امریکا نے پاکستان کو فائزر ویکسین کی 37 لاکھ خوراکیں فراہم کردیں

ایف ڈی اے نے ویکسین کو مکمل منظوری دی — شٹر اسٹاک فوٹو
ایف ڈی اے نے ویکسین کو مکمل منظوری دی — شٹر اسٹاک فوٹو

اسلام آباد: امریکا نے کورونا وائرس کی وبا کی روک تھام کے لیے پاکستان کو 37 فائزر ویکسین کی خوراکیں عطیہ کردی ہیں۔

امریکی سفارت خانے کی ایک پریس ریلیز میں کہا گیا کہ عطیہ کردہ 37 لاکھ ویکسین پہلے سے فراہم کردہ 55 لاکھ موڈرنا ویکسین کے علاوہ ہے جو امریکی حکومت نے جولائی میں پاکستان کو فراہم کی تھیں۔

مزیدپڑھیں: ویکسین کی فراہمی پاک-امریکا تعلقات کی پائیداری کا مظہر ہے، ٹونی بلنکن

نئی عطیہ کردہ ویکسین کے بعد امریکا کی جانب سے اب تک پاکستان کو مجموعی طور پر 92 لاکھ ویکسین فراہم کی جاچکی ہیں۔

پاکستان کو عطیہ کردہ ویکسین دراصل 50 کروڑ فائزر ویکسین کا حصہ ہیں جو امریکا نے رواں موسم گرما میں پاکستان سمیت دنیا بھر کے 92 ممالک کو فراہم کرنے کے لیے حاصل کی تھی۔

امریکا کی جانب سے مذکورہ اقدام صدر جوبائیڈن کے اس عزم کا اعادہ ہے جس میں وہ دنیا بھر میں محفوظ اور موثر ویکسین فراہم کرنے اور وبا کے خلاف عالمی جنگ کو موثر بنانا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 15 لاکھ موڈرنا ویکسین پاکستان بھیجی جارہی ہیں، امریکا

امریکی سفارت خانے کی انچارج انجیلا پی ایجیلر نے کہا کہ اس تباہ کن وبائی مرض کو ختم کرنے کے لیے پہلے سے کہیں زیادہ ضروری ہے اور پاکستان اور امریکا مل کر اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے کام جاری رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ امریکا کو کووڈ 19 کو شکست دینے کے لیے پاکستانی عوام کے ساتھ شراکت داری پر فخر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم مل کر ایک ایسی دنیا کی تعمیر جاری رکھیں گے جو متعدی بیماری کے خطرے سے محفوظ اور زیادہ محفوظ ہو۔

مزیدپڑھیں: امریکا کی غریب ممالک کو کورونا ویکسین کے پیٹنٹ میں 'چھوٹ' دینے کی حمایت

امریکا نے حکومت پاکستان کے ساتھ ہماری شراکت کے ذریعے کووڈ 19 میں 6 کروڑ 30 لاکھ ڈالر سے زیادہ کی امداد بھی دی ہے۔

وبائی امراض کے آغاز کے بعد سے امریکا نے پاکستان کے ساتھ مل کر انفیکشن کی روک تھام اور کنٹرول کو بہتر بنانے، مریضوں کی دیکھ بھال، لیبارٹری ٹیسٹنگ کی استعداد کار بڑھانے اور فرنٹ لائن ہیلتھ کیئر ورکرز کی مدد کے لیے کام کیا ہے۔

اس سے قبل جولائی 2021 میں امریکا کے سیکریٹری آف اسٹیٹ انٹونی بلنکن نے کہا تھا کہ موڈرنا ویکسین کی 25 لاکھ خوراکوں کی فراہمی پاکستان کے ساتھ امریکا کی 'پائیدار دوستی' اور کووِڈ 19 کے خلاف لڑائی میں تعاون کا مظہر ہے۔

علاوہ ازیں نیویارک میں اقوامِ متحدہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے عالمی رہنماؤں پر زور دیا تھا کہ ویکسینیشن کی کوششوں اور صحت عامہ کے اقدامات میں اضافہ کر کے کورونا کے نئے ہھیلاؤ کو روکیں۔

بیان میں خبردار کیا گیا تھا کہ وائرس کی تبدیل شدہ قسم ڈیلٹا متعدد ممالک میں وائرس کی اقسام پر غالب آگئی ہے، ہم عالمی وبا کے بہت خطرناک مرحلے میں ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں