نجکاری کمیشن نے لاہور کا ہوٹل ایک ارب 95 کروڑ روپے میں نیلام کردیا

اپ ڈیٹ 27 اگست 2021
وفاقی وزیر برائے نجکاری محمد میاں سومرو نے نیلامی کو نجکاری کمیشن کی کامیابی قرار دیا — فوٹو: وزارت نجکاری ٹوئٹر
وفاقی وزیر برائے نجکاری محمد میاں سومرو نے نیلامی کو نجکاری کمیشن کی کامیابی قرار دیا — فوٹو: وزارت نجکاری ٹوئٹر

نجکاری کمیشن نے لاہور کا سروسز انٹرنیشنل ہوٹل ایک ارب 95 کروڑ 10 لاکھ روپے میں نیلام کردیا۔

بولی کی کم سے کم قیمت ایک ارب 94 کروڑ 90 لاکھ روپے مقرر کی گئی تھی اور صرف چند لاکھ روپوں کے فرق سے نیلامی منظور کیے جانے کے باعث سوالات اٹھ رہے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سرکاری اعلان میں کہا گیا کہ نیلامی کے عمل میں صرف دو بولی دہندگان نے حصہ لیا اور لاہور کے معروف ریئل اسٹیٹ ڈیولپر فیصل ٹاؤن پرائیوٹ لمیٹڈ کامیاب رہے۔

وفاقی وزیر برائے نجکاری محمد میاں سومرو، جن کی زیر نگرانی نیلامی کا عمل ہوا، نے نیلامی کو نجکاری کمیشن کی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت، سرکاری املاک کی نیلامی میں میرٹ اور شفافیت پر یقین رکھتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا نجکاری سے قبل سرکاری اداروں کو منافع بخش بنانے کا عزم

انہوں نے کہا کہ نیلامی میں بنیادی قیمت سے زیادہ کی بولی لگی، نیلامی کا اہم مقصد ملک پر سے ناقابل وصول رقم کا بوجھ کم کرنا ہے۔

نجکاری کمیشن کے ذرائع نے واضح کیا کہ بنیادی قیمت مارکیٹ ویلیوایشن کے بعد طے کی گئی تھی کیونکہ سروسز انٹرنیشل ہوٹل غیر فعال تھی۔

دوسری جانب اہم مقام پر واقع 15 کنال کے رقبے پر پھیلی ہوئی جائیداد جس کے اوپر مال اور ارد گرد لاہور کی اہم شاہراہیں ہیں، اس کی حتمی بولی اور بنیادی قیمت کے درمیان بہت کم فرق ہونے کی وجہ سے آزاد تجزیہ کار حیران ہیں، اس جائیداد تک متعدد سڑکوں سے باآسانی رسائی حاصل کی جاسکتی ہے۔

مزید پڑھیں: سرکاری اداروں کی نجکاری کی فہرست سے پی ٹی وی کا نام نکال دیا گیا

یہ جائیداد لاہور ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے کمرشل درجے پر منظور شدہ ہے جہاں ہر طرح کی تعمیرات کی جاسکتی ہیں۔

قانون کے مطابق کامیاب بولی لگانے والے شخص کو 30 فیصد رقم کی ادائیگی بولی قبول کرنے کا لیٹر جاری ہونے کے 20 روز کے اندر ادا کرنا ہوگی اور باقی 70 فیصد رقم لیٹر جاری ہونے کے 60 روز کے اندر ادا کرنا ہوگی۔

وزیر نجکاری نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر ملک میں سرکاری املاک کی نیلامی کا عمل شفافیت سے جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے خسارے میں چلنے والے تمام سرکاری محکموں کی نجکاری کا منصوبہ بنایا ہے، اس منصوبے کے تحت پاکستان اسٹیل ملز، مری پیٹرولیم، جناح کنونشن سینٹر اسلام آباد، ایس ایم ای بینک، فرسٹ ویمن بینک، پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ، گڈو پاور پلانٹ، ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس اور دیگر پاور پلانٹس کی نجکاری کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: نجکاری کیلئے اسٹیل ملز کے ٹرانزیکشن اسٹرکچر کی منظوری

ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے باعث حکومت کو مالی مسائل کا سامنا کرنا پڑا لیکن اب ملک کامیابی کی جانب رواں دواں ہے اور برآمدات بڑھ رہی ہے۔

محمد میاں سومرو نے کہا کہ کورونا وائرس کے باعث بلوکی اور بہادر شاہ پاور پلانٹس کی نجکاری تاخیر کا شکار ہے کیونکہ بین الاقوامی سرمایہ کار بذاتِ خود پلانٹس کا دورہ کرنا چاہتے ہیں جو سفری پابندیوں کے باعث ناممکن ہے، لیکن معاملات پھر صحیح جانب گامزن ہیں اور مقرر کردہ وقت میں لین دین مکمل کرلی جائے گی۔

پاکستان اسٹیل ملز کی نجکاری کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ دلچسپی ظاہر کرنے کے لیے سرمایہ کاروں کو جلد مدعو کیا جائے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

ندیم احمد Aug 27, 2021 06:21pm
پنجاب میں موجود پرکشش اثاثوں کو بیچا جا رہا ہے، اسکے علاوہ اثاثوں کو گروی رکھ کر بینکوں سے قرض لیا جارہا ہے۔