کنٹونمنٹ انتخابات: گوجرانوالہ میں شکست پر نواز شریف کی شہباز شریف کو تحقیقات کی ہدایت

21 ستمبر 2021
مسلم لیگ (ن) کو گوجرانوالہ کنٹونمنٹ انتخابات میں تین میں سے دو بورڈز گوجرانوالہ اور کھاریاں میں بری طرح ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا — فائل فوٹو / اے ایف پی / رائٹرز
مسلم لیگ (ن) کو گوجرانوالہ کنٹونمنٹ انتخابات میں تین میں سے دو بورڈز گوجرانوالہ اور کھاریاں میں بری طرح ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا — فائل فوٹو / اے ایف پی / رائٹرز

گجرات: مسلم لیگ (ن) کے قائد و سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کنٹونمنٹ بورڈز انتخابات میں گوجرانوالہ ڈویژن سے پارٹی کی شکست پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پارٹی صدر شہباز شریف کو معاملے کے حوالے سے تحقیقات کی ہدایت کردی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وہ پیر کو اسلام آباد میں جماعت کے رکن قومی اسمبلی طارق فضل چوہدری کے فارم ہاؤس پر منعقدہ ورکرز کنونشن میں گوجرانوالہ ڈویژن کے پارٹی عہدیداران، قانون سازوں اور سابق ٹکٹ ہولڈرز سے گفتگو کر رہے تھے۔

لیگی ذرائع نے کہا کہ گجرانوالہ ریجن کا کنونشن ماڈل ٹاؤن لاہور میں منعقد ہونا تھا، (ن) لیگ کے صدر شہباز شریف کو کراچی سے واپسی پر قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے اسلام آباد پہنچنا تھا۔

مسلم لیگ (ن) کو گوجرانوالہ کنٹونمنٹ انتخابات میں تین میں سے دو بورڈز گوجرانوالہ اور کھاریاں میں بری طرح ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا، جہاں پارٹی 10 میں سے صرف 2 وارڈز میں کامیابی حاصل کر پائی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: کنٹونمنٹ بورڈ انتخابات: وزیراعظم کا پنجاب میں پی ٹی آئی کی شکست پر اظہار ناراضی

اپنے خطاب میں نواز شریف کا کہنا تھا کہ 'میں لاہور کی طرح گوجرانوالہ کو بھی اپنا آبائی علاقہ سمجھتا ہوں اور جاننا چاہتا ہوں کہ خطے سے پارٹی کنٹونمنٹ بورڈ انتخابات میں کس طرح شکست کھا گئی، میں شہباز شریف سے تفصیلی رپورٹ چاہتا ہوں جنہوں نے امیدوار منتخب کیے تھے اور جاننا چاہتا ہوں کہ ڈویژن میں پارٹی کے امیدوار کیوں ناکام ہوئے'۔

یونین کونسل کی سطح پر پارٹی کے تنظیمی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے تشویش کا اظہار کیا کہ مسلم لیگ (ن) کروڑوں ووٹ لینے کے باوجود نچلی سطح پر کیوں منظم نہیں ہے جبکہ دیگر جماعتیں، جن کی پارلیمنٹ میں چنس نشستیں ہیں اور چھوٹا ووٹ بینک ہے وہ انتہائی منظم ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کو اگلے عام انتخابات کی تیاری کے لیے نچلی سطح پر منظم ہونا چاہیے ، ساتھ ہی انہوں نے انتخابات صاف و شفاف انداز میں کرانے کا مطالبہ کیا تاکہ پاکستانی عوام کا اعتماد جیتنے والی جماعت کو اگلی حکومت بنانے کا حق حاصل ہو۔

نواز شریف نے عمران خان کی وزیر اعظم بننے سے قبل کی تقاریر کا بالواسطہ حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 'لوگ اقتدار میں آنے سے قبل کہتے تھے کہ اگر ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر کم ہو، بجلی اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوجائے تو سمجھ لینا کہ وزیر اعظم کرپٹ ہے اور کہتے تھے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) میں جانے کے بجائے خودکشی کو ترجیح دیں گے انہوں نے اب تک خودکشی نہیں کی'۔

مزید پڑھیں: غیر سرکاری نتائج: پی ٹی آئی کنٹونمنٹ انتخابات میں پہلے نمبر پر

انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کی غلط پالیسیوں سے سبز پاسپورٹ کی بہت بدنامی ہوئی ہے جبکہ آٹے ، چینی اور ادویات کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں لیکن قومی احتساب بیورو (نیب) احتساب کے نام پر (ن) لیگ کی قیادت پر کیسز بنانے میں مصروف ہے۔

اجلاس میں (ن) لیگ کی نائب صدر مریم نواز اور پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز نے لاہور سے ورچوئلی شرکت کی جبکہ پارٹی صدر شہباز شریف، سیکریٹری جنرل احسن اقبال، رانا ثنااللہ اور خواجہ آصف اور دیگر کنونشن میں موجود تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں