دیر بالا: زمین کے تنازع پر جرگے کے دوران فائرنگ، 8 افراد ہلاک

آئی جی خیبرپختونخوا نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی—فائل فوٹو: اے ایف پی
آئی جی خیبرپختونخوا نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی—فائل فوٹو: اے ایف پی

صوبہ خیبرپختونخوا کے قبائلی علاقے دیر بالا میں زمین کے تنازع کے سلسلے ہونے والے جرگے کے دوران اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں 8 افراد جاں بحق ہوگئے۔

پولیس حکام کے مطابق واقعہ میاں گانوچم نامی گاؤں میں پیش آیا جس میں 10 افراد زخمی بھی ہوئے۔

ڈسٹرک پولیس افسر (ڈی پی او) طارق اقبال کے مطابق زخمیوں کو ڈسٹرک ہیڈ کوارٹر (ڈی ایچ کیو) ہسپتال دیر منتقل کردیا گیا۔

دوسری جانب انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) معظم جاہ انصاری نے دیر میں جرگے کے دوران فائرنگ کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او مالاکنڈ سے رپورٹ طلب کرلی۔

یہ بھی پڑھیں:صوابی: جرگہ میں دو خاندانوں کے درمیان مسلح تصادم، 8 افراد ہلاک

آئی جی خیبرپختونخوا نے ہدایت کی کہ جرگہ سسٹم اور جرگوں کے انعقاد کے لیے سیکیورٹی کا بندوبست کیا جائے، ڈی آر سی کو فعال کیا جائے تاکہ یہ مسئلے اور دشمنیاں ختم ہو سکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈی آر سی کے ادارے مزید مستحکم بنائے جائیں اور انہیں بہتر استعمال میں لایا جائے تاکہ اس طرح کے واقعات کا تدارک ہو سکے۔

قبل ازیں لوئر دیر کے علاقے تورمنگ میں کھل پولیس تھانے کی حدود میں جمعرات کو ایک جنازے کے دوران زمین کے تنازع پر دو مخالف پارٹیوں کے مابین فائرنگ کا تبادلہ ہوا تھا۔

واقعے میں 8 افراد مارے گئے جبکہ 12 زخمی ہوئے تھے۔

مزید پڑھیں: آئی ڈی پیز کے امن جرگے پر فائرنگ، 4 قبائلی ہلاک

مذکورہ واقعے کے پیشِ نظر جماعت اسلامی نے پیر کے روز امن جرگے کا انعقاد کیا تا کہ مخالفین میں تنازع حل کیا جاسکے۔

جماعت اسلامی کے ڈپٹی سیکریٹری حافظ یعقوب الرحمٰن اور سیکریٹری اطلاعات ریاض محمد نے تیمر گرہ میں صحافیوں کو بتایا کہ دیر بالا اور دیر زیریں کے عمائدین اور سیاستدانوں نے جرگے میں شرکت کی اور دونوں پارٹیوں کے بزرگوں سے بات چیت کی۔

ان کا کہنا تھا کہ دونوں پارٹیوں نے کچھ روز پُر امن رہنے پر اتفاق کیا ہے جس کے دوران جرگہ ان کے تنازع کو حل کرنے کی کوشش کرے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں