‘فیکٹ چیک’: امریکی طیارے کی تصویر دکھا کر پنج شیر میں پاکستانی طیارہ گرانے کا جھوٹا دعویٰ

اپ ڈیٹ 06 ستمبر 2021
جس طیارے کو پاکستان کا قرار دیا گیا وہ دراصل امریکا میں گرنے والا طیارہ ہے— فوٹو بشکریہ ٹوئٹر
جس طیارے کو پاکستان کا قرار دیا گیا وہ دراصل امریکا میں گرنے والا طیارہ ہے— فوٹو بشکریہ ٹوئٹر

افغانستان کے طالبان مخالف رہنما احمد مسعود اور دیگر نے ایک جنگی لڑاکا طیارے کی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ان کے مزاحمتی جنگجوؤں نے افغانستان کی وادی پنج شیر میں پاک فضائیہ کا طیارہ مار گرایا ہے۔

تاہم اس دعوے کے برعکس جب ڈان اور آزاد صحافیوں کے گروپس نے اس تصویر کا بغور جائزہ لے کر حقائق پر روشنی ڈالی تو یہ معلوم ہوا کہ یہ تصویر 2018 میں گرے امریکی طیارے کی ہے۔

مزید پڑھیں: طالبان کا پنج شیر پر قبضہ، احمد مسعود کی افغان عوام سے بغاوت شروع کرنے کی اپیل

مشہور مزاحمتی افغان رہنما احمد شاہ مسعود کے بیٹے احمد مسعود نے زمین بوس طیارے کی تصویر ٹوئٹ کرتے ہوئے تحریر کیا کہ ہمارے شیروں نے پاکستانی جنگی طیارہ مار گرایا۔

بعدازاں اس ٹوئٹ کو ڈیلیٹ کردیا گیا لیکن اس ٹوئٹ اور اس کے اسکرین شاٹ کو طالبان مخالف دیگر گروپس نے بھی بڑی تعداد میں شیئر کیا البتہ اس تصویر کو جب گوگل پر سرچ کیا گیا تو انکشاف ہوا کہ یہ تصویر تقریباً تین سال پرانی ہے۔

اپریل 2018 میں ملٹری ڈاٹ کام نامی ویب سائٹ کی جانب سے یہ تصویر لگائی گئی تھی جس میں ساتھ یہ تحریر کیا گیا تھا کہ ایریزونا-کیلیفورنیا کی سرحد پر روزمرہ کی تربیتی پرواز کے دوران امریکی ایف-16 لڑاکا فیلکن طیارہ گر گیا۔

اسی تصویر کو ایران کی فار نیوز ایجنسی نے کریش لینڈنگ کے حوالے سے شائع آرٹیکل میں بھی استعمال کیا ہے۔

یہ تصویر اور وادی پنج شیر میں پاک فوج کی مداخلت کے حوالے سے دیگر جعلی اور بے بنیاد خبریں ایک ایسے موقع پر سامنے آئیں جب طالبان نے پیر کو ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے طالبان مخالف عناصر کے آخری گڑھ وادی پنج شیر کا مکمل کنٹرول سنبھال لیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: افغان فوجی نے امریکی بلیک ہاک ہیلی کاپٹر طالبان کے حوالے کردیا

طالبان مخالف ان عناصر اور جنگجوؤں قیادت سابق افغان نائب صدر امراللہ صالح کے ساتھ ساتھ 80 اور 90 کی دہائی میں اس وادی میں مزاحمت کے لیے مشہور احمد شاہ مسعود کے بیٹے احمد مسعود کررہے تھے۔

طالبان کی پنج شیر کی جانب پیش قدمی کے ساتھ بھارتی خبر رساں اداروں اور میڈیا آؤٹ لیٹس نے اپنی روایت برقرار رکھتے ہوئے پاکستان مخالف پروپیگنڈا شروع کردیا اور اس طرح کی غیرمصدقہ خبریں چلانے لگے کہ پنج شیر پر پاکستانی جنگی طیارے پرواز کررہے ہیں اور طالبان کی مدد کرتے ہوئے مزاحمتی فورسز پر بمباری کررہے ہیں۔

بھارت کے ریپبلک ٹی وی اور ہندی نیوز چینل 'زی ہندوستان' نے ایک فوٹیج شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ پاکستانی ڈرون وادی پنج شیر میں طالبان مخالف جنگجوؤں پر بمباری کررہے ہیں۔

تاہم بھارت کے اس دعوے کی قلعی اس وقت کھل گئی جب ویب سائٹ 'بوم' نے نشاندہی کی کہ یہ ویڈیو افغانستان میں تنازع کی نہیں بلکہ ایک ویڈیو گیم 'آرما-3' سے لی گئی ہے۔

اس کے علاوہ بھارتی چینل 'ٹائمز ناؤ' نے بھی ایک کلپ شیئر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی طیارے پنج شیر کی فضاؤں میں پرواز کررہے ہیں اور اسے افغانستان میں پاکستان کی مداخلت کا ثبوت بھی قرار دیا۔

البتہ ایک آزاد ویب سائٹ یو کے ڈیفنس جرنل کے مطابق بھارتی میڈیا جس ویڈیو کا حوالہ دے رہا ہے دراصل وہ برطانیہ کے علاقے ویلز میں امریکی ایف-15 جنگی طیارے کی دوران پرواز بنائی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: پاکستان کے خلاف دہشت گردی کیلئے افغان سرزمین استعمال نہیں ہونے دیں گے، ذبیح اللہ مجاہد

واضح رہے کہ طالبان کی پیش قدمی سے قبل ہی ماہرین کا ماننا تھا کہ وادی پنج شیر میں جغرافیائی لحاظ سے فائدے کے باوجود طالبان مخالف اتحاد زیادہ دیر مزاحمت نہیں کر سکے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں