بینک اکاؤنٹ کھلوانے کیلئے اب برانچ جانے کی ضرورت نہیں، اسٹیٹ بینک

16 ستمبر 2021
ایس بی پی نے بینکوں کی صنعت کو ہدایت کی ہے کہ 31 دسمبر 2021 تک اس فریم ورک کا نفاذ کردیا جائے — فائل فوٹو: رائٹرز
ایس بی پی نے بینکوں کی صنعت کو ہدایت کی ہے کہ 31 دسمبر 2021 تک اس فریم ورک کا نفاذ کردیا جائے — فائل فوٹو: رائٹرز

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کا کہنا ہے کہ اب پاکستانیوں کو بینک اکاؤنٹ کھلوانے کے لیے برانچ کا دورہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ اب اس مقصد کے لیے مرکزی بینک کا تیار کردہ ڈیجیٹل فریم ورک استعمال کیا جاسکتا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایس بی پی نے کہا کہ 'روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کی کامیابی کی بنیاد پر اسٹیٹ بینک نے صارفین کے لیے جامع ڈیجیٹل آن بورڈ فریم ورک تیار کیا ہے جو بینکوں اور مائیکرو فنانس بینکوں (ایم ایف بیز) کو یہ سہولت فراہم کرے گا وہ پاکستان میں مقیم شہریوں کے ویب سائٹ/ پورٹل، موبائل، ایپلی کیشنز، ڈیجیٹل کیوسک وغیرہ سمیت ڈیجیٹل راستے استعمال کرتے ہوئے باآسانی اور گھر بیٹھے اکاؤنٹ کھول سکیں گے'۔

مرکزی بینک نے کہا کہ الیکٹرانک بینکنگ کی مقبولیت میں تیزی سے اضافے کے باعث خصوصاً کورونا وائرس کی عالمی وبا کے دوران بینک اور صارفین کی جانب سے ڈیجیٹل مالی لین دین کی طلب میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس کے حامل افراد کیلئے ٹیکسیشن نظام آسان کردیا گیا، اسٹیٹ بینک

ایس بی پی نے بینکوں کو ہدایت کی ہے کہ 31 دسمبر 2021 تک اس فریم ورک کا نفاذ کردیا جائے، مرکزی بینک کو یقین ہے کہ اس اقدام سے ملک بھر میں بینکنگ سروس کی ڈیجیٹائزیشن کے فروغ میں مدد ملے گی، اس کے علاوہ مالی شمولیت کے مقاصد کا حصول بھی ممکن ہوگا۔

یہ فریم ورک خواتین کو مالی نظام میں شامل کرکے صنعت اور اسٹیٹ بینک کے برابری کی بنیاد پر بینکنگ کے اقدام کو طاقت فراہم کرے گا۔

بیان میں کہا گیا کہ یہ فریم ورک معاشرے کے تمام طبقات کے افراد کے لیے بینک اکاؤنٹ کھلوانے میں آسانی فراہم کرے گا، یہ خاص طور پر فری لانسرز، کاروباری افراد یا بے روزگار خواتین اور بیرون ملک سے ترسیلات حاصل کرنے والوں کو اس قابل بنائے گا کہ وہ کم سے کم درکار دستاویزات کے ساتھ ڈیجیٹلی بینک اکاونٹ کھلوا سکیں گے۔

اس فریم ورک کو تمام اسٹیک ہولڈرز سے تفصیلی مشاورت، صنعت کے ماہرین کی رائے حاصل کرنے اور وہ چیلنجز جو فریم ورک کے نفاذ کے دوران بینکوں اور مائیکرو فنانس بینکوں کو پیش آسکتے ہیں ان کا سامنا کرنے کے لیے تیاری کرنے کے بعد حتمی شکل دی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: اسٹیٹ بینک نئے قوانین کے تحت 'ری فنانسنگ' سہولیات کو برقرار رکھے گا

عمومی طور پر کیونکہ سیونگز یا کرنٹ اکاؤنٹ کھولے جاتے ہیں، فریم ورک فعال حدود کی بنیاد پر چار اقسام کی نشاندہی کرتا ہے جیسا کہ رقم جمع کرانے اور نکالنے کی حد، فنڈز کی منتقلی کی حد وغیرہ اور اکاؤنٹ کھلوانے کے لیے جو دستاویزات درکار ہوتی ہیں۔

ان اقسام میں 'آسان ڈیجیٹل اکاؤنٹ'، 'آسان ڈیجیٹل ترسیلات اکاؤنٹ'، 'فری لانسر ڈیجیٹل اکاؤنٹ' اور 'ڈیجیٹل اکاؤنٹ' شامل ہیں۔

پہلی قسم کا اکاؤنٹ کھولنا بہت آسان ہے اور یہ بنیادی معلومات اور کم سے کم دستاویزات کے ساتھ کھولا جاسکتا ہے البتہ اس میں فعالیت کی کچھ حدود ہوں گی، آخری قسم 'ڈیجیٹل اکاؤنٹ' فعالیت کی حدود کی پابندی کے بغیر کھولا جاسکتا ہے تاہم اسے کھلوانے کے لیے زیادہ معلومات درکار ہوں گی۔

صارف بنیادی اکاؤنٹ سے شروعات کر سکتا ہے اور وقت کے ساتھ ضرورت کے مطابق اکاؤنٹ اپ گریڈ کر سکتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں