2010ء میں منعقد ہونے والا آئی سی سی ٹی20 ورلڈ کپ ویسٹ انڈیز میں کھیلا گیا۔ یہ ورلڈ کپ ابتدائی طور پر 2011ء کے لیے طے شدہ تھا تاہم 2008ء میں منسوخ ہونے والی چیمپئنز ٹرافی کے باعث کرکٹ کلینڈر کو درست رکھنے کے لیے 2010ء کی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کو ٹی20 ورلڈ کپ میں تبدیل کردیا گیا تھا۔

پاکستان کے لیے یہ ورلڈ کپ اس وجہ سے اہمیت اختیار کرگیا تھا کیونکہ پاکستان یہ ورلڈ کپ دفاعی چیمپئن کے طور پر کھیل رہا تھا۔

تو آئیے 2010ء کے ٹی 20 ورلڈ کپ میں پاکستان کے سفر پر نظر ڈالتے ہیں۔

پہلا میچ

قومی ٹیم نے 2010ء کے آئی سی سی ٹی20 ورلڈ کپ میں اپنا پہلا میچ بنگلا دیش کے خلاف کھیلا جس میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ کامران اکمل اور سلمان بٹ کی 73، 73 رنز کی اننگز کی بدولت پاکستان نے 20 اوورز میں 3 وکٹوں کے نقصان پر 172 رنز اسکور کیے۔

جواب میں بنگلا دیش کی ٹیم 20 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 151 رنز ہی بناسکی۔ اس میچ میں پاکستان کے محمد سمیع نے ٹی20 ڈیبیو کیا اور سب سے زیادہ 3 وکٹیں بھی حاصل کیں۔

دوسرا میچ

اس ورلڈ کپ میں قومی ٹیم نے اپنا دوسرا میچ آسٹریلیا کے خلاف کھیلا۔ اس میچ میں آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور 20 اوورز میں 191 رنز اسکور کیے۔ پاکستان کی جانب سے محمد عامر اور سعید اجمل کے حصے میں 3، 3 وکٹیں آئیں۔ اننگ کا آخری اوور محمد عامر نے کروایا جس میں آسٹریلیا کے 5 کھلاڑی آؤٹ ہوئے۔

تاہم ہدف کے تعاقب میں پاکستانی ٹیم 157 رنز ہی بنا سکی اور پاکستان کی جانب سے مصباح الحق نے سب سے زیادہ 41 رنز اسکور کیے۔

تیسرا میچ

2010ء کے ٹی20 ورلڈ کپ میں پاکستان نے تیسرا میچ انگلینڈ کے خلاف کھیلا۔ اس میچ میں انگلینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا۔ پاکستان نے مقررہ 20 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 147 رنز بنائے۔

جواب میں انگلینڈ نے 19.4 اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر ہدف حاصل کرلیا۔

چوتھا میچ

پاکستان نے چوتھا میچ نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلا۔ اس میچ میں قومی ٹیم نے ٹاس جیت کر نیوزی لینڈ کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔ نیوزی لینڈ نے مقررہ 20 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 133 رنز اسکور کیے۔

جواب میں قومی ٹیم 7 وکٹوں کے نقصان پر 132 رنز بنا سکی۔ سلمان بٹ کی 67 رنز کی شاندار اننگ بھی قومی ٹیم کے کام نہ آسکی اور یوں ایک رن سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

پانچواں میچ

2010ء کے ٹی20 ورلڈکپ میں پاکستان کا پانچواں میچ جنوبی افریقہ سے ہوا۔ قومی ٹیم نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور عمر اکمل کی نصف سنچری کی بدولت 20 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 148 رنز بنائے۔

جواب میں جنوبی افریقی ٹیم 20 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 137 رنز ہی بناسکی۔ اس میچ میں سعید اجمل نے 4 وکٹیں حاصل کیں۔ اس فتح کی بدولت پاکستان ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچ گیا۔

چھٹا میچ (سیمی فائنل)

2010ء کے آئی سی سی ٹی20 ورلڈکپ کے سیمی فائنل میں پاکستان کا مقابلہ ایک بار پھر آسٹریلیا سے تھا۔ اس میچ میں آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر خود بیٹنگ کرنے کے بجائے پاکستان کو بیٹنگ کی دعوت دی۔ پاکستان نے عمر اکمل اور کامران اکمل کی نصف سنچریوں کی بدولت 20 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 191 رنز بنائے۔

اس ہدف کو دیکھتے ہوئے قومی ٹیم کی جیت یقینی محسوس ہورہی تھی، تاہم آسٹریلیا نے مائیکل ہسی کی 60 اور کیمرون وائٹ کی 43 رنز کی اننگز کی بدولت 19.5 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر ہدف حاصل کرکے فائنل میں اپنی جگہ بنالی۔

تبصرے (0) بند ہیں