اسلام آباد میں 100 فیصد ویکسین کیلئے موبائل ویکسینیشن ہوگی، ڈاکٹر فیصل سلطان

اپ ڈیٹ 20 ستمبر 2021
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان میڈیا سے بات کررہے تھے فوٹو: ڈان نیوز—
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان میڈیا سے بات کررہے تھے فوٹو: ڈان نیوز—

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں 100 فیصد ویکسین کے لیے موبائل ویکسینیشن شروع کی جا رہی ہے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر سلطان نے کہا کہ منصوبہ ہے کہ اسلام آباد سو فیصد ویکسینیٹڈ ہو، یعنی یہاں کا ہر شہری، ہر مکین کو کووڈ سے بچاؤ کا انجیکشن لگا ہو۔

مزید پڑھیں: فیصل سلطان نے کورونا پابندیاں ختم کرنے کا امکان مسترد کردیا

انہوں نے کہا کہ اس کو ممکن بنانے کے لیے ہمیں موبائل ٹیموں کے زیادہ استعمال کی ضرورت ہوگی، اس کی وجہ یہ ہے کہ کسی بھی شہر میں کچھ آبادی ایسی ہوتی ہے، جو باہر نہیں نکلتی یا نہیں نکلنا چاہتی یا ان تک پہنچنا اتنا آسان نہیں ہوتا، اکثر غریب لوگ ہوتے ہیں یا ان کے وسائل ایسے نہیں ہوتے کہ دن میں کسی بھی وقت چھٹی کرکے یا اپنے کام سے فارغ ہو کر آسکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایسی صورت حال میں بجائے اس کے کہ ہم انتظار کریں کہ وہ ویکسینیشن سینٹر تک آئیں، ویکسینیشن سینٹر ان تک پہنچایا جائے تو اس کے لیے یہ موبائل ویکسینیشن کا تصور ہے۔

ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ اس کے ذریعے ہم کوشش کر رہے ہیں کہ ہماری ٹیموں میں ڈاکٹر اور خاتون سمیت عملہ شامل ہوتا ہے تاکہ ہر طرح کے سوالوں کے جواب ان کی ضروریات کے مطابق دیے جاسکیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ پوری ٹیم 4 لوگوں کی ہوتی ہے اور یہ یقینی بناتی ہے کہ باقاعدہ ویکسینیشن ہوسکے، جب اسلام آباد سو فیصد ویکسینیٹڈ ہوجائے گا تو بیماری پھیلنے میں مشکل ہوجاتی ہے، تو ہم یہ کہنے کے قابل ہوجائیں گے کہ ماسک اور دیگر پابندیاں ہیں، ان سے مکمل جان چھڑا سکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میڈیا کے ذریعے شہریوں سے میری درخواست ہوگی کہ جب یہ ٹیمیں آپ کے پاس آئیں تو ضرور ویکسین لگوائیں، یہ مؤثر ویکسین ہے، حکومت نے خرید کر دی ہے یا مہیا کی ہے، یہ افادیت رکھتی ہے اور آپ کو بیماری سے بچائے گی، بیمارے کے بہت برے اثرات سے بچنے کے لیے یہ ویکسین اچھی چیز ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا سے متعلق پابندیوں میں 13 اپریل تک توسیع کا فیصلہ

معاون خصوصی نے کہا کہ اگر ایک خوراک لگوا لی ہے تو دوسری خوراک لینے میں زیادہ دیر نہ لگائیں، 4 ہفتے گزر گئے ہوں تو جا کر دوسری خوراک لگوایے۔

انہوں نے کہا کہ خصوصاً یہ پیغام دوں گا کہ جو خواتین حاملہ ہیں یا بچوں کو دودھ پلا رہی ہیں وہ بھی یہ ویکسین لگوا سکتی ہیں، اس لیے آپ، آپ کے گھر والوں اور دیگر کو کووڈ سے بچاؤ کی خاطر کسی صورت یہ موقع نہ چھوڑیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آج کل موسم ایسا ہے کہ بارش کی وجہ سے پانی کھڑا ہوتا ہے تو پانی کھڑا نہ ہونے دیں کیونکہ ڈینگی کا جو مچھر ہوتا ہے وہ پانی میں پلتا ہے تو ایسا موقع نہ دیں کہ جس سے ڈینگی پھیلے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے ڈاکٹر سلطان نے کہا تھا کہ ہیلتھ کیئر کے نظام پر تاحال دباؤ برقرار ہے خاص طور پر آکسیجن پر، لہٰذا پابندیوں کا نفاذ برقرار رہے گا۔

انہوں نے کہا تھا کہ چند شہروں میں کیسز کم نہیں ہوئے ہیں لہٰذا شہریوں کو معیاری طریقہ کار (ایس او پیز) پر سختی سے عمل درآمد کرنا چاہیے اور ماسک پہننا چاہیے، اچھی بات یہ ہے کہ ویکسین وافر مقدار میں موجود ہے اور شہریوں کو جلد از جلد ویکسین لگوانی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب تک 60 سے 70 فیصد آبادی کو ویکسین نہیں لگادی جاتی پابندیاں ختم نہیں کی جاسکتیں۔

واضح رہے کہ پاکستان میں اب تک کورونا وائرس کیسز کی تعداد 12 لاکھ 26 ہزار 8 تک پہنچ گئی ہے جبکہ 27 ہزار 246 افراد کورونا سے انتقال کر گئے۔

این سی او سی کے اعداد وشمار کے مطابق پاکستان میں کورونا ویکسین کی 7 کروڑ 38 لاکھ 31 ہزار 778 خوراکیں لگ چکی ہیں اور گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 4 لاکھ 9 ہزار 976 افراد کی مکمل ویکسینیشن کی گئی اور 4 لاکھ 82 ہزار 378 افراد کو پہلی خوراک دی گئی۔

تبصرے (0) بند ہیں