افغانستان: پرتشدد واقعات میں سترہ شہری ہلاک
ہرات: افغانستان میں مختلف پرتشدد واقعات میں سترہ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
مغربی صوبہ ہرات کے ضلع کروہک میں گزشتہ رات گئے سڑکیں تعمیر کرنے والی ایک کمپنی کے کیمپ پر شدت پسندوں کے حملے میں نو مزدور ہلاک ہوئے۔
صوبائی پولیس کے سربراہ عبدالرؤف احمدی نے اے ایف پی کو بتایا کہ ہرات - بدگیس کی سڑک سے ملحقہ کیمپ پر طالبان نے اس وقت حملہ کر دیا جب مزدور سو رہے تھے۔
احمدی کے مطابق، ہلاک ہونے والے مزدور سرکاری کمپنی کے ملازم تھے۔
صوبائی گورنر نے ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے حملہ کا الزام 'افغانستان کے دشمنوں ' پر لگایا، جس سے ان کی مراد طالبان تھے۔
ادھر، ہفتے کی صبح ہلمند میں سڑک کنارے بم پھٹنے سے بچوں اور خواتین سمیت پانچ شہری ہلاک جبکہ تین زخمی ہوئے۔
ہلمند کے گورنر کے ترجمان عمر زواک نے بتایا کہ جنوبی صوبے کے ضلع مرجاح میں ایک وین سڑک کنارے بم سے ٹکرا گئی، جس کے نتیجے میں پانچ شہری ہلاک ہوئے۔
زواک نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے افراد صوبائی دارالحکومت لشکر گڑھ خریداری کے لیے جا رہے تھے۔
ہلمند کے ضلع قلعہ موسی میں جمعہ کو ایک اور واقعہ میں تین خواتین بم دھماکے کی ذد میں آ گئیں۔
اقوام متحدہ کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق، اس سال کے پہلے حصے میں طالبان حملوں اور سرکاری اور شدت پسندوں کے درمیان بڑھتی لڑائی میں شہری ہلاکتوں میں تئیس فیصد اضافہ ہوا۔
افغانستان کے لیے اقوام متحدہ کے معاون مشن کا کہنا ہے کہ پہلی جنوری سے تیس جون کے درمیان 1319 شہری ہلاک جبکہ 2533 زخمی ہوئے، جو کہ 2012 کے اسی عرصے میں تئیس فیصد اضافہ ہے۔