91 ہزار 204 ہے۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک کے مختلف حصوں میں رپورٹ ہونے والے کیسز اور اموات کی تعداد کچھ یوں رہی:

  • سندھ: ایک ہزار 721 کورونا کیسز، 86 اموات

  • پنجاب: ایک ہزار 410 کورونا کیسز، 28 اموات

  • خیبرپختونخوا: 522 کورونا کیسز، 20 اموات

  • بلوچستان: 63 کورونا کیسز، 2 اموات

  • اسلام آباد: 209 کورونا کیسز، 3 اموات

  • آزاد کشمیر: 222 کورونا کیسز، ایک موت

  • گلگت بلتستان: 52 کورونا کیسز، ایک موت

ملک کے مختلف حصوں میں اب تک مجموعی کورونا کیسز اور اموات کے اعداد و شمار درج ذیل ہیں:

  • سندھ: 4 لاکھ 24 ہزار 139 کورونا کیسز، 6 ہزار 698 اموات

  • پنجاب: 3 لاکھ 83 ہزار 742 کورونا کیسز، 11 ہزار 633 اموات

  • خیبرپختونخوا: ایک لاکھ 58 ہزار 243 کورونا کیسز، 4 ہزار 839 اموات

  • بلوچستان: 31 ہزار 928 کورونا کیسز، 338 اموات

  • اسلام آباد: 96 ہزار 980 کورونا کیسز، 855 اموات

  • آزاد کشمیر: 31 ہزار 87 کورونا کیسز، 686 اموات

  • گلگت بلتستان: 31 ہزار 928 کورونا کیسز، 686 اموات

خیال رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کی چوتھی لہر کے دوران کیسز میں اضافے کی وجہ ڈیلٹا ویرینٹ کو قرار دیا جارہا ہے جو سب سے پہلے بھارت میں سامنے آیا تھا۔

مزید پڑھیں: ویکسینیشن کرانے والی ماؤں کا دودھ بچوں کو کووڈ سے بچاسکتا ہے، تحقیق

تاہم گزشتہ لہر کی نسبت حالیہ لہر کے دوران حکام کی جانب سے عائد پابندیوں کے باعث کووڈ ویکسینیشن میں اضافے کا رجحان دیکھا گیا۔

اس سلسلے میں نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے 17 سال اور اس سے زائد عمر کے طلبہ کے لیے 15 ستمبر تک ویکسین کی ایک خوراک لگوانا لازمی قرار دے دیا ہے۔

اس کے ساتھ طلبا کے ٹرانسپورٹیشن عملے کے لیے بھی 31 اگست تک ویکسینیشن لازمی قرار دی گئی اور اعلان کیا کہ 30 ستمبر کے بعد مکمل ویکسینیشن نہ ہونے پر اندورن یا بیرون ملک ہوائی سفر کی اجازت نہیں ہوگی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں