خیبر پختونخوا: ٹانک میں بم دھماکے سے لڑکیوں کے اسکول کا کلاس روم تباہ

اپ ڈیٹ 22 ستمبر 2021
دھماکے سے اسکول کلاس روم تباہ اور چار دیواری کو نقصان پہنچا— فوٹو: سراج الدین
دھماکے سے اسکول کلاس روم تباہ اور چار دیواری کو نقصان پہنچا— فوٹو: سراج الدین

خیبر پختونخوا کے ضلع ٹانک میں دھماکے کے نتیجے میں لڑکیوں کے اسکول کی عمارت کو نقصان پہنچا ہے تاہم دھماکے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

پولیس حکام نے بتایا کہ دھماکا خیز مواد زیر تعمیر مڈل اسکول کی چار دیواری سے نصب کیا گیا تھا اور دھماکے کے نتیجے میں اسکول کی دیواروں کو نقصان پہنچا جبکہ ایک کلاس روم مکمل طور پر تباہ ہو گیا۔

مزید پڑھیں: شمالی وزیرستان میں فوجی قافلے کے قریب دھماکا، افسر سمیت 3 جوان شہید

حکام کے مطابق دھماکے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پولیس کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور دھماکے کے ذمے داران کو پکڑنے کے لیے سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔

بم ڈسپوزل اسکواڈ کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ دھماکے میں پانچ سے سات کلو گرام دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا۔

یہ اسکول جنوبی وزیرستان کے قبائلی ضلع کے قریب ٹانک شہر سے 15 کلومیٹر دور واقع ہے۔

رواں سال جولائی میں پشاور کے تاج آباد کے علاقے میں افغان بچوں کے اسکول کے اندر دستی بم پھینکا گیا تھا تاہم خوش قسمتی سے دھماکے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا کیونکہ کوئی طالب علم وہاں موجود نہیں تھا جبکہ پولیس کے مطابق خوشحال ہائی اسکول کی عمارت کو بھی دھماکے سے کوئی نقصان نہیں پہنچا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: شمالی وزیرستان: ریموٹ کنٹرول دھماکے میں فوجی اہلکار شہید

اسی ماہ شمالی وزیرستان کے علاقے حیدر خیل میں لڑکیوں کے اسکول میں انٹرمیڈیٹ کے امتحان کے دوران ایک دھماکا ہوا تھا اور دھماکے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔

گزشتہ سال پشاور کے ایک مدرسے میں ہونے والے دھماکے میں آٹھ طالب علم ہلاک اور 120 کے قریب زخمی ہو گئے تھے اور ایک سینئر پولیس افسر نے اس وقت بتایا تھا کہ اس حملے میں شدت پسند تنظیم داعش ملوث ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں