طوفان کا خطرہ ٹل گیا ہے لیکن کے ایم سی کے اقدامات برقرار ہیں، مرتضیٰ وہاب

اپ ڈیٹ 02 اکتوبر 2021
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ سینیٹری ورکرز نے بہت محنت کے ساتھ کام کیا ہے کہیں مشکلات کی نشاندہی نہیں ہوئی ہے— فوٹو: ٖاے پی پی
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ سینیٹری ورکرز نے بہت محنت کے ساتھ کام کیا ہے کہیں مشکلات کی نشاندہی نہیں ہوئی ہے— فوٹو: ٖاے پی پی

ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب نے دعویٰ کیا ہے کہ کراچی کے شہریوں کو بارش کے دوران مسائل کا سامنا نہیں کرنا پڑا، شہر بھر میں بارش سے قبل ہی مشینیں لگادی گئیں تھیں اور اس دوران عملے نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

ایڈمنسٹریٹر کراچی اور ترجمان سندھ حکومت و مشیر قانون مرتضی وہاب نے فیریئر ہال میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آج پریس کانفرنس کے دو بنیادی مقاصد تھے جن میں پہلا مسئلہ بارش کا تھا۔

انہوں نے کہا کہ کل 8 سے 9 گھنٹے مسلسل بارش ہوئی جس کی تمام تیاریاں پہلے ہی کرلی گئیں تھیں، بارش کا پانی نکالنا ایک چیلنچ تھا، بارش ہم نہیں روک سکتے لیکن بلدیاتی ادارے کی حیثیت سے ہم ایسی تیاریاں کرسکتے ہیں جس سے عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دیا جاسکے ۔

ایڈمنسٹریٹر کراچی کا کہنا تھا کہ کل مسلسل بارش ہوئی لیکن کراچی کے کسی بھی مقام پر نکاسی کا مسئلہ نہیں ہوا، ماضی میں جب بارشیں ہوتی تھیں تو انڈر پاسز بند ہو جاتے تھے، سائیکلون کی پیشگوئی کے بعد بدھ کے روز تمام بلدیاتی ضلعی انتظامیہ کو کے ایم سی نے مدعو کیا تھا اور ان علاقوں کی نشاندہی کی گئی تھی جہاں مسائل درپیش ہوتے ہیں اور مذکورہ علاقوں میں مشینری لگانے کا فیصلہ کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: مرتضیٰ وہاب کا بحیثیت ایڈمنسٹریٹر کراچی میں تفریق کی سیاست ختم کرنے کا عزم

مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ ہم نے ہر ضلع میں ضرورت کے مطابق واٹر سیکشن مشینیں بھی لگائی گئیں، واٹر پمپ کی بڑی مشین شہر میں پانی جمع ہونے کے بعد نکالی جاتی تھی اور ہم نے ساتوں اضلاع میں بارش سے قبل ہی سکنگ مشین کو لگادی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ سینیٹری ورکرز نے بہت محنت کے ساتھ کام کیا ہے کہیں مشکلات کی نشاندہی نہیں ہوئی ہے۔

مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ کے ایم سی کا عملہ مبارکباد کا مستحق ہے ،ہمارے ٹریفک وارڈن اور ٹریفک پولیس کو بھی خراج تحسین پیش کرنا چاہیے، یہ لازم ہے کہ ہم تمام لوگوں کا شکریہ ادا کریں تاکہ وہ جانفشانی کے ساتھ کام کرسکیں۔

انہوں نے بتایا کہ محکمہ موسمیات کی جانب سے بتایا گیا کہ گلاب یا شاہین سیلاب کا خطرہ ٹل گیا ہے لیکن کے ایم سی کی جانب سے جو اقدامات کیے گئے ہیں وہ برقرار رہیں گے۔

مزید پڑھیں: کراچی میں بارش، کئی علاقوں میں شدید ٹریفک جام، سڑکیں زیر آب

ان کا کہنا تھا کہ میں نے پہلے روز ہی کہا تھا کہ میں یہ نہیں کہوں گا کہ میرے پاس اختیارات نہیں ہیں، تمام ادارے مل کر کام کر رہے ہیں پچھلے مئیر کہتے تھے کہ میں زیادہ رقم کا کام نہیں کرسکتا لیکن میں پچھلے پانچ ہفتوں کے دوران پارکوں کی تزئین و آرائش کے لیے 3 ارب کے ٹینڈر دے چکا ہوں۔

پیٹرول کی قیمت میں اضافے کے حوالے سے مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ 'کوئی پوچھے تو کہنا خان آیا تھا'۔

انہوں نے وفاقی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ روپے کی قدر گرتی جارہی ہے، مہنگائی میں اضافہ ہورہا ہے اور یہ کہتے ہیں ہم نے بڑی تعداد میں ٹیکس جمع کیا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ اگر وفاقی حکومت کے تحت کے سی آر بنے گا تو ہمیں خوشی ہوگی لیکن مجھے امید نہیں ہے کہ ایسا ہوگا۔

گاما نائف ریڈیولوجیکل انسٹیٹیوٹ کا قیام

مرتضیٰ وہاب نے پریس کانفرنس کی دوسری وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ گاما نائف ریڈیو سرجری کے حوالے سے سندھ میں پاکستان کا تیسرا سینٹر قائم کیا گیا ہے، آج ایک اہم سنگ میل عبور کیا ہے، اس سے پہلے دو اور مقامات خیرپور اور ایم اے جناح کے نجی ادارے میں یہ سہولت پہلے موجود تھی، اس کا علاج دنیا میں بہت مہنگا ہے۔

انہوں نے بتایا یہ انسٹیٹوٹ سندھ کے علاوہ ملک بھر میں کہیں بھی نہیں ہے، اس سہولت کے تمام اخراجات سندھ حکومت نے اٹھائے ہیں اور ڈاؤ میں اس کا علاج فری ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان بھر سے آکر لوگ مفت علاج کراسکتے ہیں جیسا کہ این آئی سی وی ڈی، گمبٹ انسٹیٹیوٹ اور جناح ہسپتال میں کراتے ہیں، لوگ کہتے ہیں ہیں کہ سندھ میں تباہی ہے سندھ میں کام نہیں ہوا، جو بغض کی نگاہ سے سندھ کو دیکھتے ہیں میں ان سے گزارش کروں گا کہ دیکھیں سندھ میں کس طرح عوام کی خدمت کی جارہی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں