فرانس: 35سال پرانا سیریل کلنگ کا معمہ حل، قاتل سابق پولیس افسر نکلا

02 اکتوبر 2021
مبینہ طور پر قتل اور ریپ کی وارداتوں میں ملوث سابق پولیس اہلکار اپنے گھر میں مردہ پایا گیا— فائل فوٹو: اے ایف پی
مبینہ طور پر قتل اور ریپ کی وارداتوں میں ملوث سابق پولیس اہلکار اپنے گھر میں مردہ پایا گیا— فائل فوٹو: اے ایف پی

فرانس میں 35سال پرانا سیریل کلنگ کا معمہ حل ہو گیا اور مبینہ طور پر قتل اور ریپ کی وارداتوں میں ملوث سابق پولیس اہلکار اپنے گھر میں مردہ پایا گیا۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق پیرس کے پراسیکیوٹر اور ذرائع نے بتایا کہ 59 سالہ فرینکوئس ویروو نے پوچھ گچھ کے لیے سمن موصول ہونے کے بعد فرانس کے جنوب علاقے میں واقع اپنے کرائے کے گھر میں خودکشی کر لی۔

مزید پڑھیں: پرتشدد واقعات کے بعد فرانس کی مسلمان آبادی دباؤ کا شکار

انہوں نے کہا کہ قاتل نے اپنے پیچھے تحریری بیان کے ساتھ ساتھ ڈی این اے ثبوت بھی چھوڑے ہیں۔

'لی گریل' کی عرفیت سے مشہور یہ شخص 1980 کی دہائی سے پولیس کو نوجوان لڑکیوں کے قتل اور ریپ کے مقدمات میں مطلوب تھا لیکن کبھی پکڑا نہیں گیا۔

پیرس کے پراسیکیوٹر لور بیکو نے اپنے بیان میں کہا کہ 1980 اور 90 کی دہائی میں مبینہ طور پر کیے گئے جرائم کی فہرست میں نابالغوں سے ریپ، قتل، اقدام قتل، ڈکیتی اور اغوا کی وارداتیں شامل ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ تفتیشی مجسٹریٹ نے ڈی این اے ٹیسٹ کی فوری طور پر جانچ کا حکم دیاتھا اور اس میں یہ ثابت ہوا کہ کئی جرائم کے مناظر میں پائے جانے والی جینیاتی پروفائل اور مردہ شخص کے ڈی این اے میں مماثلت پائی جاتی ہے۔

متعدد قتل کیے

کیس کے قریبی ذرائع نے اے ایف پی کو بتایا کہ ویروو نے ایک کرائے کے اپارٹمنٹ میں خودکشی کی اور اس بات کے تحریری اعتراف کا حامل ایک خط بھی چھوڑا ہے۔

اس بدنام زمانہ مقدمے میں مشبہ ملزم پر ایک 11 سالہ لڑکی سیسائل کو ریپ اور قتل کرنے کا شک تھا پیرس میں واقعے اپنے گھر کی عمارت کے تہہ خانے میں مردہ پائی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی تاریخ کا بدترین سیریل کلر، 90 خواتین کے قتل کا اعتراف

پولیس کا خیال تھا کہ ملزم لڑکی پر اس وقت نشانہ بنایا ہو گا جب وہ اسکول جاتے ہوئے عمارت کی لفٹ سے باہر آئی اور اسے گھسیٹ کر تہہ خانے میں لے جا کر ریپ کرنے کے بعد قتل کردیا ہو گا۔

خیال کیا جاتا ہے کہ ملزم نے 1987 میں دارالحکومت کے وسطی ضلع ماریس میں ایک جوڑے کا گلا دبا کر قتل کیا تھا۔

کئی برسوں کی تفتیش کے بعد تفتیش کاروں کا یہ ماننا تھا کہ ممکنہ طور پر ان جرائم کے وقت مشتبہ شخص جنڈرمیری-پولیس جیسی مسلح فورسز کا حصہ رہا ہو گا اور اس کی ڈی این اے پروفائل بنائی تھی۔

حالیہ مہینوں میں ایک تفتیشی مجسٹریٹ نے ایسے تقریباً 750 پولیس اہلکاروں سے پوچھ گچھ شروع کی تھی جو جرائم کے وقت پیرس کے علاقے میں تعینات تھے۔

ان میں سے ایک فرانس کے جنوب میں رہنے والے 59 سالہ شخص ویروو بھی تھے جسے 29 ستمبر کو پوچھ گچھ کے لیے 24 ستمبر کو نوٹس بھیجا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: 2015 سے ہونے والے ریپ اور قتل کے 8 کیسز کے پیچھے 'سیریل کلر' ملوث

پیرس کے پراسیکیوٹر نے بتایا کہ اس کے بعد ان کی بیوی نے 27 ستمبر سے ان کے لاپتہ ہونے کی اطلاع دی تھی اور دو دن بعد وہ بحیرہ روم کے ساحل پر واقع ساحلی ریزورٹ گراؤ ڈو روئی میں مردہ پائے گئے تھے۔

ان کی اہلیہ نے تصدیق کی کہ وہ ایک سابق جنڈرمے تھے جو بعد میں پولیس افسر بنے اور پھر ریٹائر ہوئے۔

مڈی لبرے اخبار نے کہا کہ وہ برسوں سے گراؤڈو روئی کے ایک رہائشی محلے میں پرسکون انداز سے رہ رہے تھے۔

مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق ویروو نے اپنے ایک خط میں ماضی کے جذبات کا ذکر کیا اور بتایا کہ انہوں نے 1997 کے بعد کوئی جرم نہیں کیا البتہ قتل کے اعتراف میں کسی خاص بات کا تذکرہ نہیں کیا گیا تھا۔

1986 میں پولیس نے گواہوں کے بیانات پر مبنی ایک پولیس خاکہ شائع کیا تھا جس میں تقریباً 25 سال کے ایک آدمی کو دکھایا گیا تھا، جو ہلکے بھورے بالوں والا اور چھ فٹ لمبا ہے اور چہرے پر دانوں اور کیل مہاسوں کے نشانات دکھائی دے رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: نئی دہلی سے بچوں کا 'سیریل کلر' گرفتار

سیسیل کے خاندان کے ایک وکیل ڈیڈیئر سیبان نے پولیس کے کام کا شکریہ ادا کیا لیکن اے ایف پی کو یہ بھی بتایا کہ یہ جان کر تکلیف ہوئی کہ مجرم تمام راز اپنے ساتھ لے گیا۔

پیرسین اخبار کے مطابق ویروو پیرس کے قریب ایک اور قتل کا ملزم ہے جہاں 19 سالہ کیرین لیروئے کو 1994 میں قتل کردیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں