تنقید کے بعد پریانکا چوپڑا نے 'دا ایکٹیوسٹ' کا حصہ بننے پر معافی مانگ لی

18 ستمبر 2021
’دا ایکٹیوسٹ‘ ایک رئیلٹی شو ہے جس پر ایکٹیوازم اور مقابلے کو یکجا کرنے سوشل میڈیا پر سخت تنقید کی گئی تھی—فوٹو:انسٹاگرام
’دا ایکٹیوسٹ‘ ایک رئیلٹی شو ہے جس پر ایکٹیوازم اور مقابلے کو یکجا کرنے سوشل میڈیا پر سخت تنقید کی گئی تھی—فوٹو:انسٹاگرام

بولی وڈ پگی چوپس پریانکا چوپڑا نے وسیع پیمانے پر تنقید کے بعدرئیلٹی شو ’دا ایکٹیوسٹ‘ میں شرکت کرنے پر معافی مانگ لی۔

’دا ایکٹیوسٹ‘ ایک رئیلٹی شو ہے جس پر ایکٹیوازم اور مقابلے کو یکجا کرنے سوشل میڈیا پر سخت تنقید کی گئی تھی۔

ورائٹی کی رپورٹ کے مطابق 5 اقساط پر مشتمل مقابلے پر تنقید کے بعد اب یہ صرف ایک دستاویزی فلم پر مشتمل ہوگا۔

دا ایکٹیوسٹ کے کچھ مناظر کی شوٹنگ پہلے ہی کی جاچکی تھی لیکن اب ڈاکیومنٹری کے نئے ورژن فلمبندی کو ازسرنو شروع کیے جانے کا امکان ہے۔

مذکورہ شو جس میں پریانکا چوپڑا، جولیان ہو اور اشر کو بطور ججز منتخب کیا گیا تھا کو ایکٹیوزم کوگلیمرائز کرنے اور اسے سرمایہ دارانہ کوشش میں تبدیل کرنے پر شدید تنقید کا سامنا ہوا۔

جس کے بعد سی بی ایس گلوبل سٹیزن اور لائیو نیشن نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا ہے جس میں شو کو نئے سرے سے ترتیب دینے کے منصوبوں کا اعلان کیا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ 'دا ایکٹوسٹ کو وسیع پیمانے پر موجود ناظرین کو ایکٹیوسٹس کے عزائم، طویل گھنٹے اور ہنرمندی دکھانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا جو وہ دنیا کو بدلنے میں صرف کرتے ہیں اور امید کی گئی تھی کہ دوسروں کو بھی ایسا کرنے کی ترغیب دیں گے'۔

تاہم ،بظاہر شو کے جس فارمیٹ کا اعلان کیا گیا ہے وہ ان اہم کاموں سے دور ہے جو یہ ناقابل یقین کارکن ہر روز اپنی کمیونیٹیز میں کرتے ہیں، عالمی تبدیلی کی ترغیب مقابلہ نہیں ہے بلکہ اس کے لیے عالمی کوشش کی ضرورت ہے۔

مزید کہا گیا کہ 'نتیجتاً ہم مسابقتی عناصر کو ہٹانے کے لیے فارمیٹ تبدیل کرتے ہوئے اسے ایک پرائم ٹائم ڈاکیومنٹری اسپیشل میں تبدیل کررہے ہیں'۔

بیان میں کہا گیا کہ اس دستاویزی فلم کی ریلیز کے لیے نئی تاریخ کا اعلان کیا جائے گا۔

مذکورہ اعلان کے بعد بولی وڈ اداکارہ پریانکا چوپڑا نے انسٹاگرام پر ایک پوسٹ کرتے ہوئے دا ایکٹیوسٹ پر ہونے والی تنقید کا جواب دیتے ہوئے اس شو کا حصہ بننے پر معافی مانگی۔

انہوں نے اپنی تفصیلی پوسٹ میں کہا کہ 'میں گزشتہ ہفتے میں آپ کی آواز کی طاقت سے متاثر ہوئی ہوں'۔

پریانکا چوپڑا نے کہا کہ' بنیادی طور پر ایکٹیوزم مقصدیت اور اثر ہی کی وجہ سے متحرک ہوتا ہے اور جب لوگ کسی چیز کے لیے مل کر آواز اٹھاتے ہیں تو اس کا ہمیشہ اثر پڑتا ہے جیسے آپ کی سنی گئی'۔

اداکارہ نے کہا کہ ’شو کو غلط سمجھا گیا اور میں معذرت خوا ہوں کہ میری شرکت سے آپ میں سے اکثر مایوسی ہوئی'۔

انہوں نے کہا کہ 'ہمیشہ سے میری نیت یہی رہی کہ نظریات کے پس منظر میں موجود لوگوں کی جانب توجہ دلائی جائے اور عمل اور مقاصد کے اثرات جن کی وہ حمایت کرتے ہیں انہیں اجاگر کیا جائے'۔

پریانکا چوپڑا نے کہا کہ 'مجھے یہ جان کر خوشی ہوئی کہ اس نئے فارمیٹ میں ان کی کہانیاں سامنے آئیں گی اور میں ان کے ساتھ مل کر کام کرنے پر فخر محسوس کرتی ہوں جو ہر چیز پر توجہ دیتے ہیں اور یہ جانتے ہیں کہ کس وقت انہیں روکنے کا انتخاب کرنا ہے اور کب دوبارہ جانچ کرنی ہے'۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’سماجی کارکنوں کی ایک عالمی کمیونٹی ہے جو ہر روز لڑتی ہے اور تبدیلی لانے کے لیے اپنا خون، پسینہ اور آنسو بہاتی ہے لیکن ان کی بہت ہی کم سنی جاتی ہے یا ان کی خدمات کو تسلیم کیا جاتا ہے'۔

اداکارہ نے کہا کہ 'ان کا کام بہت اہم ہے جس کا اعتراف کیا جانا ان کا حق ہے، جو کچھ بھی آپ لوگ کرتے ہیں اس کے لیے آپ سب کا شکریہ '۔

پریانکا کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا جب شو کی شریک جج جولیان ہو نے سوشل میڈیا پر اس شو کی نوعیت پر افسوس کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا تا کہ وہ ردعمل کو سمجتی ہیں اور تنقید کو قبول کرتی ہیں۔

اس شو کی جج بننے کے قابل نہ ہونے کے تبصرے سے اتفاق کرتے ہوئے اداکارہ نے کہا تھا کہ میں ایکٹیوسٹ ہونے کا دعویٰ نہیں کرتی اور پورے دل سے اس بات سے اتفاق کرتی شو کی جج بننے کی اہل نہیں ہوں۔

—فوٹو: اے پی
—فوٹو: اے پی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں